جی این این سوشل

پاکستان

آرمی چیف کی رائل ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت

لندن: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے رائل ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آرمی چیف کی رائل ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

رائل ملٹری اکیڈمی سینٹ ہرسٹ میں 213 ویں کمشننگ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی۔ جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خصوصی شرکت کی۔ آرمی چیف نے پاسنگ آؤٹ پریڈ کا معائنہ کیا۔

رائل ملٹری کی جانب سے آرمی چیف کو سلامی دی گئی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کے پہلے سربراہ ہیں جو اس پریڈ میں شریک ہوئے۔

رائل ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آوٹ پریڈ میں 41 غیر ملکی کیڈٹس بھی پاس آؤٹ ہوئے جس میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 2 کیڈٹس عبداللہ اور مجتبیٰ بھی شامل ہیں۔

تجارت

گندم کی خریداری نہ ہونے پر قیمتوں میں مزید کمی

پنجاب حکومت اور کسانوں میں گندم کی خریداری کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کی خریداری نہ ہونے پر قیمتوں میں مزید کمی

پنجاب حکومت کسانوں سے گندم خریدنے کا فیصلہ نہ کر سکی۔ گندم کی خریداری نہ ہونے پر گندم کی قیمتوں میں مزید کمی ہو گئی، کسان گندم کو 3 ہزار روپے میں بیچنے پر مجبور ہو گئے۔

پنجاب حکومت اور کسانوں میں گندم کی خریداری کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

کسانوں تنظیموں نے پنجاب کے تمام اضلاع میں مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ کسان گندم سڑکوں پر رکھ کر دھرنے دیں گے۔

کسان اتحاد کے رہنمائوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ابھی تک گندم کی خریداری شروع نہیں کی، کاشتکاروں کو مارکیٹ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ پنجاب حکومت نے فی الحال گندم نہ خریدنے کی پالیسی اپنا لی ہے۔

ذرائع کے مطابق چھوٹے کسانوں کو چند دن بعد کسان کارڈز کے ذریعے امداد دینے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا تاہم فلور ملز، سیڈ ملز اور آڑھتیوں نےگندم کی خریداری کے لیے مارکیٹ کا رُخ کرلیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی جس دوران بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض نے دلائل دیئے۔

بشری بی بی کے وکیل نے بتایا کہ بشری بی بی کو توشہ خانہ اور عدت نکاح کیس میں سزا ہوئی ، سزا ہونے کے بعد وارنٹ آف اریسٹ جاری ہوتا ہے جو سپرنٹینڈنٹ جیل کو جاتا ہے، سزا سنانے کے وقت بشری بی بی کورٹ میں موجود نہیں تھیں ، انھوں نے خود سرنڈر کیا ، اسکے بعد انہیں چیف کمشنر کے آرڈر پر بنی گالہ گھر کو سب جیل بنا کر وہاں منتقل کردیا گیا۔

وکیل نے دلائل دیے کہ اڈیالہ جیل سے بنی گالہ سب جیل منتقلی سے متعلق متعلقہ حکام کی کوئی ہدایت شامل نہیں تھی ، چیف کمشنر نے جو نوٹیفکیشن جاری کیا وہ متعلقہ حکام یعنی سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کی ہدایات نہیں تھیں، نہ صوبائی حکومت نے کوئی ایسی ہدایت جاری کی نہ آئی جی جیل خانہ جات نہ کوئی ہدایت کی ، بنی گالہ سب جیل منتقلی کا چیف کمشنر کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حکومتی وکیل سے کہا کہ ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ عدالتوں میں سکیورٹی خطرہ ہے جیل میں سماعت ہوگی، دوسری  جانب آپ کہتے ہیں جیل میں سکیورٹی خطرہ ہے اس لیے بنی گالہ گھر میں منتقل کیا ہے، میرا تو خیال ہے یہ پہلے سے طے کیا جا چکا تھا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرنا ہے، اگر میری مرضی سے مجھے گھر میں قید کیا جائے تو میں بہت خوش ہوں گا، قیدی کی مرضی کے خلاف اسکی پراپرٹی کو سب جیل کیسے بنایا جا سکتا ہے؟۔

اس موقع پر اسٹیٹ کونسل وکیل نے کہا جیل میں خطرے کے باعث بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کیا گیا، عدالت نے کہا آپ ابھی بھی جوازپیش کررہے ہیں کہ ہم نےٹھیک کیا اور آئندہ بھی کرینگے؟ جسٹس حسن اورنگزیب نے کہا خدا کا خوف کریں کبھی آپ کہتے ہیں عدالت پیش نہیں کرسکتے خطرہ ہے، کبھی آپ کہتے ہیں جیل محفوظ نہیں ہے، کیا آپ محفوظ ہیں؟

بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

مصنوعی ذہانت سے آئندہ 3 سالوں میں سعودی عرب میں 17 فیصد روزگار متاثرہونے کا اندیشہ

اے آئی سے نہ صرف لوگوں کے کام کرنے کے طریقے تبدیل ہو جائیں گے بلکہ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ لوگوں کی جگہ لے لیں، پروفیشنل بزنس منیجر نجلا نجم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مصنوعی ذہانت سے آئندہ 3 سالوں میں سعودی عرب میں 17 فیصد روزگار متاثرہونے کا اندیشہ

ین الاقوامی مشاورتی ماہرین نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت سے آئندہ 3 سالوں میں سعودی عرب میں 17 فیصد روزگار متاثر ہو سکتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی مشاورتی کاروباری کمپنی کی پروفیشنل بزنس منیجر نجلا نجم نے کہا ہے کہ توقع کی جا رہی ہے کہ اے آئی سے نہ صرف لوگوں کے کام کرنے کے طریقے تبدیل ہو جائیں گے بلکہ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ لوگوں کی جگہ لے لیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایسی ملازمتیں جو تخلیقی کام سے متعلق ہیں مصنوعی ذہانت 80 فیصد انہیں متاثر کر سکتی ہے جبکہ 53 فیصد ایگزیکٹوز کی پوسٹوں کو اے آئی سے خطرہ لاحق ہے، آئندہ تین برسوں کے دوران مصنوعی ذہانت سے پیداواری سیکٹر میں 10 سے 30 فیصد تک اضافے کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مشرق وسطٰی میں ملازمین دیگر ممالک کی نسبت پیداواری امور سے وابستہ ہیں تاہم یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ ادارے اپنے ملازمین کو نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے انہیں تربیت فراہم کریں گے۔

مصنوعی ذہانت سے متاثر ہونے والوں میں بڑی تعداد 90 کی دہائی سے21 ویں صدی کے لوگوں کی ہو گی جن کے روزگار کو خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے۔ عالمی کنسلٹنسی فرم کے مشرق و سطیٰ کے امور کے ڈائریکٹر اولیفر نے کہا کہ آئندہ تبدیل ہونے والے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ مملکت میں 3برسوں کے دوران 17 فیصد روزگار مصنوعی ذہانت کی نذر ہو جائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll