جی این این سوشل

پاکستان

پچھلی حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے اور کشمیر کو بیجنے کے مشن پہ آئی تھی،فضل الرحمان

انہوں نے کہا کہ معاشی دباؤ صرف پاکستان پہ ہے ، کسی اور ملک پہ نہیں ہے،دینی مدارس کے حوالے سے دباؤ صرف پاکستان پہ ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پچھلی حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے اور کشمیر کو بیجنے کے مشن پہ آئی تھی،فضل الرحمان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے ، ہماری اس وطن کے لئے وہی جذبات ہیں  جو گھر کے لئے ہوتے ہیں۔ہم سب کو یہ سوچنا ہوگا کہ 75 سالوں سے ہم نے اس وطن عزیز کے لئے کیا کیا،اس وطن عزیز کی آزادی کے لئے جو قربانیاں دی گئی اُن شہدا کا قرض کب اُتارینگے، یہ وطن کلمہ طیبہ پہ آباد ہوا تھالیکن ہمارے وطن سے مذہب کا نام ونشان مٹا دیا گیا۔


انہوں نے کہا کہ معاشی دباؤ صرف پاکستان پہ ہے ، کسی اور ملک پہ نہیں ہے،دینی مدارس کے حوالے سے دباؤ صرف پاکستان پہ ہے،پچھلی حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے اور کشمیر کو بیجنے کے مشن پہ آئی تھی ،ان کا ایجنڈا ملک توڑنے کا بھی تھا ، کشمیر بیجنے کا بھی تھا، اسرائیل کو تسلیم کرنے کا بھی تھا ،ہم نے جنگ لڑی اور اُس فتنے کو ہم نے ختم کیا ۔

امیر جے یو آئی یہاں فاٹا کا انضمام کیا گیا ، سبزخواب دیکھائے گئے ۔ کیوں فاٹا کے عوام کو دھوکا دیا؟دس سال کے لئے دس ارب کا وعدہ کیا تھا چھ سال ہوگئے ایک ارب نہیں دیئے ۔ہم منافق نہیں ہے ، نہ ہی ایجنٹ ہے ، ہم نے منافق کو شکست دی ہے ،ہم آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں پاکستان ہمارا ملک ہے ۔اب پھر الیکشن کا ماحول بن رہا ہے ، اب ذمہ داردی عوام کی ہے کیا اب بھی آپ انہی کو ووٹ دینگے۔

پاکستان

24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہورہی ہے، فیصل واوڈا

بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سب ڈرامہ بازی ہورہی ہے، سابق وفاقی وزیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہورہی ہے،  فیصل واوڈا

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ کچھ عناصر ملک میں عدم استحکام چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سب ڈرامہ بازی ہورہی ہے لیکن 24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہورہی ہے۔

اسلام آباد میں سینیٹر فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی بھی کسی ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کی لیکن بیرون ملک سے پاکستانی معاملات میں مداخلت کی جارہی ہے، دیگر ممالک اپنے کام سے کام رکھیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی تو بہت جگہ ہورہی ہے، کوئی آواز کیوں نہیں اٹھاتا، عافیہ صدیقی کے کیس پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی، فلسطین اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تو کوئی خط نہیں لکھا گیا، کیا امریکا کو پاکستان میں دہشت گردی نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ بتایا جائے پاکستان میں کہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، بانی پی ٹی آئی کے لیے سب ڈرامہ کررہے ہیں، ہر ماہ کال تبدیل ہوتی رہتی ہے، تاریخ تبدیل ہوئی تو کوئی حیرت نہیں ہوگی، ابھی نومبر میں کال ملی ہے یہ پھر جنوری میں جائے گی۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈال کر مراعات لی جارہی ہیں اور یہ ان کی آخری کال ہے، اسمبلیوں کو مداخلت روکنے کیلیے فرنٹ فٹ پر کردار ادا کرنا ہوگا، بتایا جائے علی امین گنڈاپور آج کیا پیغام لے کر اڈیالہ گئے۔

سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو کوئی اجازت نہیں دی جائے کہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے، یہ ہماری ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ پاکستان آج یہاں پر کھڑا ہے، آپ تجاویز دیں، مداخلت برادشت نہیں ہوگی۔ بانی کا سودا کرکے پی ٹی آئی رہنما ریلیف مانگ رہے ہیں، یہ اپنے بانی کے لیے مزید مشکلات پیدا کررہے ہیں، پی ٹی آئی میں مخصوص ٹولہ اور ان کے بچے پیسے کمارہے ہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ 24 نومبر کو ہی کیوں احتجاج کی کال دی کیوں کہ 25 کو عمران خان پر فرد جرم عائد کی جائے گی تاہم 24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں مل رہی ہے جب کہ جیسے 26ویں ترمیم آئی ویسے ہی 27ویں ترمیم بھی ٹھوک بجاکر ہوجائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان کی سکیورٹی میں خلل ڈالنے والوں کو نتائج سے بھگتنا ہو گا ، آرمی چیف

جنرل سید عاصم منیر نے کہاکہ ہم سب نے ملکر دہشتگردی کے ناسور سے لڑنا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کی سکیورٹی  میں خلل ڈالنے والوں  کو نتائج سے بھگتنا ہو گا ، آرمی چیف

چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ جو کوئی بھی پاکستان کی سکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا اور ہمیں اپنا کام کرنے سے روکے گا اسے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ کوئی وردی میں ہے اور کوئی وردی کے بغیرہے۔

جنرل سید عاصم منیر نے کہاکہ ہم سب نے ملکر دہشتگردی کے ناسور سے لڑنا ہے، ہم سب پر آئین پاکستان مقدم ہے، آئین ہم پر پاکستان کی اندرونی اور بیرونی سکیورٹی کی ذمہ داری عائد کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے گورننس میں موجود خامیوں کو روزانہ کی بنیاد پر اپنے شہیدوں کی قربانی دے کر پورا کررہے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت حج سستا کرنے میں متحرک ، حجاج کے لیےکرائے کی مد میں 50 ڈالر کی کمی

ایئرسیال کے ذریعے 3500، ایئر بلیو کے ذریعے 7 ہزار 300 جب کہ سرین ایئرکے ذریعے 7 ہزار 500 مسافر حجاز مقدس روانہ ہوں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت حج سستا کرنے میں متحرک ، حجاج کے لیےکرائے کی مد میں 50 ڈالر کی کمی

وزرات مذہبی امورحج 2025 کو سستا کرنے کے لیے کوشاں ہے اور اس سلسلےمیں اسے پہلی کامیابی مل گئی ہے جس میں اس نے حجاج کے لیےکرائے کی مد میں 50 ڈالر کی کمی کرالی ہے۔

وزارت مذہبی امور کے ذرائع نے بتایا کہ حجاج کرام کواب فضائی سفر پر 50 ڈالر کم ادا کرنا ہوں گے، گزشتہ برس وزرات مذہبی امور نےہر حاجی کا کرایہ 850 ڈالر دیا تھا۔


رپورٹ کے مطابق رواں سال وزرات مذہبی امورنے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز(پی آئی اے) سے 800 ڈالرفی حاجی کرایہ طے کیا ہے۔

وزارت مذہبی امورنے 35 ہزار عازمین کا کوٹہ پی آئی اے کو دیا ہے، سعودی ایئرلائن بھی 35 ہزار مسافروں کو حجاز مقدس لے کر روانہ ہوگی۔

اس کے علاوہ ایئرسیال کے ذریعے 3500، ایئر بلیو کے ذریعے 7 ہزار 300 جب کہ سرین ایئرکے ذریعے 7 ہزار 500 مسافر حجاز مقدس روانہ ہوں گے۔

 

یاد رہے کہ سال 2025 کےدوران حج کی سعادت حاصل کرنے کے سلسلے میں درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے اور ملک کے 15 نامزد بینکوں میں حج درخواستیں 3 دسمبر تک وصول کی جائیں گی۔


گزشتہ روز ترجمان وزارت مذہبی امورنےکہا تھا کہ حج درخواست کے ہمراہ 2 لاکھ روپےجمع کرانا ہوں گے، اس کے علاوہ دوسری قسط قرعہ اندازی کےبعد وصول کی جائے گی جب کہ یکم تا 10 فروری تک بقیہ حج واجبات اداکرنا لازمی ہوگا۔


انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری حج اسکیم کا کوٹہ 89 ہزار 605 مختص ہے، سمندر پار پاکستانیوں کے لیےاسپانسر شپ اسکیم کی 5 ہزار نشستیں مختص ہیں، بیرون ملک سےامریکی ڈالرز میں یکمشت ادائیگی کرنا ہو گی۔

بیان میں کہا گیا کہ وزارت کےڈیش بورڈ پر بینکوں کی سیکڑوں برانچز کی کارکردگی کو براہ راست مانیٹر کیا جائے گا، خواتین عازمین حج سرپرست کی اجازت سےقابل اعتماد گروپ کے ساتھ بغیر محرم روانہ ہو سکیں گی، اضافی سہولیات میں الگ فیملی رومز، قربانی کی سہولت دستیاب ہے۔


انہوں نے بتایا کہ سرکاری حج پیکج میں فضائی ٹکٹ، کھانا، تربیت، مکتب، ویکسین شامل ہے، شدید نوعیت کے پیچیدہ امراض کے حامل افراد کو سفر حج کی اجازت نہیں ہو گی۔

اس کے علاوہ ایڈوانس اسٹیج کی حاملہ خواتین سفر حج پر روانہ نہیں ہو سکیں گی، 12 سال سےکم عمر بچے بھی سفر حج پر روانہ نہیں ہو سکیں گے۔

بیان میں بتایا گیا کہ درخواست گزاروں کو حج ہیلپ لائن،ویب سائٹ، موبائل ایپ اور آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سےرہنمائی میسر ہو گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر مذہبی امورچوہدری سالک حسین نے حج پالیسی 2025 کا اعلان کیا تھا اوربتایا تھا کہ آئندہ سال پاکستان سے ایک لاکھ 79 ہزار 210 شہری حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے جب کہ اخراجات 10 لاکھ 75 ہزار روپے سے 11 لاکھ 75 ہزار روپے کےدرمیان متوقع ہیں، سرکاری حج اسکیم کے لیے روایتی لانگ پیکج 38 تا 42 دن اور شارٹ پیکیج 20 تا 25 دن پرمحیط ہو گا۔

پی آئی اے کی فروخت : حکومت کا آئی ایم ایف سے بڑے مطالبے کا امکان
وزیر مذہبی امور نے بتایا تھا کہ سرکاری حج اسکیم کے تحت 18 نومبر سے 3 دسمبر تک حج درخواستیں وصولی کی جائیں گی، حج قرعہ اندازی 6 دسمبرکو کی جائے گی۔

بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ سال 2025 کے لیےپاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہے،سرکاری و نجی حج اسکیموں کے لیے 89 ہزار 605 سیٹیں مختص کی گئی ہیں،سرکاری حج اسکیم کے لیے روایتی لانگ پیکج 38 تا 42 دن اور شارٹ پیکج 20 تا 25 دن پر محیط ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ حج واجبات 2 لاکھ روپےکی پہلی قسط حج درخواست کے ساتھ جمع کرانا ہو گی، قرعہ اندازی کے 10 دن کے اندر اندر 4 لاکھ روپے مزیدجمع کروانا لازم ہے جب کہ بقیہ رقم یکم تا 10 فروری 2025 کے درمیان جمع کرانی لازم ہو گی

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll