جی این این سوشل

کھیل

پی ایس ایل سیزن 9 ، گلیڈی ایٹرز کا کنگز کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ

نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جارہے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان رائیلی روسو نے ٹاس جیت کر کراچی کنگز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دے دی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ایس ایل سیزن 9 ، گلیڈی ایٹرز کا کنگز کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان سپر لیگ( پی ایس ایل) سیزن 9 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان رائیلی روسو نے ٹاس جیت کر کراچی کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دے دی۔

کراچی کنگز کی ٹیم میں چار تبدیلیاں کی گئی ہیں، ڈپلائے ، میر حمزا، تبریز شمشی اور  عامر خان پلینگ الیون کا حصہ نہیں ہیں۔ان کی جگی جیمز وینس، انور علی، زاہد محمود اور مرزابانی پلینگ الیون میں شامل ہیں۔

دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم میں ایک تبدیلی ہے، محمد عامر کی جگہ سہیل خان پلیئنگ الیون کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اب تک ٹورنامنٹ میں4 میچز کھیلے ہیں جس میں 3 میں کامیابی اور ایک میں شکست ہوئی۔

دوسری جانب کراچی کنگز نے 4 میچز کھیلے ہیں، اسے 2 میں شکست اور 2 میں کامیابی ملی۔ 

دنیا

امریکا کے 6 ٹائم زونز کے تحت ووٹنگ کے شروع اور ختم ہونے کے مختلف اوقات

وسیع رقبے پر پھیلے امریکا میں ایسٹرن، سینٹرل، ماؤنٹین اور پیسیفک اسٹینڈرڈ ٹائم زونز ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکا کے 6 ٹائم زونز کے تحت ووٹنگ کے شروع اور ختم ہونے  کے مختلف اوقات

امریکا کے 6 ٹائم زونز ہونے کے سبب مختلف ریاستوں میں ووٹنگ کے شروع اور ختم ہونے کا وقت بھی مختلف ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وسیع رقبے پر پھیلے امریکا میں ایسٹرن، سینٹرل، ماؤنٹین اور پیسیفک اسٹینڈرڈ ٹائم زونز ہیں، اس کے علاوہ 2 ریاستوں ہوائی اور الاسکا کے ٹائم زون بھی الگ ہیں۔ معیاری وقت ہونے کے نتیجے میں متعدد ریاستوں میں پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہوتا ہے تو کہیں ووٹنگ کا عمل جاری رہتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست نیویارک ایسٹرن اسیٹنڈرڈ ٹائم زون میں ہے، وہاں مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے ووٹنگ ختم ہو گی، تاہم ریاست ہوائی اس وقت رائے شماری کا وقت اختتام کو پہنچے گا جب نیویارک میں آدھی رات ہوچکی ہوگی۔ٹائم زونز کے اس فرق کی وجہ سے انتخابی نتائج مرتب ہونے اور ان کے اعلان کے بھی الگ الگ اوقات ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری ہے، جہاں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر کاملہ ہیرس کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پورے امریکا میں ووٹ ڈالنے کے لیے لاکھوں ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، ڈیموکریٹک امیدوار کاملا ہیرس اور ری پبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ صدارتی الیکشن کے علاوہ قومی، ریاستی اور مقامی سطح پر بھی انتخابات ہو رہے ہیں۔

کانگریس کے ایوانِ زیریں (ایوان نمائندگان) کی کل 435 سیٹوں بھی پر الیکشن آج ہو رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس امین الدین خان آئینی بینچز کے سربراہ مقرر

اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان شریک ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جوڈیشل کمیشن اجلاس:  جسٹس امین الدین خان آئینی بینچز کے سربراہ مقرر

جسٹس امین الدین خان آئینی بینچ کے سربراہ مقرر کر دیئے گئے ہیں۔
آئینی بینچ کیلئےسات ججز کے نام منظورہو ئے ہیں ،ججز میںجسٹس عائشہ ملک ، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی ، جسٹس مسرت ہلالی ، جسٹس نعیم اختر افغان ، جسٹس جمال مندوخیل شامل ہیں۔    

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت ہوا، جس میں 7 ممبران کی اکثریت سے جسٹس امین الدین خان کو آئینی بینچز کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں آئینی بینچز کیلئے تمام سات پانچ کی اکثریت سے منظور ہوئے, جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بڑے اچھے ماحول میں ہوا, جوڈیشل میں یہ تجویز بھی آئی کہ تمام سپریم کورٹ ججز کو آئینی بینچز کیلئے نامزد کیا جائے۔

اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان شریک ہوئے۔

علاوہ ازیں نمائندہ پاکستان بار کونسل ایڈووکیٹ اختر حسین، فاروق ایچ نائیک، شیخ آفتاب احمد،عمر ایوب  اور خاتون رکن روشن خورشید بروچہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس دو ہفتوں بعد دوبارہ ہوگا،آئندہ اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بنچز کیلئے ججز نامزد کیے جائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکا میں آج ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج آنے میں کئی روز لگنے کا امکان

سوئنگ اسٹیٹس میں کانٹے کا مقابلہ نتائج میں تاخیر کی وجہ بن سکتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکا میں آج ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج آنے میں کئی روز لگنے کا امکان

امریکا میں صدارتی انتخاب کے نتائج آنے میں کئی روز لگنے کا امکان ہے۔ سوئنگ اسٹیٹس میں کانٹے کا مقابلہ نتائج میں تاخیر کی وجہ بن سکتا ہے۔

امریکی صدارتی انتخابات میں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ آمنے سامنے ہیں، ووٹنگ بھی جاری ہے، لیکن ووٹنگ کے بعد نتائج فوری نہیں آئیں گے، نتائج آنے میں کئی روز لگ سکتے ہیں۔

سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق، ڈیموکریٹک اور ری پبلیکن امیدوار میں سخت مقابلہ متوقع ہے، اسی وجہ سے رواں سال بھی نتائج کئی دن کے بعد آنے کا امکان ہے۔ سوئنگ اسٹیٹس میں کمالا اور ٹرمپ میں تھوڑے فرق سے مقابلہ ہوا تو فاتح امیدوار کا اعلان کرنے میں وقت لگ سکتا ہے۔

سال 2020 کے صدارتی انتخابات میں پولنگ کے بعد چار دن تک فاتح امیدوار کا اعلان نہیں ہوسکا تھا، متعدد ریاستوں کا فیصلہ ناقابل یقین حد تک قریبی مارجن سے کیا گیا تھا۔ سال 2016 میں، ہلیری کلنٹن نے پولنگ ڈے کے بعد ہی تسلیم کرلیا تھا کہ وہ جیت نہیں پائیں گی، جبکہ متعدد ریاستوں میں گنتی جاری تھی۔

سال 2000 میں امریکی انتخابات میں 36 دن تک فاتح امیدوار کا اعلان نہیں ہوسکا تھا، فلوریڈا کی کچھ کاؤنٹیوں میں بیلٹ پیپر کے ناقص ہونے کی وجہ سے معاملات پیچیدہ ہوگئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll