جی این این سوشل

علاقائی

سندھ حکومت کا یکم مئی یوم مزدور پر عام تعطیل کا اعلان

اس دن ملک بھر میں تمام اسکول، نجی اور سرکاری دفاتر بند رہیں گے جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے یکم مئی کو بھی بینک تعطیل کا اعلان متوقع ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سندھ  حکومت  کا  یکم مئی یوم مزدور پر عام تعطیل کا اعلان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کراچی : سندھ حکومت کی جانب سے  یکم مئی یوم مزدور پر عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے اور اس حوالے سے چیف سیکرٹری سندھ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کابینہ ڈویژن کے سرکلر میں یکم مئی کو عام تعطیل کے طور پر شامل کیا گیا ہے، اس دن ملک بھر میں تمام اسکول، نجی اور سرکاری دفاتر بند رہیں گے جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے یکم مئی کو بھی بینک تعطیل کا اعلان متوقع ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اس سال یکم مئی چھٹی کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔

 

کھیل

قومی کرکٹ ٹیم دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کیلئے روانہ

قومی کرکٹ ٹیم نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور سے روانہ ہونے کے بعد دبئی پہنچ گئی جہاں سے آئر لینڈ روانہ ہو گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

قومی کرکٹ ٹیم دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کیلئے روانہ

پاکستان کرکٹ ٹیم آئرلینڈ اور انگلینڈ کے دورے کیلئے براستہ دبئی روانہ ہوگئی۔ قومی کرکٹ ٹیم نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور سے روانہ ہونے کے بعد دبئی پہنچی۔

دبئی سے پاکستان کرکٹ ٹیم آئرلینڈ روانہ ہوگی، جہاں قومی ٹیم تین ٹی 20انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کھیلے گی۔

ٹی 20 میچز 10، 12 اور 14مئی کو ڈبلن میں کھیلے جائیں گے۔آئرلینڈ سے پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ جائے گی۔ گرین شرٹس انگلینڈ کے خلاف چار ٹی 20 میچز کھیلے گی۔

محمد عامر ویزہ اجراء میں تاخیر پر ٹیم کو آئرلینڈ میں جوائن کریں گے۔ اس کے علاوہ شاداب خان اور حسن علی بھی آئرلینڈ میں ٹیم کا حصہ بنیں گے۔

دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کی آئر لینڈ روانگی سے قبل لاہور ائیرپورٹ پر قائم مقام گورنر پنجاب محمد احمد خان پہنچے جہاں وی آئی پی لاؤنج میں قائمقام گورنر پنجاب محمد احمد خان نے قومی کرکٹ ٹیم سے ملاقات کی۔

قائم مقام گورنر پنجاب محمد احمد خان نے قومی ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکیا اور قومی کرکٹ ٹیم کو ایئرپورٹ پر الوداع کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایسے ججز کو جج نہیں ہونا چاہیے جو مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کرتے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے عدلیہ میں مداخلت کے خط پر ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ججز کو خط کا معاملہ: سپریم کورٹ میں از خود نوٹس کیس کی تیسری سماعت جاری

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اگر کوئی جج کچھ نہیں کر سکتا تو گھر بیٹھ جائے، ایسے ججز کو جج نہیں ہونا چاہیے جو مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کرتے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افنان پر مشتمل 6 رکنی لارجر بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے عدلیہ میں مداخلت کے خط پر ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی سپریم کورٹ میں تجاویز جمع کرا دیں، اس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار عدلیہ کی آزادی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی، عدلیہ میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف تحقیقات ہونی چاہئیں، ججز کی ذمہ داریوں اور تحفظ سے متعلق مکمل کوڈ آف کنڈکٹ موجود ہے۔

تجویز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے پاس توہین عدالت کا اختیار موجود ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کو کسی قسم کی مداخلت پر توہین عدالت کی کارروائی کرنی چاہیے تھی، ہائی کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کی کارروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے خط میں گزشتہ سال کے واقعات کا ذکر کیا ہے۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ ججز کا خط میڈیا کو لیک کرنا بھی سوالات کو جنم دیتا ہے، کسی بھی جج کو کوئی شکایت ہو تو اپنے چیف جسٹس کو آگاہ کرے، اگر متعلقہ عدالت کا چیف جسٹس کارروائی نہ کرے تو سپریم جوڈیشل کونسل کو آگاہ کیا جائے۔

اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کیلئے کل تک کا وقت مانگ لیا۔

بعد ازاں پاکستان بار کونسل کے وکیل ریاضت علی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بار کونسل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے معاملے پر جوڈیشل تحقیقات کرانا چاہتی ہے، ایک یا ایک سے زیادہ ججوں پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنا کر قصورواروں کو سزا دی جائے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے اپنا لکھا ہوا اضافی نوٹ پڑھا کہ وفاقی حکومت ایجنسیاں کنٹرول کرتی ہے، وفاقی حکومت الزامات کا جواب دے، وفاقی حکومت کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے، ہائیکورٹ کے ججز نے نشاندہی کی کہ مداخلت کا سلسلہ اب تک جاری ہے، وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے وہ مطمئن کرے مداخلت نہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے صدر سپریم کورٹ بار سے مکالمہ کیا کہ ڈر کس بات کا ہے عوام کے سامنے سچ بولیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اگر کوئی جج کچھ نہیں کر سکتا تو گھر بیٹھ جائے، ایسے ججز کو جج نہیں ہونا چاہیے جو مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کرتے۔

صدر سپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ بھی ماضی میں مداخلت پر خاموش رہی تو وہ بھی شریک جرم ہے، ،جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ صرف میں نہیں اٹارنی جنرل سمیت حکومت بھی مداخلت تسلیم کر رہی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک بمباری ہوتی ہے، سپریم کورٹ بار کے صدر شہزاد شوکت بتایا کہ ہم نے اپنی تمام پریس کانفرنس میں سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کی مذمت کی اور اب ایک اتھارٹی بھی بن گئی ہے لیکن صحافی میرے پاس آ کر کہتے ہیں اظہارِ رائے پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر فیئر تنقید ہونی چاہیے، لیکن لوگوں کو گمراہ نہیں کرنا چاہیے، چیف جسٹس نے کہا کہ تنقید اور جھوٹ میں بہت بڑا فرق ہوتا ہے، یہاں ایک کمشنر تھے اور انہوں نے جھوٹ بولا، تمام میڈیا نے چلایا، باہر ملکوں میں ہتک عزت پر جیبیں خالی ہو جاتی ہیں، صرف سچ بولنا شروع کریں، سزا جزا کو چھوڑیں۔

یاد رہے کہ عدالت نے اٹارنی جنرل سے الزامات کے جوابات یا تجاویز طلب کر رکھی ہیں۔

گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اگر کوئی خفیہ ایجنسی جواب دینا چاہتی ہے تو اٹارنی جنرل کے ذریعے جمع کرا سکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے وکلاء تنظیموں کو بھی تحریری جواب دینے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ 25 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے ججز کے کام میں خفیہ ایجنسیوں کی مبینہ مداخلت اور دباؤ میں لانے سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کی کوشش نہیں کر رہے، فیصل کریم کنڈی

صوبے اور وفاق کے درمیان پُل کا کردار ادا کروں گا، گورنر کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کی کوشش نہیں کر رہے، فیصل کریم کنڈی

نومنتخب گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کی کوشش نہیں کر رہے، صوبے کی گورننس زیادہ بہتر نہیں ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے حالات سب کے سامنے ہیں، یہاں میں امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں۔ صوبے اور وفاق کے درمیان پُل کا کردار ادا کروں گا، دوری سے عوام پریشان ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کی کا اسلام آباد میں مقدمہ لڑوں گا، عوام کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ترجیح ہوگی۔ وفاق سے تنازع رہا تو خیبر پختونخوا کے لوگ 5 سال پیچھے رہیں گے، چھوٹے شخص کو بڑے عہدے پر بٹھا دیں تو پھر ایسا ہی ہوتا ہے۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ہم نے خیبرپختونخوا کا مقدمہ لڑنا ہے، جب نفرت ہوگی تو صوبہ اور ملک ترقی نہیں کرے گا، صوبے کے پیسے لینے کا بھی ایک فورم ہے جہاں مقدمہ لڑیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پر تنقید کرتے ہوئے گورنر کے پی نے کہا کہ وہ اپنی نااہلی چھپانے کے لیے متنازع بیانات نہ دیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اسلام آباد پر چڑھائی کریں گے تو قانون اپنا راستہ لے گا۔

گورنر کے پی نے مزید کہا کہ 9 مئی قریب آتے ہی پاکستان تحریک اںصاف ( پی ٹی آئی) نے وہی بیانات شروع کردیے۔ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو ریلیف نہیں ملنا چاہیے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll