جی این این سوشل

دنیا

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 سال کیلئے پابندی عائد

فیس بک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 سال کی پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 سال کیلئے پابندی عائد
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 سال کیلئے پابندی عائد

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فیس بک نے ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ معطل کرنے کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی۔

فیس بک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کے سابق صدر کا اکاؤنٹ  جنوری میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر عارضی بند کیا گیا تھا مگر اب جائزہ لینے کے بعد 2 سال کی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سابق امریکی صدر کے فیس بک پر غیر ضروری اور متشدد بیانات کی وجہ سے کیپٹل ہل میں افسوسناک واقعہ پیش آیا۔

فیس بک کے نائب صدر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر عائد ہونے والی پابندی ختم کرنے سے نقصِ امن کو خطرہ ہے، ماہرین نے جائزہ لینے کے بعد اکاؤنٹ معطل رکھنے کی سفارش کی، جس پر کمپنی نے عمل کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو فیس بک کے جیل میں 2 سال کے لیے قید کر دیا ہے اور آئندہ کا فیصلہ مستقبل کی صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔

فیس بک کے نائب صدر نے وضاحت کی کہ فیس بک آزادی اظہار رائے کا احترام کرتا ہے مگر ہم کسی کے جذبات کو مجروح کرنے یا کسی کو تشدد پر اکسانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

تجارت

سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ریکارڈ

ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت 3ہزار 1 سو روپے بڑھ کر 2 لاکھ 48 ہزار 100 روپے ہوگئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ریکارڈ

ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت 3ہزار 1 سو روپے بڑھ کر 2 لاکھ 48 ہزار 100 روپے ہوگئی ہے۔اسی طرح دس گرام سونے کی قیمت بھی 2658روپے کے اضافے سے 212706روپے کی سطح پر آگئی۔

عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 30ڈالر کے اضافے سے 2414ڈالر کی سطح پر آگئی۔

دوسری جانب عالمی مارکیٹ کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ مقامی صرافہ مارکیٹوں میں قوت خرید متاثر ہونے اور سونے کی تجارتی سرگرمیوں میں نمایاں کمی کے پیش نظر سونے کی مقامی قیمت عالمی قیمت میں اضافے کے تناسب کے بجائے 4000 روپے انڈرکاسٹ رکھی گئی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بتایاجائے کیا وجہ تھی ہماری حکومت کا تختہ الٹاگیا، نواز شریف

پارٹی کے بہترین ساتھیوں پر سنگین مقدمات بنائےگئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بتایاجائے کیا وجہ تھی  ہماری حکومت کا تختہ الٹاگیا، نواز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ بتایاجائے کیا وجہ تھی جو 1993 میں ہماری حکومت کا تختہ الٹا گیا تھا، جنہوں نے پاکستان کو تباہ و برباد کیا ان کا احتساب ہونا چاہیے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) سینٹرل ورکنگ کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی قائد نوازشریف نے کہا کہ آپ سب کو یہاں دیکھ کر بہت خوشی ہورہی ہے، بہت عرصے بعد ہم سب ایک جگہ جمع ہوئے ہیں، پورے ملک سے پارٹی قیادت یہاں موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے پیار بھرا پیغام دینا چاہتا ہوں، یہاں موجود ایک ایک چہرہ مسلم لیگ (ن) کا ستون ہے۔

نوازشریف نے کہا کہ پارٹی کے بہترین ساتھیوں پر سنگین مقدمات بنائےگئے، مشکل حالات میں مسلم لیگ (ن) نے بہادری سے حالات کا مقابلہ کیا، مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر جھوٹے مقدمات چلائےگئے، مرحومہ کلثوم نواز کی جدوجہد تاریخی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ بتایاجائے کیا وجہ تھی جو 1993میں ہماری حکومت کا تختہ الٹاگیا؟ ہماری حکومت جاری رہتی تو ہمارا ملک دنیا میں ایک مقام حاصل کرچکا ہوتا، میرے دور اقتدار میں ہی موٹرویز بننا شروع ہوگئی تھیں، سب جانتے ہیں موٹرویز نے ملکی معیشت میں کتنا اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ سازش کےبعد پاکستان میں دھرنے شروع کردیئےگئے، مجھے سمجھ نہیں آئی انہوں نے کیوں دھرنے شروع کیے، سمجھ نہیں آئی ان کو کہاں سے اشارہ ملا، آپ بتاتے توسہی ہم دھرنے شروع کرنے لگےہیں، مجھے کہا تعاون کریں گے اوریہاں ڈی چوک میں دھرنے شروع کردیئے، میں نے کابینہ سےکہا تھا ان کو مت چھیڑنا۔

قائد مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ کچھ ارکان نے کہا ان پر لاٹھی چارج ہوناچاہیے، لاٹھی چارج کے بغیر کام ٹھیک ہوگیا، چینی صدرپاکستان آرہےتھےاورباربار منسوخی کا کہا جارہاتھا، ہمیں چینی صدرکودھرنوں میں بلانے میں مشکل آرہی تھی، چینی صدر پاکستان آئے اور سی پیک کا معاہدہ ہوا، چینی صدرنے خودکہا سی پیک آپ کیلئے چین کی طرف سےتحفہ ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شہباز شریف متفقہ طور پر مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر نامزد

مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شہباز شریف متفقہ طور پر مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر نامزد

وزیراعظم شہباز شریف کو متفقہ طور پر مسلم لیگ (ن) کا قائم مقام صدر نامزد کر دیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ہوا جس میں شہباز شریف کو قائم مقام صدر نامزد کیا گیا۔ نواز شریف ، شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، رانا ثناء اللہ، احسن اقبال، اسحاق ڈار اور دیگر نے اجلاس میںشرکت کی۔

شہباز شریف اور احسن اقبال نے قائم مقام صدر کے لیے نواز شریف کا نام تجویز کیا، مریم نواز، رانا ثناء اللہ، اسحاق ڈار، پرویز رشید اور دیگر اراکین نے حمایت کی تاہم نواز شریف نے شہباز شریف کو قائم مقام صدر نامزد کر دیا۔

شہباز شریف 28 مئی تک مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر رہیں گے، اس موقع پر جنرل کونسل اجلاس کی تاریخ کا بھی اعلان کیا گیا، 28 مئی کو ہونے والے اجلاس میں آج کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll