جی این این سوشل

صحت

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) لیبیا کے حکام کے ساتھ ایڈز کے خلاف کام کرے گا

سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے لیبیا کے حکام صحت اور تعلیم سمیت عوام کو بنیادی خدمات فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) لیبیا کے حکام کے ساتھ ایڈز کے خلاف کام کرے گا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) لیبیا کے حکام کے ساتھ ایڈز کے خلاف کام کرے گا۔

چینی خبررساں ادارے کے مطابق لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیبیا میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے اور مشن کے سربراہ احمد زوتین نے میڈیا کو بتایا کہ ڈبلیو ایچ او ایڈز کے خلاف لڑنے کے لیے لیبیا کے صحت کے حکام کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ سال اس معاملے پر زبردست کام ہو گا اور ہم مطلوبہ اہداف تک پہنچ جائیں گے۔زوٹین نے کہا کہ مشرقی بحیرہ روم کے علاقے میں ایڈز کے ساتھ رہنے والے لوگوں کی تخمینہ تعداد میں 2015-2022 میں 58 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔تقریب میں لیبیا کے صحت کے حکام کے ساتھ ساتھ کئی سول اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت کی ۔

واضح رہے کہ برسوں کے مسلح تنازعات اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے لیبیا کے حکام صحت اور تعلیم سمیت عوام کو بنیادی خدمات فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

 

تجارت

 پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کےاختتام پرہنڈرڈانڈیکس 216 پوائنٹس کی کمی

 دن بھر مجموعی طور پر 430 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا، 149 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کےاختتام پرہنڈرڈانڈیکس 216 پوائنٹس کی کمی

 پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کےاختتام پرہنڈرڈانڈیکس 216 پوائنٹس کی کمی سے 85 ہزار 453 پوائنٹس پر بند ہوا ۔


 دن بھر مجموعی طور پر 430 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا، 149 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 213 کے شیئرز میں کمی ہوئی ،مارکیٹ میں 50 کروڑ 37 لاکھ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا ۔ 


پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 27 ارب 91 کروڑ سے زائد مالیت کے شیئرز کے سودے ہوئے، ما ر کیٹ کی بلند ترین سطح 86,013 جبکہ کم ترین سطح 85,425 پوائنٹس رہی ۔    

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

ملک کے کشیدہ حالات پر خاموشی، بنگلا دیشی کرکٹر شکیب الحسن نے قوم سے معافی مانگ لی

شکیب الحسن نے طلبا کے احتجاج کے دوران قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک کے کشیدہ حالات پر خاموشی، بنگلا دیشی کرکٹر شکیب الحسن نے قوم سے معافی مانگ لی

ملک کے کشیدہ حالات پر خاموش بنگلا دیشی کرکٹر شکیب الحسن نے قوم سے معافی مانگ لی۔

بنگلادیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنا پیغام شیئر کرتے ہوئے طلبا کے احتجاج کے دوران قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ملک میں کئی مہنیوں سے جاری سیاسی اور کشیدہ حالات پر خاموشی اپنانے پر قومی سے معافی بھی مانگی۔

شکیب الحسن نے لکھا کہ سب سے پہلے، میں ان تمام طلباء کو خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا جنہوں نے اپنی جانیں قربان کیں، امتیازی سلوک کے خلاف تحریک کی قیادت کی اور عوامی بغاوت کے دوران شہید یا زخمی ہوئے۔ کوئی قربانی کسی پیارے کے نقصان کی تلافی نہیں کر سکتی، کسی بچے یا بھائی کو کھونے کے خلا کو کچھ نہیں بھر سکتا۔

آپ میں سے جن کو اس نازک دور میں میری خاموشی سے تکلیف پہنچی ہے، میں آپ کے جذبات کا احترام کرتا ہوں اور اگر میں معذرت خواہ ہوں۔

سیاست میں اپنی مختصر شمولیت کے حوالے سے شکیب الحسن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ماگورا سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوا جو میرا آبائی شہر تھا تاکہ ملک کی ترقی میں حصہ ڈال سکوں۔

خیال رہے کہ شیخ حسینہ واجد کے دور میں شکیب الحسن نے عوامی لیگ کے ٹکٹ پر ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے تاہم کچھ عرصے بعد طلبا احتجاج نے حکومت کا تختہ الٹ دیا اور اسوقت عبوری حکومت ملک کے انتظامات چلا رہی ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت گرینڈ جرگہ

  جرگے سے وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ میری دعوت پر جرگے میں شرکت کرنے پر تمام پارلیمنٹیرینز اور سیاسی قائدین کا مشکور ہوں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت   گرینڈ جرگہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی میزبانی میں گرینڈ جرگہ ہوا۔


 وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جرگے میں وفاقی حکومت کی نمائندگی کی،گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی بھی جرگے میں شریک ہیں، مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین خیبر پختونخوا اسمبلی اور دیگر پارلیمنٹیرینز جرگے میں شریک ہوئے۔
 اس کے علاؤہ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے جرگے میں اپنی اپنی جماعتوں کی نمائندگی کی، جرگے میں شریک نمایاں سیاسی شخصیات میں ایمل ولی خان، پروفیسر ابراہیم ، محسن داوڑ، میاں افتخار حسین محمد علی شاہ باچا، سکندر شیرپاؤ، سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد، وفاقی وزیر امیر مقام اور دیگر شامل تھے۔

 وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ اس جرگے کے ذریعے ہم درپیش مسئلے کے پر امن حل کے لئے راستہ نکالنے میں کامیاب ہونگے،کسی بھی مسئلے کا حل تصادم یا تشدد نہیں بلکہ مذاکرات ہی سے ممکن ہے، اس مقصد کے لئے ہم نے پشتون روایات کے مطابق آج یہ جرگہ منعقد کیا ہے، جرگے میں شریک تمام سیاسی قائدین کی آراء اور تجاویز کا بھر پور احترام کیا جائے گا۔


  جرگے سے وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ میری دعوت پر جرگے میں شرکت کرنے پر تمام پارلیمنٹیرینز اور سیاسی قائدین کا مشکور ہوں،اس جرگے کی قیادت کے لئے مجھ پر اعتماد کرنے پر بھی میں تمام پارلیمنٹیر ینز اور سیاسی قائدین کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آج ہم سب سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر صوبے میں امن کے لئے یہاں جمع ہوئے ہیں، شہری چاہے ان کا تعلق عام عوام سے ہو یا فورسز سے انکی جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری اور ترجیح ہے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll