جی این این سوشل

پاکستان

صنعتی ممالک موسمیاتی مالیاتی وعدے پورے کریں : وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ اس بات کی فوری ضرورت ہے کہ صنعتی ممالک اپنے موسمیاتی مالیاتی وعدوں کو پوراکریں اورموسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے پرتوجہ دیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

صنعتی ممالک موسمیاتی مالیاتی وعدے پورے کریں : وزیراعظم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم  نے ترکیہ کے خبررساں ادارے ''Anadolu'' کو ایک انٹرویومیں موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ترقی پذیرممالک کومعاوضے کی فراہمی کے لئے نقصان اورازالے کے فنڈکے قیام کاخیرمقدم کیا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے تجویز دی کہ بین الاقوامی برادری کوموسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے قرضوں کی معافی کے امکانات کا بھی جائزہ لیناچاہیے۔

تنازعہ کشمیراوربھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت اپنے تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے ، تاہم انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کومکمل طورپرمعمول پرلانے اور تجارتی تعلقات بحال کرنے کے لئے ضروری ہے کہ بھارت پانچ اگست 2019 کے اقدامات کوواپس لے جس کے نتیجے میں بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرکی محدود خودمختاری کوختم کیاگیاتھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اپنی ریاستی دہشت گردی اور وہاں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کاعمل فوری ختم کرناہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پرپختہ یقین رکھتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کوحل کئے بغیرپائیدار امن قائم نہیں کیاجاسکتا۔

پاکستان

کراچی انتظامیہ کاپی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں، سندھ ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی انتظامیہ کاپی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

کراچی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، پولیس نے رپورٹ ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی کو جمع کرا دی۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی کی جلسے کی اجازت نہ ملنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی نے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جلسے کی اجازت سے انکار پولیس رپورٹ کی روشنی میں کیا گیا۔ پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہر میں دہشتگردی کی واردات ہوچکی ہیں اور مزید دہشتگردی کے الرٹس ہیں، اس لیے عوامی اجتماعات کی اجازت نہ دی جائے۔

چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جلسہ کرنے کی اجازت دے دی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راؤ سیف اللہ نے موقف دیا کہ دہشتگردی کے خطرات ہیں اور ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ بھی آئی ہے، ملیر میں ایک دھماکا بھی ہو چکا ہے اور مزید تھریٹس بھی ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ دیکھ کر مزہ نہیں آیا، بات یہ ہے کہ آپ لوگوں نے انہیں جلسہ کرنے نہیں دینا اور یہی ان کا بھی گمان ہے۔ کب تک یہ معاملات بہتر ہو جائیں گے اور آپ انہیں جلسے کی اجازت دیں گے؟

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ایک مہینہ کا وقت بتایا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ابھی حال ہی میں شہر میں کوئی جلسہ ہوا ہے جس پر پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف اپنایا کہ 2 روز پہلے مرکزی مسلم لیگ نے شاہراہ قائدین پر جلسہ کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم نے کسی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ ان کو بھی بغیر اجازت جلسہ کرنے دیں، اللہ جانے یہ جانیں، آپ اپنے دفاتر میں بیٹھیں۔ آپ بتائیں اجازت کے بغیر جلسہ کرنے پر آپ نے کیا کارروائی کی، کیا ڈنڈے برسائے، رینجرز کا استعمال کیا۔ اپنے بڑوں سے بات کریں، اتنا ظلم نہ کریں، ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں۔ یہ نہ ہو کہ کل آپ معاملات کو سنبھال نہ سکیں۔

چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ لوگ بھی احتیاط کریں، یہ نہ ہو کہ کوئی واقعہ ہو جائے تو یہ آپ کے کھاتے میں ڈال دیں گے۔ ہم آپ کے حق میں آرڈر بھی کر دیں تو کل آپ کے لیے مسئلہ بن جائے گا۔ آپ بھی ضد نہ کریں اور ایک ہفتہ مزید دیکھ لیں۔ عدالت نے تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری

وزیراعظم نے کم آمدنی والے صارفین کو کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھے فراہم کرنے کیلئے جامع پلان طلب کر لیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری

وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے ترسیلی نظام نیشنل ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیم نو کی اصولی منظوری دے دی۔

وزیراعظم نے اس حوالے سے سفارشات کو حتمی شکل دینے کیلئے کمیٹی قائم کرد ی۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے کم آمدنی والے صارفین کی سہولت کیلئے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھے فراہم کرنےکیلئے جامع پلان طلب کر لیا۔

وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِصدارت بجلی شعبے کی اصلاحات کے جائزے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کا تیسرا اور حتمی دور منعقد ہوا۔

وزیراعظم آفس میں بجلی کے شعبے کی اصلاحات کا نفاذ یقینی بنانے کیلئے سیل قائم کر دیا گیا جو پورے عمل کی کڑی نگرانی کرے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی شعبے کو کم نرخوں پر بجلی فراہم کرنے کیلئے بھی ایک جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے، ہر ماہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کے نفاذ پر جائزہ اجلاس کی خود صدارت کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے، حکومتی محکموں میں مؤثر سزا اور جزا کے نظام کے بغیر اصلاحات ممکن نہیں۔اجلاس کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مسائل اور اس کی اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔

اجلاس کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی صورتحال، نقصانات اور ان کی نجکاری و آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی گئیں۔ اجلاس کو ٹیرف ریشنالائیزیشن، صنعتوں و گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو مختلف تجاویز میں گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے علاوہ دیگر استعمال کیلئے گیس کی بجائے بجلی استعمال کرنے کے حوالے سے مختلف لائحہ عمل پیش کئے گئے۔ وزیراعظم نے بریفنگ کی تعریف کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ منظور شدہ اصلاحات کا نفاذ معینہ مدت میں یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، عبدالعلیم خان، سابق وزیرِ بجلی محمد علی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، ارکان قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، انجینئر قمر الاسلام، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین نیپرا اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سندھ حکومت نے ممُکنہ دہشتگردی کا بہانہ بنا کر جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کیا، حلیم عادل

عمران خان ایک حقیقت ہیں جس کو کرپٹ اور ناجائز حُکمران تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور خوفزدہ ہیں، صدر پی ٹی آئی سندھ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سندھ حکومت نے ممُکنہ دہشتگردی کا بہانہ بنا کر  جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کیا، حلیم عادل

 پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ایک مرتبہ اور سندھ حکومت نے ممُکنہ دہشتگردی کا بہانہ بنا کر ہمارے باغ جناح کے جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے ۔

سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کاہ کہ تحریک انصاف اور عمران خان ایک حقیقت ہیں جس کو کرپٹ اور ناجائز حُکمران تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور خوفزدہ ہیں ۔ جلسہ تو ہوگا ضرور ہوگا، انشاء اللہ مرکزی لیڈرشپ اور پولیٹیکل کمیٹی کی مشاورت سے جلسہ کیلئے آئیندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے جلسے میں تاخیر کرائی جارہی ہے لیکن جلسہ ضرور ہوگا، یہ ہمارا آئینی حق ہے۔ عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہیں لینے والے ہی انہیں حقوق سے محروم کر رہے ہیں۔ سیکیورٹی فراہم کرنے کے ذمہ دار سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حکومت سندھ اور دیگر اداروں کو اس کارکردگی پر شرم آنا چاہیے، ہم نے پہلے 21 مارچ کو درخواست جمع کرائی لیکن جلسے کی اجازت نہیں ملی، پھر ہم نے 3 اپریل کو درخواست دی لیکن ابھی تک اجازت نہیں ملی۔

پی ٹی آئی سندھ کے صدر نے مزید کہا کہ 5 مئی کو تحفظ آئین مہم کا جلسہ ہے، پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اور دیگر جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔ ہم اجازت اس لیے لینا چاہتے ہیں کہ ہمارے جلسوں میں فیملیز شرکت کرتی ہیں۔ گزشتہ سماعت پر انتظامیہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ جناح گراؤنڈ مزار قائد کا حصہ ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کراچی انتظامیہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مزار قائد کے تقدس کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں نہیں ہوسکتیں، جب وہ موقف ناکام ہوگیا تو دہشتگردی کے خطرات کا بہانہ کر رہے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ڈی سی، ایس ایس پی کیا اپنے دفتروں میں بیٹھ کر چھولے بیچ رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قانون اور انصاف اندھا ہوسکتا ہے، لیکن ججز اندھے نہیں۔

عدلیہ انتظامیہ کا ضمیر جگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بیوروکریسی کا ضمیر ٹرانسفر پوسٹنگ کے ساتھ منسلک ہے۔ عوام پر جوش اور جنون میں ہیں۔ حکومت سندھ، بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll