جی این این سوشل

پاکستان

وزیراعظم کی سیلاب زدہ علاقوں میں بچوں کی خوراک فراہمی کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی پارٹی قیادت کو ملک کے سیلاب زدہ علاقوں میں بچوں کی خوراک اور دیگر ضروری اشیا کی فراہمی کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم کی سیلاب زدہ علاقوں میں بچوں کی خوراک فراہمی کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر اعظم شہباز شریف  نے نیویارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے سیلاب کی صورتحال پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں، ڈونرز اور فوڈ انڈسٹری کے ممبران کو متحرک کریں۔

وزیراعظم نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو امدادی سرگرمیوں کے لیے فوری طور پر پانچ ارب روپے جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔ 

انہوں نے کہا کہ غذائی قلت کے شکار بچوں کو خوراک کی فراہمی ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ خیموں کی کمی پر قابو پانے کے لیے دو لاکھ خیموں کی فراہمی کا آرڈر دے دیا گیا ہے، اس حکم کے تحت روزانہ کی بنیاد پر دس ہزار خیمے فراہم کیے جائیں گے۔ 

وزیراعظم نے پیناڈول اور پیراسیٹامول سمیت مطلوبہ ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے اسپین، فرانس کے صدور اور آسٹریا کے چانسلر سے ملاقاتیں کیں تاکہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی سامان کی حکومتی اپیل کو تقویت دی جا سکے۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں غریب لوگوں کے لیے تمام امدادی سامان کی ضرورت کو اجاگر کریں گے ۔ حکام کو ڈرگ مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے سیلاب زدہ علاقوں میں ادویات کی فراہمی کا طریقہ کار وضع کیا جائے ، وزیراعظم نے کہا کہ ہم دکھی انسانیت کی عملی خدمت کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پیناڈول کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے جبکہ مطلوبہ ادویات کی 48 ملین خوراکیں ضبط کر لی گئی ہیں ۔ اس کے علاوہ غیر ملکی ڈونرز اور این جی اوز سے بھی ضروری ادویات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے ۔

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے فورم کو بتایا کہ خیموں کی فراہمی ناکافی ہے اور زیادہ تر لوگ اپنے انتظامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قومی تحریک کی رفتار ابتدا سے نمٹنے کے لیے کافی نہیں ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ وہ ذاتی طور پر ملک کی مشہور شخصیات کو شامل کرنے کی مہم شروع کریں۔

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی سعودی عرب کے بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش

پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی سعودی عرب کے بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش

 پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ عمران خان نے سعودی عرب سے متعلق بیان پر میری سرزنش کی ہے ۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ لطیف کھوسہ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے حامد خان کا نام لیا تھا، حامد خان تو سینیٹر ہیں وہ چیئرمین پی اے سی نہیں بن سکتے، پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ببانگ دہل کہا کہ کوئی ڈیل نہیں،کوئی مفاہمت نہیں، عمران خان نے کہا کہ قوم کے لیے ضروری ہے اپنی اڑان بھرے۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پہلے 8 فروری پھر 21 اپریل کو ہمارے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان نے سعودی عرب سے متعلق بیان پر میری سرزنش کی ہے ۔

واضح رہے کہ شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ رجیم چینج آپریشن میں سعودی عرب بھی ملوث تھا، سعودی عرب اور امریکا کے تعاون سے رجیم چینج آپریشن ہوا، پاکستان میں جتنی بھی سرمایہ کاری آرہی ہے وہ اسی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے اظہار لاتعلقی کے بعد شیر افضل مروت نے بھی اپنے بیان کی وضاحت جاری کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

محسن نقوی نے ویمنز ٹیم کی نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کر دیا

پی سی بی چیئرمین نے تشکیل نو کرتے ہوئے اراکین کی تعداد بڑھادی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

محسن نقوی نے ویمنز ٹیم کی نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کر دیا

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ویمنز ٹیم کی نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کر دیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) کے چیئرمین محسن نقوی نے قومی خواتین کی سلیکشن کمیٹی کی تشکیل نو کرتے ہوئے اسے 7 ارکان تک بڑھا دیا ہے۔ یہ فیصلہ ویسٹ انڈیز ویمنز کے خلاف پاکستان ویمن ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں 0-3 سے شکست ہوئی ہے۔
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کو ری اسٹرکچر کیا ہے، قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی 7 ارکان پر مشتمل ہوگی، نئی چیز یہ ہے کہ اب سلیکشن کمیٹی کا کوئی چیئرمین نہیں ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے جاری اعلامیے کے مطابق اسماویہ اقبال اور مرینہ اقبال کے علاوہ مینز سلیکشن کمیٹی کے اراکان سابق کرکٹر عبدالرزاق، اسد شفیق اور بتول فاطمہ سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہوں گی، اسی طرح ہیڈکوچ اور کپتان بھی اسی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
محسن نقوی  نے بتایا کہ وہاب ریاض،محمد یوسف،عبدالرزاق اور اسد شفیق کو سلیکشن کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے، کپتان اور ہیڈ کوچ بھی سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہوں گے، ڈیٹا اینالسٹ کو بھی سلیکشن کمیٹی کا حصہ بنایا گیا ہے، محمد یوسف انڈر 19 کے بھی ہیڈ کوچ رہیں گے۔
نئی سلیکشن کمیٹی کا فوری کام انگلینڈ کے آئندہ دورے کے لیے پاکستان ویمنز ٹیم کا انتخاب کرنا ہوگا، جہاں وہ 11 سے 29 مئی تک تین ٹی 20 اور آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ 2022-25 کے تین میچز کھیلے گی۔
ویسٹ انڈیز سے حالیہ0-3 کی شکست کے باوجود، پاکستان اس وقت 10 ٹیموں پر مشتمل آئی سی سی ویمن چیمپئن شپ 2022-25 میں پانچویں پوزیشن پر ہے۔ اس چیمپئن شپ کی ٹاپ پانچ ٹیمیں، میزبان بھارت کے ساتھ، آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025 کے لیے براہ راست کوالیفائی کریں گی۔ باقی ٹیمیں خواتین کے کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں سزائے موت 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عراق کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ عراقی حکام نے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی جن پر داعش کے رکن ہونے کا الزام ہے۔
جیل کے ایک افسر نے بتایا کہ 11 مجرموں کو منگل کے روز عراقی دارالحکومت بغداد سے 350 کلومیٹر جنوب میں واقع ناصریہ شہر کی سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ عراقی وزارت انصاف کی ایک ٹیم نے عراقی صدر کی توثیق سمیت تمام قانونی طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد سزائے موت پر عمل درآمد کی نگرانی کی۔2017 کے اواخر میں عراقی فورسز کی جانب سے عراق میں داعش کو شکست دینے کے بعد داعش کے سیکڑوں حامی مارے گئے یا پکڑے گئے، جب کہ بہت سے دیگر اب بھی عراق میں یا بیرون ملک خفیہ ٹھکانوں میں مفرور ہیں۔
واضح رہے عراق میں سزائے موت 10 جون 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll