جی این این سوشل

پاکستان

انتخابات2024، عوام کے ساتھ مختلف سیاسی شخصیات نے بھی ووٹ ڈالے

صدر مملکت نے کراچی، چیئرمین پیپلز پارٹی نے نوڈیرو جبکہ آصف علی زرداری نے نوابشاہ میں ووٹ کاسٹ کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

انتخابات2024، عوام کے ساتھ مختلف سیاسی شخصیات نے بھی ووٹ ڈالے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ملک میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے اور عوام کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی شخصیات کی جانب سے بھی ووٹ ڈالے جا رہے ہیں

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے انتخابات کے سلسلے میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرلیا، اڈیالہ جیل میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے پولنگ کے عمل میں حصہ لیتے ہوئے سابق وزیرا عظم اور بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے این اے 194 نوڈیرو میں ووٹ کاسٹ کیا جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری نے این اے 207 نوابشاہ میں اپنا ووٹ ڈالا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ نے این اے 65 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ خورشید شاہ نے این اے 200 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 202 میں ووٹ کاسٹ ڈالا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی میں اپنا ووٹ ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں نمائندے منتخب کرنے کے لیے آپ کے ووٹ کے ذریعے آپ کی رائے مانگی ہے،ووٹ ڈالنا آپ کی اسلامی، آئینی اور شہری ذمہ داری ہے،میں بمعہ اہل و عیال اپنے پولنگ سٹیشن پر پہنچا، قطار میں کھڑے ہوئے اور ووٹ دیا۔

سربراہ استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین نے بنیادی مرکز صحت 12 ایم پی آر لودھراں میں ووٹ کاسٹ کیا جبکہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جندول کے علاقے ثمر باغ اور پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر علی نے گورنمنٹ پرائمری اسکول کلپانی ڈگر بونیر میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں آبائی گاؤں عبدالخیل میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے آبائی علاقے مرغز میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سہون کے پولنگ اسٹیشن واہڑ میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 231 اولڈ تھانہ ملیر کے پولنگ اسٹیشن میں ووٹ کاسٹ کیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے این 250 علیمیہ اسکول میں ووٹ کاسٹ کیا جبکہ رہنما ایم کیو ایم پاکستان رؤف صدیقی نے این اے 248 پولنگ اسٹیشن نمبر 12 میں ووٹ ڈالا۔

 

موسم

ملک بھر میں مون سون کے نئے سپیل کی آمد، گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان

بالائی اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ اور وسطی میدانی علاقوں میں طغیانی اور اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے،محکمہ موسمیات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک بھر میں مون سون کے نئے سپیل کی آمد، گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان

لاہور : ملک بھر میں مون سون کی بارشوں کا نیا دور شروع ہونے جا رہا ہے۔پنجاب، بلوچستان اور اندرون سندھ میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔ 

محکمہ موسمیات کی تازہ پیشگوئی کے مطابق خلیج بنگال سے آنے والی ہواؤں کے باعث آج اور کل بالائی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ پنجاب، بلوچستان اور اندرون سندھ میں بھی بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔ چارسدہ، ہنگو، کرم، جنوبی و شمالی وزیرستان، بنوں اور ڈی آئی خان میں موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ بالائی اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ اور وسطی میدانی علاقوں میں طغیانی اور اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔

موسم کا احوال بتانے والوں  کا کہنا ہے کہ بارشوں سے موسم خوشگوار رہے گا تاہم شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ 

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے تمام ضلعی انتظامیہ کو موسمی صورتحال کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کو چھوٹی بڑی مشینری کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب سمندری طوفان اسنیٰ گوادر سے دور ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ٹراپیکل سائیکلون کا دسواں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ شمال مغربی بحیرہ عرب میں موجود ایک اور سمندری طوفان کے پیش نظر بلوچستان کے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سندھ کے ماہی گیروں کو سمندر میں جانے کی اجازت مل گئی ہے۔ تاہم کراچی میں حالیہ بارشوں کے بعد سیوریج کا نظام اور سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں۔ شاہراہوں پر جگہ جگہ گڑھے پڑ گئے ہیں اور سیوریج اور بارش کا پانی سڑکوں پر موجود ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعظم کا افراط زر کی شرح اور مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار

2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں ریکارڈ کمی ہوئی اور افراط زر کی شرح 11 فیصد پر آگئی، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کا  افراط زر کی شرح اور مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار

وزیر اعظم شہباز شریف نے افراط زر کی شرح اور پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں ریکارڈ کمی ہوئی اور افراط زر کی شرح 11 فیصد پر آگئی ، معاشی ماہرین کی جانب سے ستمبر کے مہینے میں افراط زر کی شرح میں مزید کمی کی پیشنگوئی خوش آئند ہے ۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی اصلاحات کی پالیسی پر گامزن ہے اور رائیٹ سائیزنگ پالیسی پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے جس کی نگرانی میں خود کر رہا ہوں، اس کے معیشت پر مثبت اثرات جلد نمایاں ہونگے ۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کو بلوں کی مدد میں ایک بڑا ریلیف دیا گیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فچ کے بعد موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے جو کہ عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کا اعتراف ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی گئی ہے، حکومتی معاشی اور مالیاتی ٹیم کی محنت سے معیشت استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے، عوام کی مشکلات کا احساس ہے، حکومت عوام کی مشکلات اور مسائل کے حل کے لئے دن رات کام کر رہی ہے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll