جی این این سوشل

تفریح

اداکاری پہلی محبت جب کہ بیٹی پہلی ترجیح ہے، عالیہ بھٹ

بھارت کی معروف اداکارہ عالیہ بھٹ نے کہا ہے کہ اداکاری ان کی پہلی محبت ہے لیکن بیٹی اب پہلی ترجیح بن گئی ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اداکاری پہلی محبت جب کہ بیٹی پہلی ترجیح ہے، عالیہ بھٹ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی میں اس وقت میری نمبر ون ترجیح میری بیٹی ہے جس سے میں گہری محبت کرتی ہوں۔ لیکن میری پہلی محبت، آپ کہہ سکتے ہیں کہ اداکاری ہے جو میرا کام ہے۔

بالی ووڈ کی مشہور جوڑی عالیہ بھٹ اور رنبیر کپور کے ہاں پہلی بیٹی کی پیدائش گزشتہ سال 6 نومبر کو ہوئی تھی۔  دونوں نے بچی کا نام راہا رکھا ہے۔

انہوں نے اب تک اپنی بیٹی کا چہرہ سامنے کسی کو نہیں دکھایا ہے کیونکہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسے 2 سال کی ہونے تک دنیا سے پوشیدہ رکھیں گے۔

تجارت

اسمبلی میں گندم کے سرکاری ریٹ پر ہنگامہ آرائی

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حکومت کے خلاف کسان باہر آنے ہی والے ہیں اور پھر حکومت ان کو کسی صورتت بھی کنٹرول نہیں کر سکے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسمبلی میں  گندم کے سرکاری  ریٹ پر ہنگامہ آرائی

اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ گندم کا ریٹ حکومت کی جانب سے 3900 روپے فی من مقرر کیا گیا جبکہ حکومت اس ریٹ پر کسان سے گندم خرید ہی نہیں رہی ان کے درمیان حکومت نے ایک مافیا پال رکھا ہے جو کسانوں سے کھیل رہا ہے اور کم قیمت میں ان سے گندم خریدی جا رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے کوئی پیکج نہیں ہے ۔ 

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حکومت کے خلاف کسان باہر آنے ہی والے ہیں اور پھر حکومت ان کو کسی صورتت بھی کنٹرول نہیں کر سکے گی ۔

انہوں نے کہا کہ غریب کسان کو ہر صورت گندم پر سبسڈی دی جائے اور کسانوں کو اس پیکج پر ریلیف دیا جائے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکہ : جامعات میں غزہ میں ہو نے والی اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے ، طلباء گرفتار

تاہم کیلیفورنیا میں گرفتاریاں اس افراتفری کے بالکل برعکس تھیں جو آسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس میں جمعرات کو ہوئی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ   : جامعات میں غزہ میں ہو نے والی اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے ، طلباء گرفتار

امریکا کی درجنوں ریاستوں میں اعلی جامعات کے طالبعلوں کا غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم کے خلاف احتجاج یونیورسٹی آف سدرن کیلفورنیا ( یو ایس سی )سے شروع ہو کر جمعرات کو متعدد دوسری ریاستوں کی یونیورسٹیوں اور کالجز تک پھیل گیا ہے ۔

 امریکی کالجوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں طلبا اپنے سکولوں کے متفقہ مطالبے کے ساتھ احتجاجی کیمپوں میں جمع ہو رہے ہیں،ٹیکساس پولیس نے بدھ کو یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں متعددطلبا مظاہرین کو گرفتار کیاہے، ٹیکساس کی ایک یونیورسٹی میں پولیس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اسرائیل-حماس جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے درمیان تازہ ترین جھڑپوں میں درجنوں کو جارحانہ طور پر حراست میں لینے کے چند گھنٹے بعد ہی امریکا بھر میں یونیورسٹی کیمپسزمیں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

تاہم کیلیفورنیا میں گرفتاریاں اس افراتفری کے بالکل برعکس تھیں جو آسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس میں جمعرات کو ہوئی ہیں ۔سینکڑوں مقامی اور ریاستی پولیس جن میں سے کچھ گھوڑوں پر سوار تھے اور لاٹھیاں پکڑے ہوئے تھے نے مظاہرین کو دھکیل دیا، ایک موقع پر کچھ کو سڑک پر گرا دیاگیا ۔

ریاستی محکمہ پبلک سیفٹی کے مطابق، یونیورسٹی اور ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کے حکم پر افسران نے 34 طلبہ کو گرفتار کر لیا۔یہ طالبعلم امریکی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ کاروبار روکنے ،عوامی سطح پر اسرائیل کے بائیکاٹ اور جنگ بندی اور اسرائیل کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے مطالبات کر رہے ہیں ۔کولمبیا یونیورسٹی میں جاری مظاہروں اور گزشتہ ہفتے 100 سے زائد طلبا کی گرفتاریوں سے متاثر ہو کر، میساچوسٹس سے کیلیفورنیا تک کے طلبا اب کیمپس میں سینکڑوں کی تعداد میں جمع ہو رہے ہیں، احتجاجی کیمپ لگا رہے ہیں اور اپنے مطالبات پورے ہونے تک ڈ ٹے رہنے کا عہد کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں سزائے موت 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عراق کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ عراقی حکام نے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی جن پر داعش کے رکن ہونے کا الزام ہے۔
جیل کے ایک افسر نے بتایا کہ 11 مجرموں کو منگل کے روز عراقی دارالحکومت بغداد سے 350 کلومیٹر جنوب میں واقع ناصریہ شہر کی سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ عراقی وزارت انصاف کی ایک ٹیم نے عراقی صدر کی توثیق سمیت تمام قانونی طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد سزائے موت پر عمل درآمد کی نگرانی کی۔2017 کے اواخر میں عراقی فورسز کی جانب سے عراق میں داعش کو شکست دینے کے بعد داعش کے سیکڑوں حامی مارے گئے یا پکڑے گئے، جب کہ بہت سے دیگر اب بھی عراق میں یا بیرون ملک خفیہ ٹھکانوں میں مفرور ہیں۔
واضح رہے عراق میں سزائے موت 10 جون 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll