جی این این سوشل

دنیا

حماس کی جنگی صلاحیتوں کو مکمل تباہ کرنے تک بمباری جاری رہے گی، اسرائیلی کی دھمکی

غزہ : اسرائیلی قیادت نے دھمکی دی ہے کہ حماس اور اسلامک جہاد کی جنگی صلاحیتوں کو مکمل تباہ کئے جانے تک بمباری جاری رہے گی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حماس  کی جنگی صلاحیتوں کو مکمل تباہ کرنے تک بمباری جاری رہے گی، اسرائیلی کی دھمکی
حماس کی جنگی صلاحیتوں کو مکمل تباہ کرنے تک بمباری جاری رہے گی، اسرائیلی کی دھمکی

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق    جنگ بندی کے لیے بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کے  باوجود اسرائیلی بمباری جاری ہے اور  حماس کے بھی جوابی راکٹ حملے جاری ہیں ۔

اسرائیلی  قیادت نے دھمکی دی ہے کہ  حماس اور اسلامک جہاد کی جنگی صلاحیتوں کو مکمل تباہ کئے جانے تک بمباری جاری رہے گی۔

 اسرائیلی وزیر جنگ بینی گانتز نے کہا ہے کہ  جب تک مکمل اور طویل مدت کے لئے خاموشی نہیں ہوجاتی لڑائی بند نہیں کی جائے گی۔ غزہ میں اسرائیلی بمباری اور گولی باری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 213 ہوگئی، 61 بچے شامل ہیں ۔

 حماس کے راکٹ حملوں سے مزید دو اسرائیلی شہری ہلاک، اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔

اقوام متحدہ امدادی ایجنسی کے مطابق  اسرائیل کی بمباری سے غزہ میں 52 ہزار سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہوگئے،اسرائیلی بمباری سے کم از کم 450 رہائشی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے،اسرائیلی بمباری سے 136 عمارتیں زمین بوس،316 رہائش کے قابل نہیں رہیں۔اسرائیلی بمباری سے چھ ہسپتالوں اور  نو بنیادی صحت مراکز کی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل  کا کہنا ہے کہ  رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری جنگی جرم ہے،اسرائیلی فورسزنے بمباری کرتے ہوئے رہائشی عمارتوں اور شہریوں کی زندگیوں کی پروا نہیں کی۔غزہ کے 47 ہزار بے گھر فلسطینی اقوام متحدہ کے  زیرانتظام چلنے والے 58 سکولوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں ۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ  غزہ میں طبی سامان کی شدید کمی، آلودہ پانی سے بیماریوں اور بے گھروں کو کورونا کا خطرہ ہے۔

تجارت

چکن کی قیمتوں میں کمی واقع

گزشتہ تین ہفتوں کے دوران چکن کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی تھی جو کہ 227 روپے فی کلو گرام تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چکن کی قیمتوں میں کمی واقع

لاہور: پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے مطابق منگل کو لاہور میں چکن کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔

 ابتدائی طور پر بڑھتے ہوئے قیمتیں اب گر گئیں، مرغی کا گوشت 78 روپے فی کلو کمی کے بعد 470 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔


گزشتہ تین ہفتوں کے دوران چکن کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی تھی جو کہ 227 روپے فی کلو گرام تھی۔

اس کے علاوہ چوزے کی قیمت 220 روپے سے کم ہو کر 100 روپے رہ گئی ، اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چکن مارکیٹ میں صارفین کا استحصال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش میں پولٹری فارمرز اور تاجروں کے خلاف سخت اقدامات شروع کیے گئے۔ قیمتوں کے اچانک اتار چڑھاؤ کی تحقیقات کے لیے ان اسٹیک ہولڈرز سے اسٹاک ڈیٹا طلب کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، سابق وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

سابق نگراں وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ میں نے گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا،  نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں۔

کوئٹہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا پی ڈی ایم حکومت کا ڈیٹا ہمارے پاس آیا، جس پر پی ٹی آئی دور کے قانون کے تحت گندم درآمد کی گئی۔میرے دور میں گندم کی خریداری کا جو فیصلہ ہوا اُس کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں، اٹھارہویں ترمیم کے بعد گندم خریداری کا ڈیٹا صوبے اکھٹا کرتے ہیں۔

سابق نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گندم کی خریداری کے دو طریقے ہیں پہلا یہ کہ حکومت عالمی مارکیٹ سے خریداری کرے اور سبسیڈائز ریٹ پر لوگوں کو دے تاکہ مارکیٹ مستحکم رہے، دوسرا طریقہ پرائیوٹ سیکٹر کو گندم امپورٹ کی اجازت دینا ہے۔بدقسمتی سے تیسرے اور اہم نقطے پر اس بحران کے باوجود بھی کوئی بات نہیں کررہا اور وہ یہ ہے کہ اگر آر این ڈی (ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ) تھوڑی تحقیق کرے اور سرمایہ لگایا جائے تو چار ملین ٹن سے زائد کی پیداوار کی جاسکتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے دور میں جب گندم درآمد کی گئی تو اُس وقت میں فوڈ اینڈ سیکیورٹی کا وزیر تھا اور دوسرے صاحب تو کابینہ میں بعد میں شامل ہوئے۔ گندم درآمد کے حوالے سے صوبوں نے پی ڈی ایم حکومت کو سمری ارسال کی گئی جس کے بعد ہماری نگراں حکومت کے پاس یہ ڈیٹا آیا اور اُسی بنیاد پر قانون کے مطابق گندم درآمد کی گئی۔

سابق نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے تحریک انصاف دور میں جاری ہونے والے ایس آر او کے تحت گندم درآمد کی اور اب بھی وہی قانون موجود ہے، اس کے علاوہ پرائیوٹ سیکٹر کیلیے کوئی اضافی قانون بنایا گیا اور نہ ہی اجازت لی گئی۔ صوبوں کی درخواست آنے پر معاملہ ای سی سی کو بھیجا۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ گندم درآمد پر 85 ارب کا نفع ہوا، کیا ہم نے کوئی کوکین منگوائی تھی جو چھ ماہ میں اتنا زیادہ نفع مل گیا؟ ایک طرف ہم پر داغ لگایا جارہا ہے تو دوسری طرف خالص قانونی چیز (ایس آر او) کو غیر قانونی شکل دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس موقع پر وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ گندم امپورٹ کے معاملے پر کاکڑ صاحب اور مجھ سے انکوائری کی جائے۔ انسپکٹر جمشید جیسی اسٹوریاں بنیں اور منفی مہم چلائی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ترجیحی ترقیاتی پراجیکٹس میں تاخیر برادشت نہیں کروں گی ، مریم نواز

اجلاس میں ملتان وہاڑی روڈ،چیچہ وطنی تا چوک اعظم، ساہیوال سمندری،بہاولپور تا جھانگرہ،فیصل آباد چنیوٹ سرگودھا روڈ کی تعمیر و توسیع کا جائزہ لیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ترجیحی ترقیاتی پراجیکٹس میں تاخیر  برادشت نہیں کروں گی ، مریم نواز


لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ میں پانچ گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس  میں سی ایم سپیشل پراجیکٹس اور اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعلی مریم نواز شریف نے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 33 سی ایم ترجیحی ترقیاتی پراجیکٹس میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ بروقت تکمیل کے لئے دن رات محنت کی جائے اور پوری توجہ دی جائے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر لاہور کا پہلا فیز سال کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی اور سرگودھا میں نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا اوپی ڈی دسمبر 2025 میں کھولنے کا حکم دیا۔

اجلاس میں ملتان وہاڑی روڈ،چیچہ وطنی تا چوک اعظم، ساہیوال سمندری،بہاولپور تا جھانگرہ،فیصل آباد چنیوٹ سرگودھا روڈ کی تعمیر و توسیع کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے تمام محکموں کے لئے ایک ہی کمپلینٹ نمبر مخصوص کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں ماحول دوست بسوں کی مقامی سطح پر تیاری کی تجویز کا جائزہ بھی لیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہیلتھ سیکٹر میں 145 ارب روپے کی لاگت سے 7 میگا پراجیکٹ زیر تکمیل ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll