جی این این سوشل

پاکستان

تیری یاد آئی تیرے جانے کے بعد، اسدعمرکا معنی خیز ٹویٹ

اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے قوم کو عید الفطر کی مبارک باد دیتے ہوئے ایک معنی خیز ٹوئٹ شئیر کیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

تیری یاد آئی تیرے جانے کے بعد، اسدعمرکا معنی خیز  ٹویٹ
تیری یاد آئی تیرے جانے کے بعد، اسدعمرکا معنی خیز ٹویٹ

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ  ٹوئٹر پر رویت ہلال کمیٹی اور عید مبارک کے ساتھ مفتی منیب کا نام بھی ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ مفتی منیب نے قضا روزہ رکھنے کا اعلان کر کے شوال کا چاند نظر آنے کے حکومتی اعلان کو مزید متنازع بنا دیا ہے۔وفاقی وزیراسدعمر نے ٹویٹ کیا کہ کل کے بعد کہیں مفتی منیب کی تصویر کیساتھ یہ تحریر نا نظر آنا شروع ہوجائے’تیری یاد آئی تیرے جانے کے بعد‘۔

اسد عمر نے لکھا ایک زمانے میں ایوب خان کی تصویریں ٹرکوں کے پیچھے لگی ہوئی ہوتی تھیں اور لکھا ہوتا تھا … تیری یاد آئ تیرے جانے کے بعد۔کل کے بعد اب کہیں یہ بات مفتی منیب کی تصویر کے ساتھ نا نظر آنا شروع ہو جائے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز شوال المکرم کاچاند دیکھنے کیلئےمرکزی رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین مولاناعبدالخبیر آزاد کی زیر ‏صدارت اسلام آباد میں ہوا جو پانچ گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ اجلاس کے بعد چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولاناعبدالخبیر آزاد نے اعلان کیا کہ چمن اور دیگر ‏علاقوں سے چاند کی شرعی رویت کی شہادتیں موصول ہوئیں، یکم شوال بروز جمعرات کو ملک بھر ‏میں عیدالفطر منائی جائے گی، عید کا اعلان رات ساڑھے گیارہ بجے کیا گیا۔

دنیا

حماس کی تجاویز مسترد، اسرائیل کا رفاہ پر حملہ

اسرائیل کی ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں 5 بچے شہید ہو گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حماس کی تجاویز مسترد، اسرائیل کا رفاہ پر حملہ

حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی تجاویز منظوری کے باوجود اسرائیل نے رفاہ پر حملہ کر دیا، ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں 5 بچے شہید ہو گئے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے غزہ جنگ بندی کی تجاویز منظور کر کے ثالثوں کو جنگ بندی کی منظوری سے آگاہ کر دیا، حماس نے مصری اور قطری ثالث کاروں کو جنگ بندی کی تجویز کے ساتھ اپنے معاہدے سے بھی آگاہ کیا۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کی تجاویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کی منظور کردہ تجاویز اسرائیل کے مطالبات سے دور ہے لیکن اسرائیلی حکومت مذاکرات کیلئے ایک وفد بھیجے گی ساتھ ہی جنگی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے رفاہ پر کارروائی جاری رکھیں گے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ وہ فریم ورک نہیں ہے جسے ہم نے منظور کیا تھا، حماس نے جن تجاویز سے اتفاق کیا ان کے کچھ ایسے ’دور رس‘ نتائج ہوں گے جنہیں اسرائیل قبول نہیں کر سکتا۔

عالمی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی رفاہ میں اسرائیلی حملے شروع ہو گئے ہیں، صیہونی فوج شہر کے مشرق میں اہداف کو نشانہ بنا رہی ہے، رفاہ میں بڑے پیمانے پر توپ خانے سے فائرنگ کی جا رہی ہے جبکہ ٹینکوں کی پیش قدمی بھی جاری ہے۔

اسرائیلی فوج نے کارروائی سے قبل فلسطینی علاقے میں مشرقی رفاہ کے باشندوں کو’’توسیع شدہ انسانی علاقے‘‘ کی طرف زبردستی بھیجنا شروع کر دیا، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مشرقی رفاہ سے تقریباً ایک لاکھ افراد کو نکال رہے ہیں، شہریوں کی منتقلی کیلئے پوسٹرز، ایس ایم ایس پیغامات، فون کالز اور عربی میں میڈیا کی نشریات کے ذریعہ پیغامات پہنچائے گئے۔

ادھر سعودی عرب نے اسرائیل کو رفاہ پر حملے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی خونی منظم مہم پہلے ہی فلسطینیوں کو دربدر کر چکی، اسرائیل غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری روکے، عالمی برادری نسل کشی آپریشن رکوانے کیلئے مداخلت کرے۔

حماس نے اسرائیل کی طرف سے رفاہ پر حملے کی علامات میں تیزی آنے کے ساتھ ہی اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج یاد رکھے کہ رفح اس کیلئے پکنک پوائنٹ ثابت نہیں ہو گا بلکہ اسرائیلی فوج کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی، اسرائیلی حملے کا جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہیں، جنگ کا پھیلاؤ بہت خطرناک ثابت ہو گا۔

خیال رہے رفاہ غزہ کا انتہائی جنوب میں واقع شہر ہے جو مصری سرحد پر واقع ہے، اس شہر میں مصر اور غزہ کے درمیان آمد و رفت اور نقل و حمل کیلئے اہم ترین راہداری بھی ہے، رفاہ میں غزہ سے بے گھر ہو کر آنے والے لاکھوں فلسطینی بھی پناہ لیے ہوئے ہیں جنہیں اسرائیلی فوج نے ایک مرتبہ پھر نقل مکانی کیلئے مجبور کرنا شروع کر دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چیف جسٹس کا فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پڑھ کر سنائی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس  کا  فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل درآمد کرلیا جاتا تو 9 مئی کے واقعات شاید نہ ہوتے۔

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کر رہا ہے۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پڑھ کر سنائی ، سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس کیس کو آخر میں سنیں گے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا الیکشن کمیشن نے رپورٹ جمع کرائی ہے آپ نے وہ رپورٹ دیکھی ہے؟ 

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ابھی الیکشن کمیشن کی رپورٹ نہیں دیکھی۔ قاضی فائز عیسی نے کہا کہ آپ تب تک رپورٹ کا جائزہ لے لیں، اس کیس کو آخر میں سنتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا ، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دھرنا انکوائری کمیشن کے سربراہ بھی عدالت میں موجود ہیں، عدالت کا رپورٹ سے متعلق کوئی سوال ہو تو کمیشن کے سربراہ سے پوچھا جاسکتا ہے۔

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پڑھ کر سنائی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کمیشن کہہ رہا ہے قانون موجود ہیں ان پر عمل کرلیں، بہت شکریہ، یہ کہنے کیلئے کیا ہمیں کمیشن بنانے کی ضرورت تھی؟ اگر 2019 والے فیصلے پر عمل کرتے تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کریں گے ، عمر ایوب

 سابق وزیر اعظم عمران خان نے اس سے قبل اپریل 2022 میں ان کی حکومت کے گرائے جانے کا الزام امریکہ واشنگٹن پر عائد کیا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کریں گے ، عمر  ایوب

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان اور دیگر رہنماؤں نے پیر کے روز وفاقی دارالحکومت میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ تحریک انصاف پاکستان میں غیر ملکی مداخلت برداشت نہیں کرے گی۔ 

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے دفتر خارجہ کے ذریعے ملاقات کی درخواست کی، پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران سیاسی شخصیات  بھی موجود تھیں ۔

 سابق وزیر اعظم عمران خان نے اس سے قبل اپریل 2022 میں ان کی حکومت کے گرائے جانے کا الزام امریکہ واشنگٹن پر عائد کیا تھا۔

واضح رہے کہ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا امور ڈونلڈ لو نے ایک ملاقات میں ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll