جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

ٹویٹر:مزید 10 فیصد ملازمین نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے

ملازمین کو فارغ کرنے کا مقصد آمدنی میں کمی کو پورا کرنا تھا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹویٹر:مزید 10 فیصد ملازمین نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کیلیفورنیا: ٹویٹر نے کم از کم 200 ملازمین، یا اس کے تقریبا 10 فیصد افرادی قوت کو برطرف کر دیا ہے۔

 نیویارک ٹائمز نے اتوار کو دیر گئے اطلاع دی ہے کہ ہفتہ کی رات کو ہونے والی چھانٹیوں نے پروڈکٹ مینیجرز، ڈیٹا سائنسدانوں اور انجینئرز کو متاثر کیا، جو ٹوئٹر کی مختلف خصوصیات کو آن لائن رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

گزشتہ ماہ مسک کے مطابق، کمپنی کے پاس تقریبا 2,300 فعال ملازمین ہیں۔تازہ ترین ملازمتوں میں کٹوتی نومبر کے اوائل میں بڑے پیمانے پر برطرفی کے بعد کی گئی جب ٹویٹر نے مسک کی طرف سے لاگت میں کمی کے اقدام کے تحت تقریبا 3,700 ملازمین کو فارغ کیا، جس نے کمپنی کو 44 بلین ڈالر میں حاصل کیا تھا۔

مسک نے نومبر میں کہا تھا کہ سروس کو "آمدنی میں بڑے پیمانے پر کمی" کا سامنا ہے کیونکہ مشتہرین مواد کی اعتدال کے بارے میں خدشات کے درمیان اخراجات کو کھینچ رہے ہیں۔

ٹویٹر نے حال ہی میں اپنے کچھ مواد تخلیق کاروں کے ساتھ اشتہارات سے حاصل ہونے والی آمدنی کا اشتراک کرنا شروع کیا ہے۔

اس سے پہلے دن میں، دی انفارمیشن نے اطلاع دی کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے ہفتے کے روز درجنوں ملازمین کو فارغ کر دیا، جس کا مقصد آمدنی میں کمی کو پورا کرنا تھا۔

پاکستان

پی ٹی آئی  کا کارواں خیبر پختونخواہ سے تا حال روانہ نہ ہو سکا

علی امین گنڈا پور اور بشری بی بی کے درمیان قافلے کی قیادت پر تلخ کلامی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی  کا کارواں خیبر پختونخواہ سے تا حال روانہ نہ ہو سکا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  کا کارواں خیبر پختونخواہ سے تا حال روانہ نہ ہو سکا۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کے درمیان تلخ کلامی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کے مرکزی قافلے کی روانگی میں تاخیر ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تلخ کلامی تحریک انصاف کے خیبر پختونخواہ سے آنے والے قافلے کی قیادت کے معاملے پر ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق ہفتہ کو فیصلہ ہوا تھا کہ بشری بی بی خرابی طبیعت کی بنا پر احتجاج کی قیادت نہیں کریں گی لیکن اتوار کو انہوں نے احتجاج میں حصہ لینے اور قافلے کی قیادت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

تاہم علی امین گنڈاپور کا بشری بی بی کو کہنا تھا کہ آپ غیر سیاسی ہیں اس لیے قافلے کو لیڈ نہیں کر سکتیں۔ اس پر بشری بی بی نے کہا کہ احتجاجی قافلے کی قیادت میں ہی کروں گی۔

ذرائع کے مطابق یہ بحث طول پکڑ گئی اور گنڈا پور نے کہا کہ آپ پہلے ہی ہمارے لیے مشکلات کھڑی کر چکی ہیں جبکہ بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ  آپ پہلے بھی کئی بار ناکام ہو چکے ہیں۔

بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور دونوں کا اصرار تھا کہ وہ عمران خان کے حکم پر عمل کر رہے ہیں۔

ذرائع نے دعوی کیا کہ بشری بی بی ناراض ہو کر گاڑی میں بیٹھ گئیں۔ جب کہ علی امین گنڈا پور کاروان چھوڑ کر چلے گئے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آئی جی اسلام آباد

قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج ہوں گے، علی ناصر رضوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آئی جی  اسلام آباد

آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔

آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے ڈی چوک اسلام آباد کا دورہ کیا اور پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر کیے جانے والے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا کہ آج کے پلان کا مقصد عوام کی جان و مال کا تحفظ ہے، اسلام آباد کے عوام اور املاک کی حفاظت ذمہ داری ہے، کوئی روڈ بند ہے تو متبادل راستہ کھلا رکھا گیا ہے، ایئرپورٹ آنے جانے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا نہیں،رکاوٹیں ضرور ہیں لیکن آمدورفت کے سلسلے کو بند نہیں کیا اور لوگوں کی آمدورفت کو یقینی بنایاجا رہا ہے۔

آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ کورٹ کی جانب سے جو حکم آیا ہے وہ سامنے ہے، قوانین کے تحفظ کے لیے پولیس ڈیوٹی انجام دے رہی ہے، 200 سے زائد پولیس کو مطلوب افراد گرفتار ہوئے، گرفتار افراد سے برآمدگیاں کی گئی ہیں۔ امن کو برقرار رکھنے کے لیے کاروائیاں کی جا رہی ہیں، پولیس گنجان آباد علاقوں میں بھی سرچ آپریشن کر رہی ہے، سی ٹی ڈی بھی مشکوک علاقوں میں سرچ آپریشن کر رہے ہیں،غیر قانونی افغان باشندوں کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے، کسی بھی شر انگیزی سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، اسلام آباد میں کسی قسم کے احتجاج، ریلی یا مجمعے پر پابندی ہے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، سیکیورٹی پلان کا مقصد شر انگیزی کو روکنا ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج ہوں گے، اسلام آباد کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

آئی جی اسلام آباد نے درخواست کی کہ شہری کسی قسم کی ہنگامہ آرائی یا غیرقانونی عمل کا حصہ نہ بنیں، کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کے پاس بانی پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا کوئی انتظامی اختیار نہیں، احسن اقبال

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ایسا کوئی فرد نہیں جوآئین و قانون سے ہٹ کر آپ کو معافی دے سکے، بشریٰ ہی بی بی ضمانت کے بعد عدالت میں پیش نہیں ہورہیں، توشہ خانہ کا فراڈ سب کے سامنے ہے جعلی رسیدیں پیش کی گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کے پاس بانی پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا کوئی انتظامی اختیار نہیں، احسن اقبال

 

احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس بانی پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا کوئی انتظامی اختیار نہیں، ایسا کوئی فرد نہیں جو آئین و قانون سے ہٹ کر معافی دے سکے۔

لاہورمیں وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے آج پی ٹی آئی کا ناٹک بند ہوگا۔ ملک کی حفاظت کے لیے کئی اقدامات ناگزیرہوجاتے ہیں۔ لوگوں کی جان و مال اورغیرملکی سفارت خانوں کی حفاظت ہماری ذمے داری ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومت یہ اقدامات خوشی سے نہیں اٹھا رہی، اس طرح کے احتجاج اوردھرنوں سے کچھ نہیں ہوگا، جھوٹ اورانتشارپھیلانے کا مقصد ملک کی ترقی کو روکنا ہے۔ سیاسی جماعت پاکستان میں انتشار، افراتفری پیدا کرنا چاہتی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی کے خلاف جو کیسزہیں ان میں ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں، اس گروہ سے خیرکی توقع رکھنا ایک رسک ہے،  حکومت کے پاس بانی پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا انتظامی اختیار نہیں۔

وفاقی وزیرمنصوبہ بندی نے کہا کہ کے پی حکومت کی اپنے صوبے میں دہشتگردوں پرکوئی نطر نہیں، راستوں کی بندش کی وجہ سے عوام کو ہونے والی تکلیف کا احساس ہے۔ نومئی کو پی ٹی آئی نے وہ کچھ کیا جو دہشتگرد بھی نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف نےعسکری تنصیبات پرحملے کیے، شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، حکومت ماضی میں ان کے ساتھ نرمی کا مظاہرہ کر چکی ہے، شرپسندوں کے عزائم ناکام بنائیں گے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ایسا کوئی فرد نہیں جوآئین و قانون سے ہٹ کر آپ کو معافی دے سکے، بشریٰ ہی بی بی ضمانت کے بعد عدالت میں پیش نہیں ہورہیں، توشہ خانہ کا فراڈ سب کے سامنے ہے جعلی رسیدیں پیش کی گئیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll