جی این این سوشل

پاکستان

رمضان المبارک کے لیے سرکاری دفاتر کا نیا شیڈول جاری

جمعہ کو سرکاری دفاتر کے اوقات کار صبح 9 بجے سے دوپہر 12:30 بجے تک ہوں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

رمضان المبارک کے لیے سرکاری دفاتر کا نیا شیڈول جاری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: رمضان المبارک کے دوران وفاقی حکومت کے سرکاری دفاتر کا نیا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے رمضان المبارک کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق دفاتر کے اوقات کار ہفتے میں پانچ دن صبح 9 بجے سے دوپہر 3 بجے تک ہوں گے جب کہ دفاتر کے اوقات کار ہفتے میں چھے دن صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ہوں گے۔

حکام نے بتایا کہ جمعہ کو سرکاری دفاتر کے اوقات کار صبح 9 بجے سے دوپہر 12:30 بجے تک ہوں گے۔

دنیا

غزہ میں پولیو مہم جاری، پہلے روز 72 ہزار پولیو ویکسینیشن مکمل

یہ ویکسی نیشن پروجیکٹ مرحلہ وار تمام فلسطینی علاقوں میں جاری رہے گا،اقوام متحدہ 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ میں پولیو مہم جاری، پہلے روز 72 ہزار پولیو ویکسینیشن مکمل

غزہ میں اقوام متحدہ اور مقامی وزارت صحت کے حکام کی مشترکہ کوششوں سے جاری پولیو ویکسی نیشن مہم نے حالیہ دنوں میں ایک اہم پیش رفت کی ہے، جس کے تحت گزشتہ روز تقریباً 72,611 بچوں کو پولیو ویکسین کی خوراک فراہم کی گئی۔ 

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس مہم کی تکمیل کے لیے غزہ کے کچھ مخصوص علاقوں میں عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ہے، تاکہ بچوں کو محفوظ ماحول میں ویکسینیشن کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

اتوار کے روز غزہ کی پٹی میں اس مہم کا باضابطہ آغاز عمل میں آیا، جس کا اعلان وزارت صحت کے عہدیدار نے’اے ایف پی‘ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 

اقوام متحدہ نے وضاحت کی کہ یہ ویکسی نیشن پروجیکٹ مرحلہ وار تمام فلسطینی علاقوں میں جاری رہے گا۔

عالمی ادارہ صحت نے اسرائیل کے ساتھ 640,000 بچوں کی ویکسینیشن کے لیے "انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی" پر بھی اتفاق کیا تھا۔ دوسری جانب  اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے جنگ بندی کےمعاملات پر تردید کی تھی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اتوار کو دوپہر دو بجے تک کوئی بمباری یا فوجی کارروائی کی نشاندہی نہیں کی گئی۔

وزارت صحت اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے غزہ کی پٹی میں 67 حفاظتی ٹیکوں کے مراکز قائم کیے ہیں، جن میں وسطی غزہ میں ہسپتالوں، ڈسپنسریوں اور سکولوں میں 59 مراکز شامل ہیں، جب کہ جنوبی اور شمالی غزہ میں بھی مہم کے دیگر مراحل شروع ہوں گے۔ 

یاد رہے کہ کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 40,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور 92,000 سے زائد لوگ زخمی ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، جب کہ ہزاروں لوگ لاپتا ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ایف بی آر نے دو مہینوں میں 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر  نے دو مہینوں میں  1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے دو مہینوں (جولائی اور اگست) میں مجموعی طور پر 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے ہیں۔

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے جبکہ لیکوڈیٹی کے مسائل کے حل کیلئے برآمد کنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 593 ارب روپے جمع کئے جبکہ جولائی-اگست 2023 میں اسی مد میں 437 ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔ اس طرح اس مد میں 36 فیصد زیادہ محصولات جمع کئے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 314 ارب روپے جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 40 فیصد کا صحت مندانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔اس کے نتیجہ میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں مجموعی طور پر 35 فیصد کا اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔

تاہم درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے اس شرح نمو کو برقرار نہیں رکھا جا سکا ہے۔ امریکی ڈالر کے اعتبار سے اگست 2023 کے مقابلے میں اگست 2024 میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح سے اگست 2024 کے دوران درآمدت میں اگست 2023 کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے حساب سے7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

مزید برآں ہائی ڈیوٹی اشیاء جیسے گاڑیاں، گھریلو آلات کے ساتھ ساتھ متفرق اشیاء مثلاً گارمنٹس، فیبرکس، جوتے وغیرہ کی درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس رجحان نے کسٹمز ڈیوٹیز اور درآمدات کی سطح پر وصول کئے جانے والے دیگر ٹیکسوں کو متاثر کیا ہے۔ کسٹمز ڈیوٹیز میں 4 فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں پچھلے سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات جمع کرنے کے اہداف پورے کرنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ ستمبر میں کم پالیسی ریٹ اور حالیہ مہینوں میں حکومتی سطح پر دیگر اقدامات کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں اور درآمدات میں اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خزانہ کی نگرانی میں ہونے والی ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کی وجہ سے بھی شرح نمو میں اضافہ ہونے کا واضح امکان ہے۔

ان اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ، آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ایف بی آر کاروبار کرنے میں آسانیاں لانے اور اسے ترقی دینے کے لئے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بھارت کا بیانیہ مسترد، یکطرفہ اقدامات مقبوضہ کشمیر کی حقیقت نہیں بدل سکتے، دفتر خارجہ

پاکستان بین الاقوامی سفارت کاری اور مکالمے کے لیے پرعزم ہے،لہٰذاکسی بھی جارحانہ اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کا بیانیہ مسترد، یکطرفہ اقدامات مقبوضہ کشمیر کی حقیقت  نہیں بدل سکتے، دفتر خارجہ

اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات جو کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ہیں، کسی بھی صورت میں حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ 

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی سفارت کاری اور مکالمے کے لیے پرعزم ہے،لہٰذاکسی بھی جارحانہ اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ 

ترجمان نے بھارت کے وزیر خارجہ کے حالیہ بیانات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور اس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے۔ 

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے مسئلے کو یکطرفہ طور پر حل نہیں کیا جا سکتا، اس تنازع کا حل جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔

انہوں نے اس بات کو بھی واضح کیا کہ ایسے دعوے نہ صرف گمراہ کن ہیں بلکہ خطرناک حد تک فریب ہیں، جو زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہیں۔ 

ترجمان نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں حقیقی امن اور استحکام صرف اسی صورت ممکن ہے جب تنازع جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کے مطابق حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد دعوے ترک کرے ۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے تنازع کے منصفانہ، پرامن اور پائیدار حل کے لیے بامعنی مذاکرات میں شامل ہو کر جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے کوشش کرے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll