جی این این سوشل

دنیا

امریکہ اور کینیڈا کی سرحد کے قریب دریا سے آٹھ لاشیں برآمد

تارکین کینیڈا سے غیر قانونی طور پر امریکہ جانے کی کوشش میں ہلاک ہوگئے تھے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکہ اور کینیڈا کی سرحد کے قریب دریا سے آٹھ لاشیں برآمد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آٹھ تارکین وطن کی لاشیں برآمد کی ہیں، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

پولیس کے ایک ہیلی کاپٹر نے جمعہ کو دریائے سینٹ لارنس میں مزید دو لاشیں دیکھیں، مرنے والوں میں رومانیہ اور ہندوستان کے دو خاندان شامل ہیں۔

تارکین کینیڈا سے غیر قانونی طور پر امریکہ جانے کی کوشش میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ایک بچہ تین سال سے کم عمر کا تھا اور اس کے پاس کینیڈا کا پاسپورٹ تھا، ایک مقامی پولیس سربراہ نے جمعہ کی نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ دوسرا شیر خوار بھی کینیڈا کا شہری تھا۔

دوسری لاشیں قریب سے ملیں۔ پولیس کی جانب سے ابھی تک ان کی شناخت جاری نہیں کی گئی ہے، مرنے والوں میں چھ بالغ اور دو بچے تھے۔

پاکستان

وزیر اعلی بننے کیلئے آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں ، مریم نواز

وزیر اعلی پنجاب مر یم نواز نے کہا کہ پہلی بار پولیس یونیفارم پہنا تو احساس ہوا پولیس کی نوکری یا سی ایم کا حلف ہوبہت ہی ذمہ داری کا کام ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلی بننے کیلئے آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی  ہوں ، مریم نواز

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی، ان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ میں لیڈی کانسٹیبل کی پاسنگ آؤٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاس آؤٹ پریڈ میں شامل لیڈی پولیس بہت الرٹ ہیں،خوشی ہے کہ پاکستان کے پاس اتنا زیادہ ٹیلنٹ ہے۔ 

مریم نواز شریف نے کہا کہ خواتین بہت محنتی ہے، سپر ہیومین کی طرح کام کرتی ہیں، مائیں بھی،بیٹیاں بھی،بہنیں اور پروفیشنل بھی ہیں، جتنی محنت سے خواتین کام کرتی ہیں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، خوشی ہوئی کہ اس دفعہ پولیس سورڈ آف آنر ایک نوجوان خاتون کو دی۔  انہوں نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ 7ہزار خواتین پولیس اہلکار کم ہیں ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے، وقت آئے گا کہ جب لیڈی پولیس کی تعداد 50فیصد سے تجاویز کرجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار پولیس یونیفارم پہنا تو احساس ہوا پولیس کی نوکری یا سی ایم کا حلف ہوبہت ہی ذمہ داری کا کام ہے، میرا دل میں انتقام کا جذبہ نہیں ہوتا، ظالم کو سزا دیتے ہوئے بھی تکلیف ہوتی ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بائیڈن کی غزہ پالیسی پر احتجاجاً امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان مستعفی

اسلحہ نہیں ڈپلومیسی اختیار کریں،امن اور اتحاد کے لیے طاقت بنیں، خاتون ترجمان ہالا رہررِٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بائیڈن کی غزہ پالیسی پر احتجاجاً امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان مستعفی

امریکی محکمہ خارجہ کی عربی زبان کی ترجمان نے غزہ کے بارے میں بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ 

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہالا نے اپنے سوشل میڈیا (لنکڈ اِن ) پیج پر لکھا کہ امریکہ کی غزہ پالیسی کی مخالفت میں 18 سال کی ممتاز خدمات کے بعد استعفیٰ دیا، اسلحہ نہیں ڈپلومیسی اختیار کریں اور امن اور اتحاد کے لیے طاقت بنیں۔ سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر ہالا رہررِٹ کے بائیو پیج کے مطابق وہ سفارتکاری اور مواصلات اور باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے رکاوٹوں کو توڑنے کے بارے میں پرجوش ہے۔

ہالا امریکی سفارت کاروں کے اس سلسلے میں تازہ ترین ہیں جو غزہ پر بمباری جاری رکھنے پر اسرائیل کی غیر مشروط حمایت پر تنقید کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ 

خاتون ترجمان ہالا رہررِٹ ’’دبئی ریجنل میڈیا ہب‘‘ کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھی تھیں اور 2006 میں فارن سروس میں بطور پولیٹیکل آفیسر شامل ہوئی تھیں۔

یاد رہے اسرائیلی فوجی مہم 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ حماس نے سات اکتوبر کو اس حملے میں 1200 کے قریب اسرائیلیوں کو ہلاک کیا تھا۔ اسی دن سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر بمباری شروع کررکھی ہے۔ صہیونی فوج کی جارحیت کو 202 دن گزر چکے ہیں۔ ان 202 دنوں میں اسرائیلی فوج نے تاریخ کی ہولناک بربریت میں اب تک 34305 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ مزید 2000 سے زیادہ شہدا اس کے علاوہ ہیں جن کی لاشیں تباہ ہونے والی عمارتوں کے نیچے ہیں۔

قبل ازیں سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیورو آف پولیٹیکل ملٹری افیئرز کے ڈائریکٹر جوش پال اکتوبر میں مستعفی ہوگئے تھے۔ انہوں نے موجودہ غزہ جنگ کے تناظر میں اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے کے بائیڈن انتظامیہ کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ میں اکثر لاشیں ناقابل شناخت ہو چکی ہیں ، رپورٹ جاری

فلسطینی شہری دفاع کے ایک اور رکن محمد مغیر نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی دس لاشوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب کہ دیگر کے ساتھ میڈیکل ٹیوبیں لگی ہوئی تھیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ میں اکثر لاشیں ناقابل شناخت ہو چکی ہیں ، رپورٹ جاری

فلسطینی شہری دفاع کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائی کانشانہ بننے والے غزہ کے دو ہسپتالوں سے ملبے والی چار سو کے قریب لاشوں میں سے اکثر ناقابل شناخت ہو چکی ہیں، ان لاشوں میں بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں اور کم از کم 20 لاشیں ایسے افراد کی ہیں جن کو بظاہر زندہ دفن کیا گیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری دفاع نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کے خلاف اس اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر ختم کرنے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو اسرائیلی فوج کے ان جرائم کا جائزہ لینے کے لئے غزہ آنے دیا جائے۔خان یونس کے محکمہ شہری دفاع کے سربراہ یامین ابو سلیمان نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے برآمد ہونے والی 392 لاشوں میں سے صرف 65 کی شناخت رشتہ داروں نے کی ہے جبکہ باقی زیادہ تر لاشیں گلنے سڑنے یا مسخ ہونے کی وجہ سے ناقابل شناخت ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کچھ متاثرین کواجتماعی قبروں میں دفن کرنے سے قبل تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمارے لوگوں کے خلاف اس جارحیت کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو اسرائیلی فوج کے ان جرائم کا جائزہ لینے کے غزہ آنے دیا جائے۔

فلسطینی شہری دفاع کے ایک اور رکن محمد مغیر نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی دس لاشوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب کہ دیگر کے ساتھ میڈیکل ٹیوبیں لگی ہوئی تھیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں زندہ دفن کیا گیا ہے۔ہمیں ان لوگوں کی تقریباً 20 لاشوں کے لیے فرانزک معائنے کی ضرورت ہے جنہیں ہمارے خیال میں زندہ دفن کیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll