جی این این سوشل

پاکستان

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ملاقات

وزیر خزانہ نے صدرِ مملکت کوآئی ایم ایف سے معاہدے سمیت دیگر امور پر بریف کیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے وزیر خزانہ اسحاق ڈآر کی ملاقات ہوئی ہے۔ملاقت میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدرعارف علوی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈارکی ملاقات میں معاشی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ وزیر خزانہ نے صدرِ مملکت کوآئی ایم ایف سے معاہدے سمیت دیگر امور پر بریف کیا۔

اسحاق ڈار نے متوازن بجٹ بنانے کے فارمولے پر صدر کو اعتماد میں لیا۔صدر عارف علوی نے اپنی طرف سے بھی تجاویز پیش کیں۔ حکومت کی طرف سے منی بجٹ آرڈیننس کی صورت میں نافذ کرنے پر بھی گفتگو کی گئی۔ منی بجٹ تجاویز آج کابینہ کے اجلاس میں منظور کیے جانے کا امکان ہے۔

سینٹ اورپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ختم ہونے کے بعد صدارتی آرڈیننس جاری ہوگا،ٹیکسوں اور ڈیوٹی کی شرح میں ردوبدل آرڈینیس کے ذریعے ہوگا،سینٹ اجلاس کی وجہ سے ابھی آرڈینینس جاری نہیں ہوسکتا،صدارتی آرڈیننس چار ماہ کیلیے نافذ العمل ہوگا ۔

 

کھیل

چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت چیمپئنز لیگ کے انتظامات سے متعلق اجلاس

چیمپئنز لیگ میں شائقین کرکٹ آخری 4 میچز کے سوا تمام میچ فری دیکھ سکیں گے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیئرمین  پی سی بی کی زیر صدارت چیمپئنز لیگ کے انتظامات سے متعلق اجلاس

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت چیمپئنز لیگ کے انتظامات سے متعلق اجلاس ہوا،اجلاس میں اقبال سٹیڈیم فیصل آباد میں چیمپئنز لیگ کرانے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر شائقین کرکٹ آخری 4 میچز کے سوا تمام میچ فری دیکھ سکیں گے، محسن نقوی کا کہنا تھا کہ فیصل آباد کے شہری کرکٹ کے کھیل سے محبت کرتے ہیں،عرصہ دراز کے بعد فیصل آباد میں پاکستان کے بہترین کھلاڑی بڑے ٹورنامنٹ میں ان ایکشن ہوں گے۔

محسن نقوی نے کہا کہ چیمپئنز لیگ سے نا صرف ٹیلنٹ سامنے آئے گا بلکہ ڈومیسٹک کرکٹ بھی مضبوط ہو گی، چیمپئنز لیگ کی کامیابی کے لیے پوری ٹیم کو ذمہ داری سے کام کرنا ہے ، چیمپئنز لیگ کی ٹیموں کے کھلاڑیوں کے لئے فٹنس ٹیسٹ کا مرحلہ مکمل ہو گیا۔  


 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

اسلام آباد: راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارشوں کے باعث ڈیم میں پانی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے یہ فیصلہ لینا پڑا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ آج شام راول ڈیم کے اسپل ویز کھول دیے جائیں گے۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں کے قریب نہ جائیں اور نشیبی علاقوں کے رہائشی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

اسلام آباد کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپل ویز کھولنے کے بعد ندی نالوں اور پلوں پر سخت نگرانی رکھی جائے گی۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیں۔

کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال میں شہری 16 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll