جی این این سوشل

صحت

24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے12کیسز رپورٹ، 7کی حالت تشویش ناک

مثبت کیسز کی شرح0.53فیصد رہی،قومی ادارہ صحت

پر شائع ہوا

کی طرف سے

24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے12کیسز رپورٹ، 7کی حالت تشویش ناک
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے12کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 7مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

قومی ادارہ صحت(این آئی ایچ) کی طرف سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 2 ہزار254ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے12افراد

کے ٹیسٹ مثبت آئے، اس طرح مثبت کیسز کی شرح0.53فیصد رہی اور اس دوران کوئی مریض جاں بحق نہیں ہوا تاہم7مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ۔

لاہور میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران 165ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے6ٹیسٹ مثبت آئے، مثبت کیسز کی شرح 3.64 فیصد رہی

تجارت

سٹیٹ بینک آف پاکستان کا شرح سود میں 2.5 فیصدکمی کا اعلان

مانیٹری پالیسی موقف ہے کہ مہنگائی5 سے 7 فیصد کے درمیان رہے گی ،مانیٹری پالیسی موقف سے معاشی استحکام کو تقویت ملے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سٹیٹ بینک آف پاکستان کا شرح سود میں 2.5 فیصدکمی کا اعلان

سٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس  کے بعد شرح سود میں 2.5 فیصدکمی کا اعلان کر دیا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق شرح سود 17.50 فیصد سے گھٹ کر 15 فیصد پر آگئی ،مہنگائی کی شرح کم ہونے پر مثبت اثرات ہوئے ،مسلسل دوسرے ماہ کرنٹ اکاونٹ سرپلس رہا ،تجارتی خسارے میں بھی کمی دیکھی جارہی ہے ،سٹیٹ بینک کے زرمبالہ کے ذخائر 11 ارب 15 کروڑ ڈالر پر پہنچ گئے ہیں ۔

پچھلی مانیٹری پالیسی کے بعد مہنگائی توقع سے زیادہ تیزی سے کم ہوئی ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ  اکتوبر میں اپنے وسط مدتی ہدف کے قریب پہنچ گئی، سخت مانیٹری پالیسی کی وجہ سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے ،کھانے پینے کی اشیا کی قیمت میں تیزی سے کمی ہوئی ہے ،خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ایک سال میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ۔

مانیٹری پالیسی موقف ہے کہ مہنگائی5 سے 7 فیصد کے درمیان رہے گی ،مانیٹری پالیسی موقف سے معاشی استحکام کو تقویت ملے گی،پائیدار بنیاد پر معاشی نمو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاک بحریہ کی جانب سے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف، پاک بحریہ کے سینئر افسران ،سائنسدانوں اور انجینئرز نے تجربے کا مظاہرہ دیکھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک بحریہ کی جانب سے  بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

پاک بحریہ کے بحری جنگی جہاز سے مقامی طور پر تیار کیے گئے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 350 کلومیٹر رینج والا میزائل سسٹم زمینی اور سمندری اہداف کو انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ نظام جدید ترین نیویگیشن سسٹم کے ساتھ اپنی سمت اور رفتار کو تبدیل کرنے کی خصوصیات سے لیس ہے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف، پاک بحریہ کے سینئر افسران ،سائنسدانوں اور انجینئرز نے تجربے کا مظاہرہ دیکھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق صدر پاکستان، وزیراعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے کامیاب میزائل تجربے میں حصہ لینے والے یونٹس اور سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کی ۔  

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے  بھی  منظور

سینیٹ میں بلز کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے  بھی  منظور

آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے  بھی  کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ضمنی ایجنڈے کی تحریک پیش کی جسے سینیٹ نے کثرت رائے سے منظور کرلی۔

سب سے پہلے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل پیش کیا، سینیٹ نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

سینیٹ میں بلز کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل پیش کیا گیا تو اپوزیشن اراکین نے چور چور کے نعرے لگائے۔

اپوزیشن کے اس شور کے دوران سینیٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد ہائی کورٹ ایکٹ 2010 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

سینیٹ  نے آرمی ایکٹ 2024 ترمیمی بل کی بھی منظوری دے دی جبکہ ائیر فورس ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی، بل وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پیش کیا۔

آرمی ایکٹ ترمیمی بلز کی منظوری کے بعد تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھ کر 5 سال ہو گئی ہے۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیا گیا پاکستان بحریہ ایکٹ میں مزید ترامیم 2024 کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ بلز کی منظوری کے بعد سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll