جی این این سوشل

علاقائی

کورونا وائرس: مردان میں مثبت کیسز کی شرح 41 فیصد تک پہنچ گئی

پشاور: خیبرپختونخواہ کے شہر مردان میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ 41فی صد تک ریکارڈ کی گئی ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کورونا وائرس:  مردان میں مثبت کیسز کی شرح 41 فیصد تک پہنچ گئی
کورونا وائرس: مردان میں مثبت کیسز کی شرح 41 فیصد تک پہنچ گئی

تفصیلات کے مطابق ملک میں جاری کورونا کی تیسری لہر کے دوران خیبرپختون خوا میں بھی  کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی رپورٹ کے مطابق صوبے  میں کورونا پھیلاؤ کی شرح 15.2 فیصد رہی۔  پشاور اور ہری پور میں  کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 27،27 فیصد ہے جبکہ  لوئردیر  میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 34 فیصد ہے۔

رپورٹ کے مطابق نوشہرہ میں 25 فیصد اور مالاکنڈ میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد ہے۔ چارسدہ اور صوابی میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 18، 18 فیصد  ہے ، جبکہ  شانگلہ اور چترال میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 16،16 فیصد ہے۔ دوسری جانب خیبرپختونخوا کے 7 اضلاع میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح صفر ہے۔

محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے مطابق صوبہ بھر میں کورونا کے فعال  مریضوں کی تعداد 14ہزار 399ہے ، جبکہ خیبرپختونخواکے ہسپتالوں میں 1968کوروناکے مریض زیر علاج ہیں، اس وقت صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں1ہزار 52 مریض ایچ ڈی یوزمیں زیر علاج  ہیں ۔رپورٹ کے مطابق صوبے میں167 کورونا کے مریض مختلف ہسپتالوں کی آئی سی یوز میں داخل ہیں جبکہ خیبرپختونخوا کے مختلف ہسپتالوں میں کورونا کے 82 مریض وینٹی لیٹر ز پر ہیں۔

واضح رہے کہ خیبرپختون خوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعدادایک لاکھ 12ہزار140ہوچکی ہے ۔ صوبے میں 3066افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں ۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمارکے مطابق ملک بھر میں  گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے مزید157افراد چل بسے ۔ ملک میں  اموات کی مجموعی تعداد 16 ہزار999ہوگئی ہے،جبکہ  متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 7 لاکھ 90ہزار 016ہو گئی ہے ۔ملک میں  کورونا مثبت کیسز کی شرح 11.27 فیصد رہی۔

علاقائی

لاہور : چلڈرن اسپتال میں تین سالہ بچہ گٹر میں گر کر ہلاک

وزیر اعلی مریم نواز نے نے واقعے  کا سختی سے  نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور : چلڈرن اسپتال میں تین سالہ بچہ گٹر میں گر کر ہلاک

لاہور : چلڈرن اسپتال میں تین سالہ بچہ گٹر میں گر کر ہلاک

چلڈرن ہسپتال لاہور  میں علاج کےلیے آنے والے والدین کا 3 سالہ اکلوتا بیٹا کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہو گیا،

وزیر اعلی مریم نواز نے نے واقعے  کا سختی سے  نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ۔

تفصیلات کے مطابق قصور کے علاقے چونیاں سے آئے ہوئے والدین کے ساتھ چل کر آنے والا 3 سالہ باسم مردہ حالت میں واپس پہنچا، بچہ معائنے کے لیے چلڈرن ہسپتال آیاتھا۔

 حادثے کا واقع اسپتال کے ایڈمن بلاک کے سامنے والے پارک میں پیش آیا جہاں بچہ کھیلتے ہوئے گٹر میں جا گرا، بچے کو  جب باہر نکالا گیا تو وہ اس وقت وہ دم توڑچکا تھا، باسم والدین کا اکلوتا بیٹا تھا، پولیس نے بچے کی لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے والے کر دی۔

بچے کے والدین  کسی بھی قسم کی کارروائی کروانے سے انکار کرتے ہوئے میت کو آبائی شہر لے گئے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی۔

،وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سوگوارخاندان سے دلی ہمدردی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اہسپتال میں  گٹر کے مین ہول کا کھلا ہونا انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی

تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی

اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی ۔

تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی ۔
پنجاب حکومت نے  اسموگ  میں کمی اور فضائی صورتحال میں بہتری کی وجہ سے صوبے میں ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی ہے۔
تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی  گئی ہے اس حوالے سے محکمہ ماحولیات نے اوقات کار میں تبدیلی  کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
 تمام ہوٹلز اور ریسٹورنٹس  پر ڈائن ان، پارکنگ میں کھانے اور  رات 10 بجے تک دستیاب ہو گی جبکہ فوڈ ڈلیوری کی سہولت پر کسی بھی قسم کی پابندی نہیں ہو گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وی پی این کے بغیرآئی ٹی انڈسٹری کا چلنا ناممکن ہے ، چئیرمین پی ٹی اے

پچھلے اتوار 2 کروڑ پاکستانیوں نےغیراخلاقی سائٹس تک رسائی کی کوشش کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وی پی این کے بغیرآئی ٹی انڈسٹری  کا چلنا ناممکن ہے ،  چئیرمین پی ٹی اے

 پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھاڑٹی کے(پی ٹیی اے) کے سر براہ حفیظ الرحمان نے  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں وی پی این ابھی چل رہا ہے بند نہیں ہوا، وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی کیونکہ عام آدمی، فری لانسرز اور کمپنیوں کو وی پی این کی ضرورت ہوتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا  کہ پاکستان میں  وی پی این رجسٹریشن کا عمل 2016 میں شروع ہوا تھا،  وی پی این کی ابھی دوبارہ رجسٹریشن شروع کی ہے اور اب تک 25 ہزار وی پی این کی رجسٹریشن کر چکے ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ ایکس فروری 2024 سے پاکستان میں بلاک ہے، اگرکوئی وی پی این رجسٹرڈ کرائے تو انٹرنیٹ بند ہونے سے اس کا کاروبار متاثر نہیں ہوگا۔
 دوران بریفینگ چیئرمین پی ٹی اے کا مزید کہنا تھا کہ  پی ٹی اے نے 5 لاکھ غیراخلاقی سائٹس بلاک کیں، پچھلے اتوار 2 کروڑ پاکستانیوں نےغیراخلاقی سائٹس تک رسائی کی کوشش کی۔ 
اس سے قبل کمیٹی کی  چیئرپرسن پلوشہ خان نے کہا اگر آپ نے وی پی این کو بند کرنا ہے تو بے شک کردےمگر  آکر آن کیمرہ بریفنگ دیں،سینیٹرافنان اللہ نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں سیکریٹری داخلہ کو بلائیں۔
اس موقع پر سنیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا کہ حکومت وی پی این اس کووجہ سے  بلاک کر رہی ہے تا کہ  ایکس تک رسائی نہ حاصل کی جا سکے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll