جی این این سوشل

پاکستان

سائفر کیس: ایف آئی اے کا چالان عدالت میں جمع

چالان میں عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو قصور وار قرار دیا گیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سائفر کیس: ایف آئی اے کا چالان عدالت میں جمع
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو قصوروار قرار دے دیا۔

ایف آئی اے نے سائفر کیس کا چالان آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی عدالت میں جمع کرایا جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے چالان میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو ٹرائل کرکے سزا دینے کی استدعا کی ہے۔

خصوصی عدالت میں جمع کروائے گئے چالان کے مطابق سیکرٹری خارجہ اسد مجید اور سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی گواہوں میں شامل ہیں، ان کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ فیصل نیاز ترمذی بھی ایف آئی اے کے گواہوں میں شامل ہیں، سائفر وزارت خارجہ سے لے کر وزیراعظم کے پاس پہنچنے تک پوری چین کو گواہوں میں شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت کاروائی کا فیصلہ

ریاست ایسی آوازوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گی ، فساد پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت  کاروائی کا فیصلہ

اسلام آباد (اے پی پی): وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف اور احسن اقبال نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف شرانگیز پراپیگنڈے اور قتل کے فتوی کی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی آوازوں کے خلاف ریاست فیصلہ کن کارروائی کرے گی ،کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ،ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے کی اجازت نہیں دے گی نہ ہی حکومت اس طرح کی رویوں کو پنپنے کی اجازت دے گی،ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ وہ پیر کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آج ایک گروہ کی جانب سے بے بنیاد پراپیگنڈہ شروع کیا گیا ، قاضی فائز عیسی کے حوالےسے جو بات کی گئی ہے ، ماضی اور ماضی قریب میں بار بار اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ قاضی فائز عیسی کا کسی فیصلے یا بیان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ، یہ چند لوگوں کے سیاسی مفادت کے ساتھ منسلک ہے ، وہ بار بار اس مسئلے کو ہوا دے رہے ہیں ، پاکستان میں مذہب کے نام پر خون خرابے کی کوشش کی جارہی ہے، سپریم کورٹ بھی اس حوالے سے وضاحت کر چکی ہے، اس حوالے سے پراپیگنڈہ بدستور جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کے فتوے جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتی ، ریاست میں اگر اس طرح کھلی چھٹی دی گئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا ، سیاسی اور دیگر مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا میں عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے، انتہا پسندانہ پوسٹیں سوشل میڈیا پر لگائی جارہی ہے، حضورؐ تمام جہانوں کے لئے رحمت العالمین بن کر آئے ،ایسے مذہب کے نام پر جو رحمت اور برکتوں کا مذہب ہے اس میں اس قسم کے فتووں کی کوئی گنجائش نہیں ، یہ سب کچھ جھوٹ پر مبنی ہے، ریاست اس پر ایکشن لے گی ۔

 

 

قانون اپنی پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا، ایسی چیزوں کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، تمام مسلمانوں کو اس بات کا اعادہ کرنا پڑے تو سمجھیں کہ معاشرے میں کوئی ایسی کمزوری ضرور ہے جس کی وجہ سے اپنے ایمان کی ظاہری حیثیت کو بار بار اجاگر کرنا پڑ رہا ہے، ایمان اپنے اعمال سے ظاہر ہونا چاہیے اور لوگ آپ کی تقلید کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام محبت اور یگانگت کا پیغام ہے ، اسلام کا یہ چہرہ ساری دنیا کو دکھائیں ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بے بنیاد الزام کی وجہ سے ہی سزا ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف کافی عرصے سے سازش چل رہی ہے، ہماری اعلی عدلیہ آئین کے مطابق فیصلے اورآئین کی تشریح کر رہی ہے ، آئین کی حکمرانی اور انصاف کا بول بالا ہونا چاہیے ۔ کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہر شخص مذہب کو استعمال کر کے اپنی سیاسی دوکان چمکانا چاہتا ہے ،اس کی اجازت نہیں دے جائے گی ، اس طرح کا فتوی اور ایک کروڑ روپے کا اعلان کرنے سے زیادہ گری ہوئی حرکت نہیں ہوسکتی ،اس کے خلاف ایکشن سب کو نظر آئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دھرنے سے متعلق قاضی فائز عیسی کے فیصلے کے بعد سے انھیں ان کے اہلخانہ کو ٹارگٹ کیا گیا ، ان کے خلاف ریفرنس میں سابق حکومت کو شرمندگی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ 100 فیصد جھوٹ کی بنیاد پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف فتوی دیا گیا اور ایک کروڑ روپے انعام مقرر کیا گیا ،اس سے پوری دنیا میں پاکستان کا سر شرم سے جھک گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بحثیت حکومت اور قوم ایک موقع ملا ہے کہ ریاست کے خلاف اس طرح کا سلسلہ بند کیا جائے ، ماضی میں جو کوتاہیاں ہوئیں ہیں ان کےازالے کا وقت ہے تا کہ لوگ ریاست کو مذا ق نہ سمجھیں ، قانون کا مخصوص استعمال کیا جائے تو وہ قانون، قانون نہیں رہتا ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان عدلیہ کے سربراہ ہیں اور عدلیہ اہم ریاستی ستون ہے۔ چیف جسٹس سے متعلق بیان پاکستان کے آئین و دین سے کھلی بغاوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ طبقہ ہے جسے 2018 میں خاص مقصد کے لیے کھڑا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ اللہ کے کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں اور قانون موجود ہیں اور کسی شخص یا گروہ کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے۔ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین سے کھلی بغاوت ہے۔ دہشت گردی، خودکش حملے اوراس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ان عناصر کے خلاف قانون پوری قوت سے حرکت میں آئے گا۔اس وقت مسلمانوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ کسی کو مذہب کا ٹھیکیدار نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کے خلاف کسی کا برملا یہ اعلان کرنا کہ جو ان کا سر قلم کرے اسے ایک کروڑ کا انعام دوں گا، آئین اور دین سے کھلی بغاوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی مسلمان کو اپنے عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے لئےکسی جماعت سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔ کسی کے ایمان کا فیصلہ انسانوں نے نہیں کرنا، یہ وہ کام ہے جو خدا نے روز قیامت کرنا ہے۔ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ خدا کے اس کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں، اور قانون ہیں، یہاں کسی کو اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے کیونکہ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے علما نے مل کر پیغام پاکستان کی صورت میں اس رویے کی مذمت کی تھی۔ ان کا فتویٰ موجود ہے کہ دہشت گردی، خودکش حملے اور اس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے تعلق نہیں، اس کا اختیار صرف ریاستی اداروں کے پاس ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ یہاں لوگوں کو مذہب کے نام پر اکسایا گیا کہ وہ فتوے دیں۔

سیالکوٹ میں سری لنکن شخص کے قتل پر پوری قوم کو شرمندگی برداشت کرنی پڑی۔ اسی طرح جڑانوالہ، سوات اور دیگر مقامات پر لوگوں کو سیاست چمکانے کے لیے اکسایا گیا۔ حکومت اس طرح کے رویوں کو پنپنے کی اجازت نہیں دے گی۔ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی کے ایمان کا فیصلہ کرے

 
پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پنجاب میں اشیائے خوردونوش مزید مہنگی

برائلر مرغی کا سرکاری ریٹ 589 روپے فی کلو مقرر ہے، زندہ برائلر مرغی کا تھوک ریٹ 392 روپے مقرر کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں اشیائے خوردونوش مزید مہنگی

لاہور میں آج بھی برائلرمرغی کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا ہے،برائلرمرغی کےگوشت کی قیمت میں 5روپے فی کلو اضافہ ہوگیا۔
 تفصیلات کےمطابق برائلر مرغی کا سرکاری ریٹ 589 روپے فی کلو مقرر ہے، زندہ برائلر مرغی کا تھوک ریٹ 392 روپے مقرر کیا گیا ہے، زندہ برائلرمرغی کاپرچون ریٹ 406روپے فی کلو ہے۔
دوسری جانب ملتان سمیت پورے پنجاب میں حکومتی دعووں اور وعدوں کے باوجود مہنگائی کا جن قابو نہ آسکا ،سستی خریدی ہوئی گندم مہنگی فروخت ہونےلگی، پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کے نوٹس کے باجود آٹے کی قیمت کم نہ ہوسکی۔
 اول کوالٹی آٹا 4000 روپے من میں فروخت ہونے لگا ، دال ماش کی 550 روپے فی کلو میں فروخت جاری، دال مونگ 350 روپے کلو، سفید چنے کی قیمت 400 روپے کلوہوگئی ،باسمتی چاول اول کوالٹی کی 350 روپے کلو میں فروخت جاری ہے۔        

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

خلیجی مما لک تاجروں کیلئے ویزا فری انٹری کا اعلان

شہباز شریف نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر الیکٹرانک گیٹس کا ای سسٹم نافذ کیا جا رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خلیجی مما لک تاجروں کیلئے  ویزا فری انٹری کا اعلان

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کو اعلان کیا کہ حکومت نے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری، کاروباری سرگرمیوں اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے خلیجی ممالک کے تاجروں کے لیے ویزا فری انٹری کی منظوری دے دی ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 126 ممالک کے تاجروں، سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو 24 گھنٹے کے اندر آن لائن ویزے جاری کیے جائیں گے۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ ان 126 ممالک کے تاجروں اور سیاحوں کو ویزا فیس سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔


وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ ویزے کے نظام میں نرمی سے پاکستان کو سرمایہ کاری اور سیاحت کے لیے پرکشش مقام بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیسرے ممالک کے پاسپورٹ رکھنے والے سکھ یاتریوں کے لیے ویزا آن ارائیول سہولت کے تحت ذیلی زمرہ کی منظوری دی گئی ہے، جس کا مقصد مذہبی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔


شہباز شریف نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر الیکٹرانک گیٹس کا ای سسٹم نافذ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ویزا پالیسی میں نرمی سے معاشی استحکام اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔


وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے مقدس مقامات اور گلگت بلتستان سمیت شمالی علاقہ جات سیاحوں کے لیے جنت تصور کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئی ویزا نظام کے نفاذ کی نگرانی کے لیے وزارت داخلہ میں ایک ڈیش بورڈ قائم کیا جائے گا۔ یہ ڈیش بورڈ ویزہ فری انٹری، بزنس ویزا کی فہرستوں، اور آمد پر سیاحتی ویزوں کی نگرانی کرے گا، اور باقاعدہ جائزہ رپورٹس فراہم کرے گا۔

انہوں نے نئی ویزا نظام کے حوالے سے وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ ڈویژنوں کی کارکردگی کو سراہا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll