جی این این سوشل

علاقائی

ڈی جی رینجرزسندھ کی زیر صدارت سیکیورٹی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس

اجلاس میں اسٹریٹ کرائمز،اسنیچنگ، سمگلنگ،پانی کی چوری اوردیگر جرائم کی روک تھام اور غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ڈی جی رینجرزسندھ  کی زیر صدارت سیکیورٹی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ڈی جی رینجرزسندھ میجر جنرل اظہر وقاص کی زیر صدارت سیکیورٹی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس پاکستان رینجرز(سندھ)ہیڈکوارٹرمیں منعقد ہوا۔

ترجمان سندھ رینجرزکے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں شہر کی امن و امان کی صورتحال بالخصوص اسٹریٹ کرائمز،اسنیچنگ، سمگلنگ،پانی کی چوری اوردیگر جرائم کی روک تھام اور غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، جوائنٹ ڈی جی آئی بی، ڈی آئی جیز(اسپیشل برانچ، ایسٹ، سائوتھ، ویسٹ، سی آئی اے اور ٹریفک)پولیس، رینجرزاور حساس اداروں کے اعلی افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں رینجرز اور پولیس کی جانب سے اسٹریٹ کرائمز،اسنیچنگ، سمگلنگ، پانی کی چوری اور دیگر جرائم کی روک تھام، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا ، غیر قانونی اسلحے کی نمائش اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پاکستان رینجرزسندھ اور پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مشترکہ کومبنگ آپریشن، پٹرولنگ اور بین الصوبائی چیکنگ پوائنٹس پراسنیپ چیکنگ کے عمل کو مزید موثر بنانے کے لیے مربوط لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔

عوام سے اپیل بھی کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی شرپسند عناصر، مشکوک سرگرمی اور ناخوش گوار واقعہ کی فوری اطلاع تعینات رینجرز اہلکار، رینجرز ہیلپ لائن 1101پر، رینجرز مدد گار واٹس ایپ نمبر 03479001111 پر کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے دیں۔

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

اسلام آباد: راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارشوں کے باعث ڈیم میں پانی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے یہ فیصلہ لینا پڑا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ آج شام راول ڈیم کے اسپل ویز کھول دیے جائیں گے۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں کے قریب نہ جائیں اور نشیبی علاقوں کے رہائشی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

اسلام آباد کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپل ویز کھولنے کے بعد ندی نالوں اور پلوں پر سخت نگرانی رکھی جائے گی۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیں۔

کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال میں شہری 16 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پنجاب میں کم آمدن والوں کے لیے گھر کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا، مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب نے  ملاقات کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں کم آمدن والوں کے لیے گھر کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا، مریم نواز

لاہور :وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں کم آمدن والوں کے لیے گھر کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ "اپنی چھت، اپنا گھر" پروگرام پاکستان کا سب سے بڑا اور سستا رہائشی پراجیکٹ کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد مالی طور پر کمزور طبقوں کو رہائش فراہم کرنا ہے اور عوام پر مالی بوجھ کم کرنا ہے۔ حکومت اس پروگرام کے لیے سبسڈیز دے گی اور آسان ترین ماہانہ اقساط مقرر کرے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کی سماجی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اخوت کی طرح حکومت بھی عوام کی خدمت کے لیے پرعزم ہے۔

مریم نواز کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر پاکستانی کو اپنا گھر ہو اور وہ عزت و وقار کی زندگی گزار سکے۔ یہ پروگرام اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

ڈاکٹر امجد ثاقب کا کہنا ہے کہ عام آدمی کے مسائل کے حل کیلئے مریم نواز کا جذبہ قابل تحسین ہے۔

اپنی چھت ، اپنا گھر پروگرام کے تحت دیہات میں 10 مرلے اور شہروں میں 5 مرلے تک کی زمین رکھنے والے افراد 15 لاکھ روپے تک کا قرضہ لے سکیں گے۔ اس قرضے کی واپسی تقریباً 14 ہزار روپے ماہانہ کی آسان قسطوں میں ہوگی جس پر کوئی سود نہیں لگے گا۔

بڑے شہروں میں سرکاری زمینوں پر 4 منزلہ فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے جو قرعہ اندازی کے ذریعے لوگوں کو مہیا کیے جائیں گے۔نجی ہاؤسنگ سکیموں میں 3 سے 5 مرلے تک کے گھر بنا کر دیے جائیں گے۔ حکومت ہر گھر کیلئے 10 لاکھ روپے تک کی سبسڈی دے گی۔

اس پروگرام کے تحت پائیدار اور ماحول دوست گھروں کی تعمیر کو فروغ دیا جائے گا۔اس انقلابی ہاؤسنگ پراجیکٹ سے لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll