عالمی آبادی ستمبر 2023 کو مخصوص حد سے تجاوز کر چکی تھی، مردم شماری بیورو


امریکا کے ادارہ برائے مردم شماری نے کہا ہے کہ دنیا کی آبادی8ارب سے تجاوز کر چکی ہے، لوگوں کی عمر میں اضافہ ہوا اور بچوں کی پیدائش میں کمی آئی ہے، دنیا میں آبادی میں اضافے کے رجحان کی رفتار طویل عرصے سے مسلسل کم ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی مردم شماری بیورو کا اندازہ ہے کہ عالمی آبادی ستمبر 2023 کو مخصوص حد سے تجاوز کر چکی تھی۔ادارے نے بیان میں نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ آبادی کی تعداد 10 ماہ قبل ہی مخصوص حد سے آگے نکل چکی تھی، 22 نومبر 2022 کو 8ارب کا دن قرار دیا گیا تھا۔اس فرق کی وجہ یہ ہے کہ مختلف ممالک لوگوں کو مختلف طریقے سے گنتے ہیں یا بالکل نہیں گنتے۔ بہت سے لوگوں کے پاس پیدائش اور اموات کو ریکارڈ کرنے کا نظام نہیں ہے۔
مردم شماری بیورو کے مطابق سب سے زیادہ آبادی والے چند ممالک جیسے کہ بھارت اور نائیجیریا میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے مردم شماری نہیں ہوئی۔اگرچہ دنیا کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور رواں صدی کے آغاز کے بعد سے آبادی کی تعداد 6 ارب سے بڑھ کر 8 ارب ہو چکی ہے لیکن 1960 اور 2000 کے درمیان دگنی ہونے کے بعد اب یہ شرح سست پڑ گئی ہے۔
The world #population is estimated at 8 billion.
— U.S. Census Bureau (@uscensusbureau) November 9, 2023
Global population estimates vary, but trends are clear: Population growth is slowing.
Visit #AmericaCounts to read more about global population estimates and trends.
▶️ https://t.co/zlK7YwAi1n#CensusData pic.twitter.com/2PcdXy9cf3
طویل عمر والے افراد کی تعداد بڑھ گئی ہے اور یہ آبادی میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔ اس وقت دنیا میں اوسط عمر 32 سال ہے جس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ توقع ہے کہ 2060 تک اوسط عمر 39 سال تک پہنچ جائے گی۔کینیڈا جیسے ممالک میں بڑھاپے تک پہنچنے والے افراد کی تعداد زیادہ اور ان میں اموات کی شرح کم ہے جبکہ نائیجیریا جیسے ممالک میں5سال سے کم عمر کے بچوں کی اموات میں کمی دیکھی گئی ہے۔
دریں اثنا شرح پیدائش یا بچے پیدا کرنے کی عمر کی خواتین کے ہاں کم بچے پیدا ہو رہے ہیں۔ یہ شرح پیدائش اس سطح سے کم ہے جو موجودہ آبادی کی جگہ لینے کے لیے ضروری ہے۔ ایسا دنیا بھر میں ہو رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 50 سال سے زیادہ عرصے سے مجموعی آبادی میں اُتنا اضافہ نہیں ہو رہا جتنا ہو رہا تھا۔ماہرین آبادی کا کہنا ہے کہ دنیا کی آبادی میں استحکام کے لیے باپ اور ماں دونوں کی جگہ لینے کے لیے ایک جوڑے کے ہاں1 یا 2 بچے پیدا ہونا ضروری ہے لیکن تقریباً تین چوتھائی لوگ اس وقت ان ممالک میں رہ رہے ہیں جہاں شرح پیدائش اس سطح کے قریب یا اس سے کم ہے۔
وہ ملک جہاں شرح پیدائش موجودہ آبادی کی جگہ لینے کے لیے ضروری سطح کے قریب ہے ان میں تیونس اور ارجنٹائن شامل ہیں۔تقریباً 15 فیصد لوگ ایسے مقامات پر رہتے ہیں جہاں شرح پیدائش دنیا کی موجودہ آبادی کی جگہ لینے کے لیے درکار سطح سے نیچے ہے۔ کم شرح پیدائش والے ممالک میں برازیل، میکسیکو، امریکا اور سویڈن شامل ہیں جبکہ بہت کم شرح پیدائش والے ممالک میں چین، جنوبی کوریا اور سپین شامل ہیں۔اسرائیل، ایتھوپیا اور پاپوا نیو گنی ان ممالک میں شامل ہیں جہاں شرح پیدائش موجودہ آبادی کی جگہ لینے کے لیے ضروری سطح یعنی پانچ سے زیادہ ہے۔
ایسے ممالک میں دنیا کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ رہتا ہے۔دنیا کی صرف چار فیصد آبادی ایسے ممالک میں رہتی ہے جہاں شرح پیدائش پانچ سے زیادہ ہے۔ یہ سب لوگ افریقہ میں رہتے ہیں۔ادارہ مردم شماری کے مطابق 2060 تک عالمی سطح پر شرح پیدائش میں کمی کا امکان ہے اور اس وقت تک کسی بھی ملک میں یہ شرح چار سے زیادہ نہیں ہوگی۔

شہریوں کے لیے اچھی خبر،سی ایم فری وائی فائی سروس کا دائرہ کار مزید بڑھا دیا گیا
- 7 hours ago

کیلیفورنیا: شیرف ڈپارٹمنٹ کے ٹریننگ سینٹر میں دھماکا، 3 اہلکار ہلاک
- 4 hours ago

دنیا بھر کی جیلوں میں 21 ہزار سے زائد پاکستانی قید، سعودی عرب سرِفہرست
- 7 hours ago

جرمنی نے 81 افغانیوں کو ملک بدر کر دیا
- 5 hours ago

علیمہ خان، شبلی فراز اور سلمان اکرم راجہ نے عمران خان کو ہم سے دور کیا: شیر افضل مروت
- 6 hours ago

خیبرپختونخوا : سینیٹ کی 2 سیٹوں پر کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری
- 6 hours ago

سینیٹ میں 5/6 فارمولے پر اتفاق، پی ٹی آئی میں اندرونی بحران برقرار
- 5 hours ago

تاجر برادری نے ملک گیر ہڑتال مؤخر کر دی، حکومت سے مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ
- 5 hours ago

🌧️ پنجاب میں مون سون بارشوں کا نیا اسپیل 20 جولائی سے متوقع، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
- 5 hours ago

دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس اور بین الاقوامی تعاون ہماری پالیسی کا بنیادی ستون ہے،دفتر خارجہ
- 7 hours ago

حکومت بیروزگار افراد کو الیکٹرک رکشے اور لوڈر فراہم کرے گی: وزیراعظم شہباز شریف
- 4 hours ago

چین میں 300 پاکستانی طلبہ کی جدید زرعی تربیت مکمل، وزیر اعظم کا خیر مقدم
- 6 hours ago