جی این این سوشل

تجارت

متحدہ عرب امارات میں تمام غیر ملکی بینکوں کی آمدنی پر 20 فیصد سالانہ ٹیکس عائد

دبئی کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین اس قانون کی خلاف ورزی سمجھی جانے والی کارروائیوں اور خلاف ورزیوں پر عائد جرمانے کے بارے میں فیصلہ جاری کریں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

متحدہ عرب امارات  میں تمام غیر ملکی بینکوں کی آمدنی پر 20 فیصد سالانہ ٹیکس عائد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

متحدہ عرب امارات نے تمام غیر ملکی بینکوں کی آمدنی پر 20 فیصد سالانہ ٹیکس عائد کر دیا ۔اس ٹیکس کا اطلاق امارات میں کام کرنے والے تمام غیر ملکی بینکون بشمول سپیشل اکنامک زونز اور فری ٹریڈ زونز میں کام کرنے والے غیر ملکی بینکوں پر بھی ہو گا تاہم نیا ٹیکس دبئی فنانشل سینٹر میں کام کرنے والے غیر ملکی بینکوں پر لاگو نہیں ہو گا۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں جاری قانون میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی بینکوں پر قابل ٹیکس آمدنی پر 20 فیصد سالانہ ٹیکس عائد کیا جائے گا، اور اگر غیر ملکی بینک کارپوریٹ ٹیکس قانون کے تحت ٹیکس ادا کرتا ہے تو اس فیصد سے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کاٹ لی جائے گی۔یہ قانون قابل ٹیکس آمدنی کا حساب لگانے کے قواعد، ٹیکس ریٹرن جمع کرانے اور ٹیکس ادا کرنے کے کنٹرول، ٹیکس ریٹرن کے آڈٹ اور رضاکارانہ اعلان کے طریقہ کار، اور ٹیکس آڈٹ کے عمل سے متعلق فرائض اور طریقہ کار کو منظم کرتا ہے۔

یہ قانون ٹیکس آڈٹ سے مشروط شخص کے حقوق کی بھی وضاحت کرتا ہے، جو کہ غیر ملکی بینک ہے اور اس کی شاخیں جو دبئی میں کام کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک سے لائسنس یافتہ ہیں۔

قانون قابل ٹیکس ادارے کو دبئی کے محکمہ خزانہ کے ساتھ ان پر عائد ٹیکس یا جرمانے کی رقم کے بارے میں اعتراضات درج کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے، جو قانون میں بیان کردہ کچھ شرائط کے ساتھ مشروط ہے۔

قانون کے مطابق، دبئی کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین اس قانون کی خلاف ورزی سمجھی جانے والی کارروائیوں اور خلاف ورزیوں پر عائد جرمانے کے بارے میں فیصلہ جاری کریں گے۔ عائد کردہ کل جرمانے پانچ لاکھ درہم سے زیادہ نہیں ہونے چاہئیں۔ دو سال کے اندر دوبارہ خلاف ورزی کرنے کی صورت میں جرمانہ دوگنا کر دیا جائے گا جو زیادہ سے زیادہ ایک ملین درہم تک ہو گا۔

 

پاکستان

امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، رؤف حسن

اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے دروازے کھلے ہیں، ترجمان پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، رؤف حسن

پاکستان تحریک انصاف کے انفارمیشن سیکریٹری رؤف حسن کا کہنا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ڈیڈ لاک مزید نہیں رہے گا، اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے دروازے کھلے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ”وائس آف امریکا“ کو انٹرویو میں رؤف حسن نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت ریاست کے مفاد میں ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں نہیں لانا چاہتے، آگے بڑھنے کا راستہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت سے نکلتا ہے، طاقت حکومت نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن مینڈیٹ حقیقی لوگوں کے پاس جانا چاہیے،سیاسی استحکام کےلئے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے، عدالتی عمل یا نئے انتخابات سے مینیڈیٹ کی تصحیح کی جائے۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے بعد سب سڑکوں پر تحریک چلائیں گے، ہم 8 ستمبر سے ملک گیر تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں جلسے ہوں گے،

ان کا کہنا تھا کہ اجازت ملے یا نہ ملے 8 ستمبر کو جلسہ ہر حال میں ہوگا۔ حکومت مخالف اتحاد میں مزید جماعتیں شامل ہونے جارہی ہیں، جے یو آئی سے مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق ہوا ہے، پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بہت خوشگوار رہی ہے۔

رؤف حسن نے دعویٰ کیا کہ 22 اگست کا جلسہ بھی اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کے بعد موخر کیا۔ حکومت عدلیہ کو زیر اثر کرنے میں کامیاب نہیں ہو گی، عدلیہ کی حمایت کے بغیر حکومت کھڑی نہیں رہ سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شکیل خان کا خود پر لگائے کرپشن الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں، سابق صوبائی وزیر کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شکیل خان کا خود پر لگائے  کرپشن  الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

سابق صوبائی وزیر خیبر پختونخوا شکیل خان نے خود پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کا جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کر دیا۔

شکیل خان نے کہا کہ بدعنوانی کیلئے بنائی گئی کمیٹی گڈ نہیں بلکہ بیڈ گورننس کمیٹی ہے، مجھ پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر جلسے تک خاموش ہوں، جلسے کے بعد اپنا موقف عوام کے سامنے رکھوں گا۔

سابق وزیر شکیل خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر عارف علوی نےعمران خان سے جلد ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے، بانی پی ٹی آئی کو ملاقات میں سب بتاؤں گا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کے سابق رکن اور صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل احمد خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر محکمے میں مداخلت اور بیڈگورننس کے الزامات عائد کرتےہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سستی بجلی کے حصول کےلئے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سستی بجلی کے  حصول کےلئے  عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سستی بجلی کے لیے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سب کا خواب تھا پاکستان میں اسلام کے مطابق زندگی گزاریں، بدقسمتی سے وہ پاکستان اب تک نہیں بن سکا جس کی تمنا تھی، پاکستان بننے پر بھی جماعت اسلامی نے لوگوں کی خدمت کی، جماعت اسلامی کا خدمت کا سلسلہ تب سے اب تک جاری ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ  ہماری حکومتیں کسی چیز کو مینج کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں، گورننس ٹھیک نہ ہو تو کوئی بھی چیز مینج نہیں کر سکتے، پاکستان میں سیاستدانوں کی صورت میں حکمران طبقہ برسراقتدار ہے، حکمران طبقہ زیادہ تر وڈیرے اور جاگیر دار ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی اولادوں کو بہترین قسم کی تعلیم دلواتے ہیں، یہ لوگ غریب کے بچے کو تعلیم سے دور رکھتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، بچوں کو پڑھانا مشکل ہے، معیشت کسی اور نے نہیں پورے حکمران طبقے نے خراب کی، حکمران طبقے میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جو 77 سال سے اقتدار پر قابض ہیں۔بجلی کا بل بم بن کر گر رہا ہے، بجلی کا بل مکان کے کرائے سے زیادہ آتا ہے، حکمران طبقے نے ہر حکومت میں آئی پی پیز بنائیں، بجلی بنانے والے اداروں کو نجی شعبے میں دیا گیا، آئی پی پیز پاور پلانٹ مہنگی بجلی بنانے کے لیے دیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے ہر دور میں آئی پی پیز سے معاہدے کیے، دائیں اور بائیں اے ٹی ایم ہوں تو اکیلا بندہ کیا کرے گا، مفاد پرست طبقہ ان پارٹیوں میں موجود ہوتا ہے، لیڈر دعوے کرتا ہے اور پارٹی لوٹ رہی ہوتی ہے، ہمیں اپنی سوچ، طرز سیاست اور ہر چیز پر سوچنے کی ضرورت ہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات جاہلوں نے نہیں پڑھے لکھے لوگوں نے خراب کیے، 74 فیصد نوجوان کہتے ہیں پاکستان میں نہیں رہنا، پاکستان کا کونسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں منشیات نہیں فروخت ہو رہیں، تھانوں میں رشوت کا نظام اوپر تک چلتا ہے، ہمارے بچوں کے جسموں میں منشیات کی صورت میں زہر اتارا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان الرحمان نے کہا کہ مایوس ہو کر گھر بیٹھ گئے تو یہ مزید بجلی، گیس مہنگی اور خیرات دیں گے، بادشاہ سلامت نے 14 روپے سستے کر کے ہمیں خیرات دی ہے، آئی پی پیز کی اپنی کیپسٹی پیمنٹ بند کریں، ہمیں خیرات نہیں اپنا حق چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ظلم کا نظام ختم ہونا چاہیے، پاکستان میں اس وقت سیاست بازی ہو رہی ہے،عوام کو پوچھنے والا کوئی نہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سلیب لگا، کسی نے بات کی؟ صرف جماعت اسلامی ہر مسئلے پر بات کرتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll