پاکستان

عمران خان صرف ہمارا چیرمین ہی نہیں بلکہ ہماری محبت، ہمارا جنون اور ہماری شناخت ہے، شیر افضل مروت

میں عمران خان کے الفاظ کا آمین رہوں گا، سینئر نائب صدر پی ٹی آئی

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر نومبر 29 2023، 6:06 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
عمران خان صرف ہمارا چیرمین ہی نہیں بلکہ ہماری محبت، ہمارا جنون اور ہماری شناخت ہے، شیر افضل مروت

>پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل خان مروت نے کہا ہے کہاگر ساری پی ٹی آئی بھی میرے خلاف پروپیگنڈہ کرنے میں لگ جائے تو مجھے پرواہ نہیں۔ میں عمران خان کے الفاظ کا آمین رہوں گا اور عمران خان صرف ہمارا چیرمین ہی نہیں بلکہ ہماری محبت، ہمارا جنون اور ہماری شناخت ہے۔ مجھے جھٹلانے والے آج اصل میں عمران خان کو جھٹلا رہے تھے۔ پی ٹی آئی ورکرز اپنے اندر کے تمام ایسی کالی بھیڑوں پہ نظر جمائے رکھیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ٹویٹ میں شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میں نے عدالت کی جانب سے عمران خان کی پارٹی چیئرمین کے طور پر نااہلی کے حوالے سے عوام اور میڈیا کے سامنے انکشاف کیا اور اس فیصلے کے قانونی پہلوؤں کی وجہ سے عمران خان پی ٹی آئی کے اندر پارٹی چیئرمین کا الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ یہ خبریں میں نے نہیں بنائیں اور نہ ہی میں توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے عدالتی فیصلے کا ذمہ دار ہوں۔ اس لیے جو میرے مخالف ہیں ان سے کہتا ہوں کہ میرے خلاف پروپیگنڈہ بند کر دیں۔ یہ فیصلہ سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر عمیر نیازی اور میری موجودگی میں خان سے ملاقات میں ہوا۔ میرے خبر دینے کے فوراً بعد میڈیا نے میرے بیان کی تردید شروع کر دی اور افسوس کی بات ہے کہ پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ نے میرے یا سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر عمیر نیازی جو چیئرمین عمران خان سے ملاقات میں موجود تھے،

شیر افضل مروت نے کہا کہ ان مشکل حالات میں لڑنے کے لیے بہت ہمت کی ضرورت ہے۔ کوئی بھی جو پاکستان کا وفادار ہے، میری کوششوں کو سراہے گا۔ میں اس مشکل وقت میں عمران خان اور پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوں کیونکہ میں جدوجہد پر یقین رکھتا ہوں، ہم سب کو اس ظلم کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے اور ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ جیل میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ساتھ، ان کے خاندان کے ساتھ جو کچھ ہوا، اس نے انہیں توڑ کر رکھ دیا، شاید ہی کوئی ایسا بچا ہو جس پر ناقابل تصور تشدد نہ کیا گیا ہو، اور وہ مسلسل دھمکیوں اور دباؤ میں رہتے ہیں،

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی میں ہمارا اتحاد کا وقت ہے۔ میں مکمل طور پر کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا کیونکہ میں ایک نووارد ہوں، پی ٹی آئی کی زیادہ تر سینئر قیادت ابھی تک جیلوں میں قید ہے، یا کچھ پر دباؤ ہے کہ وہ دوسری جماعتوں میں شامل ہو جائیں، اس وجہ سے پارٹی میں تنظیم اور معلومات کے بہاؤ کو کسی حد تک نقصان پہنچا ہے۔ ہم اس پر کام کریں گے اور انشاء اللہ۔ ہم نااہلی کے معاملے پر بات کریں گے، اسے کالعدم کرنے کی پوری کوشش کریں گے اور اس پر دوبارہ لڑیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں انشاء اللہ قوم کو کبھی مایوس نہیں کروں گا اور اس اعتماد کو کبھی نہیں توڑوں گا جو عمران خان نے مجھ پر ڈالا ہے۔ قوم عمران خان سے اتنی محبت کرتی ہے کہ وہ ہر اس شخص کی عزت و تکریم کرے گی، سیاست دان، غیر سیاست دان، عام آدمی - جو اس مشکل وقت میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ سیاست میری پہلی پسند نہیں ہے لیکن جیسا کہ عمران خان نے کہا، دو طرح کے لوگ سیاست میں نہیں آئیں گے جب وہ معاشرے میں ناانصافی دیکھیں گے، بزدل یا خود غرض۔ میں بہت محنت کرتا ہوں، صبح سے لے کر رات تک اپنی پوری کوشش کر رہا ہوں، میں یہ جنگ پوری خلوص سے، عدالتوں اور عوامی محاذ پر لڑ رہا ہوں، جتنا مجھ سے ہو سکے ۔ اگر میرے ہاتھ میں کوئی عزت آئی ہے تو مجھے یقین ہے کہ میں نے اسے محنت اور عمران خان کی مہربانی سے حاصل کیا ہے۔