جی این این سوشل

تجارت

آئی ایم ایف نے پاکستان سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کر دیا

پاکستان نے برآمدی شعبے کے لیے بجلی کے نرخوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کو تجویز پیش کی تھی۔ تجویز میں برآمدی صنعت کے لیے بجلی کے نرخوں کو 14 سینٹ سے کم کر کے 9 سینٹ کرنے کی تجویز دی گئی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئی ایم ایف نے پاکستان سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کر دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیر کے روز پاکستان میں  گیس کی قیمتیں بڑھانے کا عندیہ دیا ہے ۔ 

 فروری کے درمیان  میں  گیس کی قیمتوں میں 41 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے ، آئی ایم ایف نے مبینہ طور پر بجٹ میں مختص کردہ بجلی کے نرخوں پر سبسڈی دینے سے انکار کردیا۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ پیٹرولیم سیکٹر کے لیے تقریباً 1000 ارب روپے، پاور سیکٹر کے لیے 250 ارب روپے، او جی ڈی سی ایل کے لیے 600 ارب روپے اور پی پی ایل کے لیے 150 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔


اس سے قبل پاکستان نے برآمدی شعبے کے لیے بجلی کے نرخوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کو تجویز پیش کی تھی۔ تجویز میں برآمدی صنعت کے لیے بجلی کے نرخوں کو 14 سینٹ سے کم کر کے 9 سینٹ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ عمل درآمد سے قبل بین الاقوامی ادارے آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری کا خواہاں ہے ۔ 

آئی ایم ایف نے اس سے قبل برآمدی شعبے کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کے فیصلے کی مخالفت کی تھی، اس کے باوجود پاکستان کی برآمدی صنعت کی جانب سے برآمدات بڑھانے کے لیے ٹیرف کم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

تجارت

ملک میں مہنگائی کی صورتحال کنٹرول ہوتی جارہی ہے ، وزیر اعظم

وزیر اعفظم شہباز شریف نے کہا کہ  اسمگلنگ کےخاتمے کےلیےدن رات محنت کررہےہیں محصولات کی مد میں بدعنوانی کاخاتمہ کرناہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں مہنگائی کی صورتحال کنٹرول ہوتی جارہی ہے ، وزیر اعظم

اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا  کہ ملک میں  مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔

وفاقی کابینہ  کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے  وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ  سرکلر ڈیبٹ کو کم کرنا ہے اور محصولات کوکنٹرول میں لے کر آنا ہے،  اخراجات میں مزید کمی لانی ہے۔

وزیر اعفظم شہباز شریف نے کہا کہ  اسمگلنگ کےخاتمے کےلیےدن رات محنت کررہےہیں۔ محصولات کی مد میں بدعنوانی کاخاتمہ کرناہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کےلیےاقدامات کررہےہیں، اہداف کےحصول پرتوجہ مرکوزکررکھی ہے۔ مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہورہاہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ  ہماراملک معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔ معیشت میں استحکام اور بہتری لانی ہے۔ رائٹ سائزنگ اور ڈاؤن سائزنگ کےساتھ گردشی قرضےکم کرنےہیں،  سفر مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عمران خان کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے الیکشن میں حصہ لینا ملک کیلئے فخر کی بات ہے، شاہ محمود قریشی

بانی چیئرمین  پی ٹی آئی اور تحریک انصاف مائنس  نہیں ہوسکتی آج تک مائنس کے جتنے فارمولے لائے گئے سب ناکام ہوئے ہیں، سابق وزیر خارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان  کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے الیکشن میں حصہ لینا ملک کیلئے فخر کی بات ہے، شاہ محمود قریشی

سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے الیکشن میں حصہ لینا ملک کیلئے فخر کی بات ہے۔

لاہور میں چیل ٹرائل کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 8 ستمبر کا جلسہ پی ٹی آئی کا حق ہے اس میں کسی صورت رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے، کوئی مانے یا نا مانے  پی ٹی آئی اس ملک کی حقیقت ہے،پی ٹی آئی سے بات کیے بغیر ملک میں استحکام نہیں آسکتا، بانی چیئرمین  پی ٹی آئی اور تحریک انصاف مائنس  نہیں ہوسکتی آج تک مائنس کے جتنے فارمولے لائے گئے سب ناکام ہوئے ہیں۔

سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھٹو کبھی پیپلز پارٹی سے مائنس ہوا نا نواز شریف ن لیگ سے مائنس ہوسکا ہے،بانی پی ٹی آئی بھی مائنس نہیں ہوسکتے۔مائنس پی ٹی آئی کی بات کرنے والوں کی عقل پرحیرانی ہوتی ہے۔آج آپ کے دوست ممالک کو کیا پیغام دے رہے ہیں اس کو سمجھیں اور اس مسئلہ کا حل تلاش کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کا الیکشن لڑ رہے ہیں یہ پاکستان کے لیے عزت کی بات ہےآکسفورڈ الیکشن کے خلاف بولنے والے تنگ نظری کا مظاہرہ کر رہے ہیں اسےسیاسی وابستگی سے ہٹ کردیکھنا چاہیئے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ محسن نقوی کا یہ کہنا کہ دہشتگرد صرف ایک ایس ایچ او کی مار ہیں انتہائی افسوسناک ہےانہیں مسائل کا اندازہ ہی نہیں ہے بلوچستان کے جو واقعات ہوئے ہیں وہ افسوسناک ہیں ،مسائل کا حل صرف بات چیت ہے  بلوچستان کا مسئلہ برسوں سے چلتا آرہا ہےمسائل دیکھ کرکہا جاسکتا ہےکہ بلوچستان میں ریاستی پالیسی درست نہیں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فوج کے ہر شخص کی وفاداری ملک اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے، آرمی چیف

کسی کو بھی احتساب سے استشنیٰ حاصل نہیں ہے، جنرل عاصم منیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فوج کے ہر شخص کی وفاداری ملک اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے، آرمی چیف

آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں فورم نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ فوج ایک منظم ادارہ ہے جس کے ہر شخص کی وفاداری ملک اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے اور کسی کو بھی احتساب سے استشنیٰ حاصل نہیں ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔ جس میں شرکاءِ کانفرنس کی شہداء کے ایصال و ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔

فورم نے پاکستان کے امن و استحکام کیلئے شہداء افواجِ پاکستان، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں کی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں لازوال قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت کیا جبکہ خطے کی صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں آپریشنل حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

فورم نے ملک میں، خصوصاََ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں سرگرم ملک دشمن قوتوں، منفی اور تخریبی عناصر اور ان کے پاکستان مخالف اندرونی اور بیرونی سہو لت کاروں کی سر گرمیوں اور اس کے تدارک کے لئے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات پر بھی غور کیا۔

کور کمانڈرز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ”پاک فوج عوام کی غیر متزلزل حمایت سے انسداد دہشتگردی کے لیے قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی‘‘۔ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ ”فوج ایک منظم ادارہ ہے جسکے ہر فرد کی پیشہ ورانہ مہارت اور وفاداری صرف ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے، پاک فوج غیر متزلزل عزم سے ایک مضبوط اور کڑے احتساب کے ذریعے اپنی اقدار کی پاسداری کرتی ہے،جس میں کسی قسم کی جانبداری اور استثنی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی‘‘۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد ادارے کے استحکام کے لئے لازم ہے اور کوئی بھی فرد اس عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے ایک مضبوط اور مؤثر قانونی نظام کی اہمیت کو اُجاگرکرتے ہوئے کہا کہ ”پاک فوج دہشت گردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف ضروری اور قانونی کارروائی کرنے میں حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جامع تعاون فراہم کرتی رہے گی‘‘۔

فورم نے دہشت گرد نیٹ ورکس کی ملی بھگت سے چلنے والی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف جاری کوششوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا جبکہ سخت سائبر سیکیورٹی اقدامات کے ذریعے قومی سائبر اسپیس کے تحفظ پر زور دیا۔ اعلامیے کے مطابق فورم نے بھارت کے زیرِ قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا شکار کشمیری عوام کے ساتھ، اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے تحریک ِ آزادی کے شہداء کو خراج ِ عقیدت پیش کیا جبکہ  اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں پر جاری بربریت اور نسل کشی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

فورم نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اعتماد اور پیشہ ورانہ مہارت کے حصول میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کا اعادہ کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll