Advertisement
TheMaryamNSharif
Advertisement
پاکستان

عام انتخابات کیلئے 14 لاکھ 90 ہزار انتخابی عملے کی تربیت مکمل

الیکشن کمیشن کے مطابق785,060 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسرز اور پولنگ آفیسرز کیلئے 19,630 ٹریننگ سیشنز کرائے گئے

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Feb 4th 2024, 2:45 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
عام انتخابات کیلئے 14 لاکھ 90 ہزار انتخابی عملے کی تربیت مکمل

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کیلئے 14 لاکھ 90 ہزار انتخابی عملے کی تربیت مکمل کر لی۔

 انتخابی عملے کی تربیت کیلئے مجموعی طور پر 27،676 تربیتی نشستوں کا اہتمام کیا گیا جس میں 3،821 ماسٹر ٹرینرز شریک ہوئے ، تربیتی نشستوں میں شریک ہونے والوں میں 144 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز 859 ریٹرننگ آفیسرز کے علاوہ پولنگ عملہ شامل تھا۔

تربیتی نشستوں کا یہ سلسلہ 19 نومبر سے 3 فروری تک جاری رہا ، پولنگ عملہ میں تربیت پانے والوں میں 191,526 پریزائیڈنگ افسران اور سینئر اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران شامل تھے، ریجنل مانیٹرنگ کوآرڈینیٹرز، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسرز اور مانیٹرنگ آفیسرز کے لیے بھی تربیت کا اہتمام کیا گیا۔

اس کے علاوہ 785,060 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسرز اور پولنگ آفیسرز کیلئے 19,630 ٹریننگ سیشنز کرائے گئے۔

عورت فاونڈیشن نے چیف الیکشن کمشنر کو خط میں کہا کہ قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے پی پی پی، جماعت اسلامی، اے این پی، تحریک لبیک، جے یو آئی ایف، بی این پی خواتین کو 5 فیصد ٹکٹ دینے میں ناکام رہے، قومی اسمبلی جنرل نشستوں پر ایم کیو ایم نے9.6، مسلم لیگ ن نے 7.8 فیصد، پیپلز پارٹی نے 4.5، جماعت اسلامی نے 4.4، اے این پی نے 3.3 فیصد، ٹی ایل پی نے 0.9، بی این پی اور جے یو آئی ایف نے کسی خاتون کو ٹکٹ جاری نہیں کیا۔

الیکشن مینجمنٹ سسٹم کو مؤثر طریقے سے چلانے کے لیے تقریباً 5،000 افسران اور ڈیٹا انٹری آپریٹرز کو ریٹرننگ افسران کے ساتھ منسلک کرنے سے پہلے 148 ٹریننگز کرائی گئیں اور انتخابات کے دوران سیکیورٹی فرائض کی بہترین انجام دہی یقینی بنانے کے 1400 ماسٹر ٹرینرز تیار کیے گئے، ماسٹر ٹرینرز نے 503,495 سیکیورٹی اہلکاروں کو ضروری تربیت فراہم کی۔

دوسری جانب عورت فاؤنڈیشن نے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کروا دی۔

خط میں شکایت کی گئی کہ پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن جماعت اسلامی ٹی ایل پی اور ایم کیو ایم خواتین کو 5 فیصد ٹکٹ دینے میں ناکام رہے، سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم، اے این پی اور ٹی ایل پی خواتین کو جنرل نشستوں پر 5 فیصد ٹکٹ دینے میں ناکام رہے، خیبر پختونخوا اسمبلی میں مسلم لیگ ن ایم کیو ایم جماعت اسلامی اور جے یو آئی ایف خواتین کو 5 فیصد ٹکٹ دینے میں ناکام رہیں، بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ ن ایم کیو ایم پی پی پی، ٹی ایل پی، جے یو آئی ایف 5 فیصد ٹکٹ خواتین امیدواروں کو دینے میں ناکام رہے۔

Advertisement
TheMaryamNSharif
Advertisement