جی این این سوشل

کھیل

ٹی ٹوئنٹی سیریز: پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چھٹا میچ آج ہوگا 

لاہور : پاکستان اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیمیں 7 ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا چھٹامیچ  آج  (جمعہ کو) قذافی سٹیڈیم لاہور میں  کھیلا جائے گا ۔ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹی ٹوئنٹی سیریز: پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چھٹا میچ آج ہوگا 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق میچ پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق شام 7 بجکر 30 منٹ پر شروع ہوگا ۔ پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف 7 میچوں کی سیریز میں 2-3 کی برتری حاصل ہے۔

انگلینڈ نے پہلے ٹی ٹوئنٹی  کرکٹ میچ میں پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دی  ، دوسرے میچ میں گرین شرٹس نے جاندار کم بیک کرتے ہوئے مہمان ٹیم کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کر دی تھی ۔ 

انگلینڈ ٹیم نے تیسرے میچ میں گرین شرٹس کو 63 رنز سے شکست دے کر ایک مرتبہ پھر 1-2 کی برتری حاصل کی تاہم پاکستان ٹیم نے چوتھے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد مہمان ٹیم کو 3 رنز سے شکست دے کر 7 میچوں کی سیریز 2-2 سے برابر کر دی ہے۔

پاکستان ٹیم نے انتہائی دلچسپ مقابلے کے بعد مہمان ٹیم کو سیریز کے چھٹے میچ میں 6 رنز سے شکست دے کر سیریز میں ایک مرتبہ پھر 2-3 کی برتری حاصل کرلی ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان شائقین کرکٹ کو انتہائی دلچسپ اور کانٹے دار میچز دیکھنے کو مل رہے ہیں ، پاکستان کے مایہ ناز بلے باز بابر اعظم انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں گرین شرٹس کی قیادت کر رہے ہیں ۔  برطانوی ٹیم کپتان جوز بٹلر کی پانچویں میچ تک واپسی نہ ہونے پر ان کی غیر موجودگی میں مایہ ناز آل رائونڈر معین علی نے انگلینڈ ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ انگلینڈ ٹیم کو سیریز میں کم بیک کرنے کے لئے چھٹا میچ جیتنا ضروری ہوگا جبکہ پاکستان ٹیم چھٹا میچ جیت کر 7 میچوں کی سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کر سکتی ہے ۔  اس اعتبار سے دونوں ٹیموں کے درمیان چھٹا میچ اہمیت کا حامل ہے اور شائقین کرکٹ کو زبردست مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔ 

مہمان ٹیم کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔ ٹی ٹونٹی سیریز کے تمام میچز شام کو شروع ہونے کے باعث تمام میچز فلڈ لائٹس میں کھیلے جائیں گے۔

واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان 7میچوں کی سیریز کا ساتواں اور آخری ٹی ٹونٹی میچ 2 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔

علاقائی

وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے "نواز شریف کسان کارڈ " کی منظوری

کسان کارڈ کے ذریعے 5 لاکھ چھوٹے کاشتکاروں کو آسان شرائط پر ایک سال میں 150 ارب روپے کا قرضہ دیا جائے گا، مریم نواز

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے "نواز شریف کسان کارڈ " کی منظوری

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے "نوازشریف کسان کارڈ" کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت زرعی اصلاحات کے حوالے سے خصوصی اجلاس ہوا جس میں پنجاب سیڈ کارپوریشن اور پنجاب ایگری ریسرچ بورڈ کی تشکیل نو اور زرعی زمین کا رہائشی مقاصد کے طور پر استعمال روکنے کیلئے قانون لانے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ کسان کارڈ کے ذریعے 5 لاکھ چھوٹے کاشتکاروں کو آسان شرائط پر ایک سال میں 150 ارب روپے کا قرضہ دیا جائے گا، بہترین بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات کی خریداری کیلئے کاشتکاروں کو 30 ہزار روپے فی ایکڑ زرعی قرض دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کسان کارڈ کے ذریعے مختلف اقسام کی سبسڈی بھی دی جائے گی، پنجاب بھر میں نجی شعبے کے اشتراک سے ماڈل ایگریکلچر سنٹرز بنائے جائیں گے، ماڈل ایگریکلچر سنٹرز پرجدید زرعی مشینری، ٹریننگ، پیسٹی سائیڈ بیج اور نمائشی پلاٹ بنائے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کو ہر فصل کی پیداوار اور ڈیمانڈ کا مکمل ڈیٹا مرتب کرنے کی ہدایت کی، اجلاس میں کاٹن، گندم اور چاول کی فصل پر ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ سنٹر آف ایکسیلنس بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعظم شہباز شریف کا نیول ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کا دورہ

وزیراعظم نے شہدا کی یادگار پر پھول چڑھائے اور بعدازاں نیول ہیڈ کوارٹرز کے پرنسپل سٹاف آفیسرز سے ان کا تعارف کرایاگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم شہباز شریف کا نیول ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کا دورہ

 وزیراعظم محمد شہبازشریف نے محدود وسائل کے باوجود ملک کے بحری مفادات کا تحفظ کرنے پر پاک بحریہ کی خدمات کو سراہا ہے ۔انہوں نے ان خیالات کااظہار جمعرات کو نیول ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے دورے کے دوران کیا ۔وزیراعظم کی آمد پر بحریہ کے سربراہ ایڈ مرل نوید اشرف نے ان کا استقبال کیا بحریہ کے چاق وچوبند دستے کی جانب سے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیاگیا ۔

وزیراعظم نے شہدا کی یادگار پر پھول چڑھائے اور بعدازاں نیول ہیڈ کوارٹرز کے پرنسپل سٹاف آفیسرز سے ان کا تعارف کرایاگیا ۔اجلاس کے دوران علاقائی سمندری تحفظ اور پاک بحریہ کی آپریشنل تیاری کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

وزیراعظم نے بالخصوص نیول ائیر بیس تربت پر حالیہ دہشت گرد حملے کو ناکام بنانے کیلئے پاک بحریہ کے پیشہ وارانہ ردعمل کوسراہا ۔انہوں نے کہاکہ ملک کو درپیش تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مضبوط معیشت کلیدی اہمیت رکھتی ہے ۔نیول چیف نے دورہ کرنے اور پاک بحریہ پر اعتماد کااظہار کرنے پر وزیراعظم کاشکریہ اداکیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ اعلامیہ

ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، اعلامیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ اعلامیہ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس بلایا۔ چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز نے شرکت کی۔

فل کورٹ سیشن کے اعلامیے کے مطابق 26 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کا خط موصول ہوا، معاملے کی سنگینی کے باعث چیف جسٹس نے اسی روز اسلام آباد کے 6 ججز کا اجلاس بلایا جس میں ہر جج کو انفرادی طور پر سنا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد فل کورٹ اجلاس دوبارہ بلایا گیا۔ اجلاس میں ججز کو وزیراعظم سے ملاقات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ فل کورٹ اجلاس میں چھ ججوں کے خط میں اٹھائے گئے مسائل پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم سے ملاقات میں واضح کیا گیا کہ عدلیہ کی آزادی پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کام میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر گزشتہ روز بھی چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس ہوا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ IHC کے چھ ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل (SJC) کو خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ ہم تحقیقات کے حوالے سے جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کے موقف کی مکمل حمایت کریں۔ اگر عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی جا رہی تھی تو آزادی سلب کرنے والے کون تھے؟ ان کی حمایت کس نے کی؟ سب کا احتساب ہونا چاہیے تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو، ججز کے لیے ضابطہ اخلاق میں کوئی رہنمائی نہیں ہے کہ ایسی صورت حال کو کیسے رپورٹ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll