جی این این سوشل

دنیا

ہندوستانی مسافر طیارے کے انجن میں  آگ لگ گئی، ہنگامی لینڈنگ

طیارے میں کل 184 مسافر سوار تھے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہندوستانی مسافر طیارے کے انجن میں  آگ لگ گئی، ہنگامی لینڈنگ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ایئر انڈیا ایکسپریس کی ابوظہبی سے کالیکٹ فلائٹ IX348 کو اس کے بائیں انجن میں آگ لگنے کے بعد ہنگامی لینڈنگ کرانی پڑی۔ 

میڈیا رپورٹس کے مطابق  طیارے میں سوار تمام مسافر محفوظ بتائے جارہے ہیں، طیارے میں کل 184 مسافر سوار تھے

1000 فٹ کی بلندی پر چڑھائی کے دوران نمبر 1 کے انجن میں آگ لگ گئی۔ اس کی وجہ سے پرواز کو ابوظہبی ہوائی اڈے پر واپس لوٹنا پڑا۔

پاکستان

انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے کے دو طیاروں میں سے ایک واپس پہنچ گیا

ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کے بعد پی آئی اے کے ایک طیارے کو جانے کی اجازت دی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے کے دو   طیاروں میں سے ایک واپس پہنچ گیا

انڈونیشیا میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے دو پھنسے ہوئے طیاروں میں سے ایک ایئربس اے 320 اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر واپس آگیا۔

طیارہ ایئر بس اے 320 نے دو پائلٹس اور عملے کے ساتھ جکارتہ سے اڑان بھری اور بنکاک سے تیل بھروانے کے بعد طیارہ اسلام آباد ایئر پورٹ پر تقریباً 10 بج کر 45 منٹ پر اترا۔پی آئی اے کی سینئر انتظامیہ اس موقع پر ایئر پورٹ پر موجود تھے، یہ طیارہ دوبارہ پی آئی اے کے بیڑے میں شامل ہو گیا ہے، انڈونیشیا میں پھنسے ایک اور طیارے ایئربس اے 320 کے دو دن کے اندر پاکستان پہنچنے کی توقع ہے۔

پی آئی اے کو 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر لیزنگ کمپنی کو ادا کرنا ہیں، ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کے بعد ایک طیارے کو جانے کی اجازت دی گئی۔

واضع رپے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے کو انڈونیشیا میں پھنسے ہوئے دو ایئربس اے 320 طیاروں میں سے ایک مل جائے گا کیونکہ پی آئی اے نے اس مقصد کے لیے لیزنگ کمپنی کو ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر ادا کردیئے ہیں۔ سیکریٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں پی آئی اے کا اعلیٰ سطح کا وفد اکتوبر میں معاملہ حل کرنے کے لیے انڈونیشیا گیا تھا۔

پی آئی اے ترجمان نے بتایا تھا کہ پی آئی اے کے دو ایئربس اے 320 طیارے ستمبر 2021 سے جکارتہ میں لیزنگ کمپنی کے ساتھ تنازع کی وجہ سے کھڑے ہیں۔پی آئی اے نے ابتدائی طور پر 2021 میں ایئربس اے 320 طیارے لیزنگ کمپنی کو واپس کر دیے تھے، تاہم لیز پر دینے والی کمپنی نے یہ کہتے ہوئے طیارے کو واپس لینے سے انکار کر دیا تھا کہ وہ معاہدے میں بیان کردہ مخصوص معیار پر پورا نہیں اترتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

دنیا کے پہلے فورتھ جنریشن ٹیکنالوجی کے حامل جوہری پاور پلانٹ نے کام شروع کر دیا

یہ منصوبہ، جس کے لیے چین مکمل طور پر آزادانہ املاک دانشورانہ حقوق کا مالک ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دنیا کے پہلے فورتھ جنریشن ٹیکنالوجی کے حامل جوہری پاور پلانٹ نے کام شروع کر دیا

بیجنگ: دنیا کا پہلے فورتھ جنریشن ٹیکنالوجی کے حامل جوہری پاور پلانٹ نےباضابطہ طور کام شروع کر دیا ہے۔خبررساں ادارے سنہوا نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن اور چائنا ہوانینگ گروپ کے بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ دنیا کا پہلا فورتھ جنریشن کا جوہری پاور پلانٹ، شیداوان ہائی ٹمپریچر گیس کولڈ ری ایکٹر (ایچ ٹی جی آر)نیوکلیئر پاور پلانٹ، بدھ کو مشرقی چین کے صوبہ شانڈونگ میں باضابطہ طور پر کمرشل آپریشن میں چلا گیا ہے۔

یہ منصوبہ، جس کے لیے چین مکمل طور پر آزادانہ املاک دانشورانہ حقوق کا مالک ہے، رونگچینگ کاؤنٹی، ویہائی سٹی میں واقع ہے اور اسے چائنا ہوانینگ گروپ، سنگھوا یونیورسٹی اور چائنا نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ہوانینگ شیڈاو بے نیوکلئیر پاور کمپنی کے جنرل منیجرژانگ ینزونے چائنا میڈیا گروپ (سی ایم جی ) کو بتایا کہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کی نصب صلاحیت 200,000 کلوواٹ ہے اور اس کے آلات کی لوکلائزیشن کی شرح 93.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

ژانگ نے کہا کہ 168 گھنٹے کا مستحکم آپریشن ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد، پاور گرڈ کو صاف اور مستحکم بجلی کی مسلسل فراہمی کے لیے اس منصوبے کو باضابطہ طور پر کمرشل آپریشن میں ڈال دیا گیا، جو ایچ ٹی جی آر نیوکلیئر پاور ٹیکنالوجی کے شعبے میں چین کی عالمی قیادت کی علامت ہے۔شیداوان ایچ ٹی جی آر نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر دسمبر 2012 میں شروع ہوئی۔ اس نے 9سال کی کوششوں کے بعد دسمبر 2021 میں پہلی بار بجلی پیدا کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکہ کا اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث اسرائیلی افراد پر ویزا پابندی کا اعلان

ویزا پابندی کی نئی پالیسی ان افراد پر لاگو ہو گی جو مغربی کنارے میں امن، سلامتی یا استحکام کو نقصان پہنچانے، تشدد کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، امریکی وزیر خارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ کا اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث اسرائیلی افراد پر ویزا پابندی کا اعلان

واشنگٹن حکام کے مطابق امریکہ نے اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث اسرائیلی افراد پر ویزا پابندی عائد کرنا شروع کر دی۔

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیل سے یہودی آباد کاروں کے تشدد کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی متعدد اپیلوں کے بعد امریکہ نے منگل کو پابندی کا اطلاق شروع کیا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ ویزا پابندی کی نئی پالیسی میں ان افراد پر کیا جا رہا ہے جو مغربی کنارے میں امن، سلامتی یا استحکام کو نقصان پہنچانے، تشدد کی کارروائیوں یا دیگر ایسے اقدامات میں ملوث ہیں جن سے شہریوں کی ضروری خدمات اور بنیادی ضروریات تک رسائی معطل ہوئی۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر سینیئر امریکی حکام بارہا متنبہ کر چکے ہیں کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد کو روکنے کے لیے اسرائیل کو اقدامات کرنے چاہییں۔

حالیہ مہینوں میں یہودی بستیوں میں توسیع کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور پھر سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران بھی اس علاقے میں تشدد میں ایک بار پھر اضافہ ہوا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اعلان کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ انٹونی بلنکن نے گذشتہ ہفتے اپنے دورے کے دوران اسرائیلی حکام پر واضح کیا تھا کہ انہیں فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسندانہ تشدد کو روکنے اور اس کے ذمہ داروں کو جوابدہ بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

اب کا مزید کہنا تھا ہمیں توقع ہے کہ اس اقدام سے درجنوں افراد اور ممکنہ طور پر ان کے اہل خانہ متاثر ہوں گے ، موجودہ امریکی ویزا رکھنے والے اور تشدد میں ملوث کسی بھی اسرائیلی کو مطلع کیا جائے گا کہ ان کا ویزا منسوخ کردیا گیا ہے۔

 
پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll