جی این این سوشل

کھیل

نیشنل ٹی ٹوئنٹی سپر 8، کراچی وائٹس کی سیالکوٹ کے خلاف 6 وکٹوں سے کامیابی

کراچی وائٹس نے 18 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر مطلوبہ اسکور پورا کرلیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نیشنل ٹی ٹوئنٹی سپر 8، کراچی وائٹس کی سیالکوٹ کے خلاف 6 وکٹوں سے کامیابی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کراچی: نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے سپر 8 مرحلے میں کراچی وائٹس نے سیالکوٹ کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی۔

نیشنل بینک اسٹڈیم میں گذشتہ شب کھیلے گئے میچ میں سیالکوٹ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 9 وکٹوں پر165 رنز اسکور کیے۔ شعیب ملک نے 5چوکوں اور 2چھکوں کی مدد سے 54 رنز اسکور کیے۔بلال آصف نے22 رنز بنائے۔سہیل خان نے 34 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔

آفتاب ابراہیم اور دانش عزیز نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ کراچی وائٹس نے 18 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر مطلوبہ اسکور پورا کرلیا۔

اعظم خان نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 24گیندوں پر 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے59 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ ان کے چاروں چھکے بلال آصف کے ایک ہی اوور میں تھے۔

عماد عالم نے بھی جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے صرف 16 گیندوں پر 2 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 43 رنز بنائے۔ انہوں نے بھی بلال آصف کے ایک اوور میں4چھکے مارے ۔عثمان خالد اور محمد عباس نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔اعظم خان کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔

پاکستان

صدر مملکت کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری

ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 182 کے تحت منظوری دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صدر مملکت کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری

صدر آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری دے دی۔

ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 182 کے تحت منظوری دی۔

ججز میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل شامل ہیں۔ وہ ایک سال کی مدت کے لیے سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گوگل میپ پر اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی

واضح رہے کہ متعدد مقدمات میں قانونی ریلیف حاصل کرنے کے باوجود عمران خان جیل سے باہر نہ آ سکے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گوگل میپ پر  اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی

تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان  جنہیں جیل میں تقرباً ایک برس ہو چکا ہے اس عرصے میں جہاں کئی سیاسی رہنما تحریک انصاف کو خیرباد کہہ گئے وہیں کئی اہم رہنما 9 مئی کے واقعے کے بعد گرفتار ہوئے اور ایک نئی قیادت ابھر کر سامنے آئی۔

متعدد مقدمات میں قانونی ریلیف حاصل کرنے کے باوجود عمران خان جیل سے باہر نہ آ سکے ۔ ان تمام واقعات کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ عمران خان کی مقبولیت میں کمی واقع ہو گی لیکن ایسا نہ ہوا. انہوں نے جو بیانیہ بھی بنایا وہ عوامی پذیرائی حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور وہ اس وقت بھی پاکستان کے مقبول ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔

عمران خان کی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ گوگل میپ پر بھی اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے حامی صارفین گوگل کے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں  گوگل نے اڈیالہ جیل کو عمران خان کی لوکیشن سے منسوب کردیا آپ بھی سرچ کرکے عمران خان کے سیل کو دیکھ سکتے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری

پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ ملنےکےخلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسٹیٹ کونسل احتجاج کی اجازت نہ دینے کی وجوہات سے متعلق مطمئن نہیں کر سکے۔

درخواست گزار نے کہا کہ 29 جولائی ایف نائن پارک میں احتجاج کی اجازت دے دی جائے، درخواست گزار نے انڈر ٹیکنگ دی کہ احتجاج پرامن ہو گا کوئی لا اینڈ آرڈر کی صورت حال نہیں بنے گی۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا 18 جولائی سے دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 29 جولائی احتجاج کی اجازت تب ہی ہو سکتی ہے اگر باقی سیاسی جماعتوں کی لا اینڈ آرڈر صورتحال پیدا نہ ہو۔

فیصلے میں کہا گیا کہ مناسب پابندیوں کے ساتھ آئین میں پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، کسی اور سیاسی جماعت کے تھریٹ کی بنا پر پٹیشنر پارٹی کے آئینی حقوق سلب نہیں ہوسکتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll