جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

سلامتی کے لیے خطرہ، ٹک ٹاک پر پابندی عائد

کینیڈا نے چینی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ پابندی حکومت کی جاری کردہ تمام سرکاری ڈیوائسزپر لگائی گئی ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سلامتی کے لیے خطرہ، ٹک ٹاک پر پابندی عائد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کینیڈین حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹک ٹاک  ایپ پرائیوسی اور سلامتی کیلیے  ناقابل قبول حد تک خطرہ ہے ۔

کینیڈین حکومت نے وفاقی ملازمین کو مستقبل میں ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرنے سے روک دیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ  ٹک ٹاک  کے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے طریقے فون کے مواد تک کافی رسائی فراہم کرتے ہیں۔

اس سے پہلے برطانوی ماہرین نے بھی ٹک ٹاک ایپ محدود کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔برطانوی ماہرین کا خیال ہے کہ ٹک ٹاک کے ذریعے برطانیہ کا ڈیٹا چین کے سرکاری اداروں تک پہنچ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ امریکہ اور یورپی یونین اپنے سرکاری ملازکی کو ٹاک استعمال کرنے سے روک چکا ہے۔

ایک ہفتہ قبل 24 فروری کو یورپی یونین کے سرکاری ملازمین کو ڈیٹا کے حفاظت کی خاطر فوری طور پر ٹک ٹاک ایپ اپنے موبائل سے ڈیلیٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
امریکہ کی 26 ریاستیں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کر چکی ہیں اور اب امریکہ میں ٹک ٹاک کے مختلف پہلووْں کا جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ امریکہ میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پاکستان

بشری بی بی سمیت تمام خواتین کو عدالتی ریلیف ملا ہے ، ،مولانا فضل الرحمان

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے غیر متنازعہ اور اچھا وقت گزارا، نئے چیف جسٹس کو خوش آمدید کہتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشری بی بی سمیت تمام خواتین کو عدالتی ریلیف ملا ہے ، ،مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بشری بی بی سمیت تمام خواتین کو عدالتی ریلیف ملا ہے۔

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے چناب نگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپوزیشن میں ہیں حکومت میں آنے کا کوئی ارداہ نہیں، پکڑ دھکڑ اور بے بنیاد مقدمات کی سیاست کا قائل نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن صوبوں کی وفاق پر چڑھائی مناسب نہیں، 26 ویں آئینی ترمیم کی متنازعہ شقیں میں نے ختم کروا دیں تھیں، 26 ویں آئینی ترمیم لانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے غیر متنازعہ اور اچھا وقت گزارا، نئے چیف جسٹس کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا ہے کہ شیخ رشید کے گیٹ نمبر چار کھلنے کی بات پر تبصرہ نہیں کرونگا، بشری بی بی سمیت تمام خواتین کو عدالتی ریلیف ملا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جمہوریہ چیک کے سفیر کی وزیر مملکت اور وزیر اعظم کے خصوصی معاون سے ملاقات

گفتگو میں ڈیجیٹل جدت، سائبر سیکورٹی، اور ٹیکنالوجی پر مبنی مواصلات میں تعاون کے راستے تلاش کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جمہوریہ چیک کے سفیر کی وزیر مملکت اور وزیر اعظم کے خصوصی معاون سے ملاقات

جمہوریہ چیک کے سفیر لیدیسلاو سٹینہبل نے ڈپٹی ہیڈ آف مشن مشائلا کروتووا کے ہمراہ وزیر مملکت اور وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے ڈیجیٹل میڈیا فہد ہارون سے ملاقات کی جس میں ڈیجیٹل میڈیا اور پبلک کمیونیکیشن میں باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

گفتگو میں ڈیجیٹل جدت، سائبر سیکورٹی، اور ٹیکنالوجی پر مبنی مواصلات میں تعاون کے راستے تلاش کئے گئے۔ فہد ہارون نے ڈیجیٹل میڈیا میں پاکستان کے اقدامات پر روشنی ڈالی، اور دونوں فریقین نے دوطرفہ ڈیجیٹل تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔انہوں نے ڈیجیٹل سیکٹر میں پائیدار ترقی کے لیے تعاون کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

27 ویں ترمیم آئی تو بھرپور مذاحمت کریں گے، مولانا فضل الرحمان

ابھی اپوزیشن میں ہوں، حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، سربراہ جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

27 ویں ترمیم آئی تو  بھرپور مذاحمت کریں گے، مولانا فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم نہیں آئے گی، اگر ایسا ہوا تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔ایک صوبے کو دوسرے صوبے کے مقابلے میں لانا غیر سیاسی سوچ کا مظہر ہے، یہ لوگ سیاسی نہیں اس لیے ایسی باتیں کرجاتے ہیں۔

جمیعت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چنیوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  اصل ڈرافٹ اور فائنل ہونے والے ڈرافٹ میں فرق تھا، آئینی ترمیم کی 56 کالاز تھیں جس کو 22 پر لے آئے، ہمیں کیا کامیابیاں ملیں اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں، ابھی اپوزیشن میں ہوں، حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، کوئی تجویز ہے تو اس بارے میں علم نہیں، 27ویں آئینی ترمیم نہیں آئے گی بھرپور مزاحمت کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کوئی آسان کام نہیں ہے، شیخ رشید صاحب کی باتوں پرتبصرہ نہیں کرتا، اُصولی طور پر انتقامی سیاست کے قائل نہیں، ہم کسی سیاستدان کے خلاف مقدمات کے قائل نہیں، ہم سیاسی احتجاج پر پابندی کے قائل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی ف کاکہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اچھا وقت گزارا ہے، نئے چیف جسٹس آئے ہیں،پارلیمان کا ایک کردار سامنے آگیا ہے، پارلیمان کے کردار کے بعد عدلیہ پر اٹھنے والے سوالات کا راستہ رک جائے گا، نئے چیف جسٹس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اللہ قوم کو انصاف دلانے میں نئے چیف جسٹس کی مدد فرمائے۔

ان کاکہنا تھا کہ عوام کے مسائل کے حل کیلئےوسائل پیدا کرنے کی ضرورت ہے، وسائل بڑھیں گے تومسائل کم ہوں گے، سیاسی استحکام ضروری ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہورہا تھا تو دونوں مخالف فریق سے درخواست کی تھی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومتیں احتجاج اور مظاہرے نہیں کیا کرتیں اور نہ مداخلت کرتی ہیں، ہم نے 15ملین مارچ کیے تھے، ہمارے مارچ میں 15لاکھ لوگ شریک ہوئے، ہمارے مارچ میں ایک پتہ ،گملہ تک نہیں ٹوٹا،ٹریفک نہیں رکی، الیکشن غلط ہوئے ہیں،دوبارہ الیکشن ہونے چاہئیں، اپنے نظریے پر قائم ہیں،دیکھیئے کب بات چلتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll