جی این این سوشل

علاقائی

نگراں حکومت کی غلطیوں کی سزا کسانوں کو مل رہی ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد

یہ کونسی جمہوریت ہے جہاں احتجاج کی اجازت نہیں ہے، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نگراں حکومت کی غلطیوں کی سزا کسانوں کو مل رہی ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

رہنما پی ٹی آئی اور سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد کاکہنا ہے کہ نگراں حکومت کی غلطیوں کی سزا کسانوں کو مل رہی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ گندم بحران کے معاملے کی انکوائری ہونی چاہیے تاکہ معلوم ہو کہ غلطی کس کی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ کسان آج آدھی قیمت پر گندم فروخت کرنے پر مجبور ہے۔ کسان کی حالت زار کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ کونسی جمہوریت ہے جہاں احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔

ڈاکٹریاسمین راشد کاکہنا تھا کہ اپنے حق کیلئے احتجاج کرنے والے کسانوں پرپولیس کی جانب سے ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔

پاکستان

شناختی کارڈ کے اجراء کیلئے یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگانے کا فیصلہ

نادرا کو عوام کے لئے مزید فرینڈلی بنانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شناختی کارڈ کے اجراء کیلئے یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگانے کا فیصلہ

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شناختی کارڑ کے اجراء اور تجدید کے لئے پاکستان بھر میں یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگائی جانے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ شناختی کارڈز کے نظام کو فول پروف، بہتر اور تیز رفتار بنایا جائے ۔ 

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا ہیڈ کواٹرز کا دورہ کیاجہاں وفاقی وزیرداخلہ نے نادرا ہیڈ کوارٹر میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ جس میں نادرا کو عوام کے لئے مزید فرینڈلی بنانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ عوام کو سہولت فراہم کیلئے کئی بڑے اور اہم فیصلے کئے گئے۔

محسن نقوی نے ہدایت کی کہ یونین کونسل کی سطح پر شناختی کارڈ بنوانے اور تجدید کی سہولت فراہم کرنے کے پلان کو چند روز میں حتمی شکل دی جائے۔ انہوں نے شناختی کارڈز کے نظام کو فول پروف، بہتر اور تیز رفتار بنانے کیلئے پلان بھی طلب کرلیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا سنٹرز کے دورے کئے اور حالات کا جائزہ لیا میں نے خود مشاہدہ کیا کہ عوام کو کافی مشکلات اور دقت کا سامنا ہے۔ انہوں نے نادرا حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا پلان بنایا جائے جس سے نادرا سنٹرز پر آنے والوں کیلئے آسانی ہو اور کام بلا تاخیر ہو۔شہریوں کی رش کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے 6 بڑے شہروں میں نادرا سنٹرز میں اضافے کا 7 روز میں پلان بھی طلب کر لیا۔

وزیر داخلہ نےکراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں مزید سنٹرز بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کی ہدایت کی ۔ انہوں نےجعلی شناختی کارڈ مافیا کے خلاف موثر کاروائی کا حکم دیا۔بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا آپریشنل روم کا دورہ کیا۔

وفاقی وزیر کو پاکستان بھر کے نادرا سنٹرز کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ محسن نقوی نے چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور نادرا کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

از خود نوٹس :فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

از خود نوٹس :فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے فیصل واوڈا اور مصطفٰی کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بھی بنچ کا میں شامل تھے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی؟ توہین عدالت ہوئی یانہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے جو ویڈیو ملی ہے اس کے متعلقہ حصے میں آواز نہیں تھی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ پریس کانفرنس توہینِ عدالت کے زمرے میں آتی ہے؟۔ کوئی مقدمہ اگر عدالت میں زیر التوا ہوتو اس پر رائے دی جاسکتی ہے؟۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس سے کہیں زیادہ باتیں میرے خلاف کی گئیں۔ لیکن کیا آپ اداروں کی توقیر کم کرنا شروع کردیں گے۔ اگر میں نے کچھ غلط کیا تو مجھے کہیں، عدالت کو نہیں۔ وکلا، ججز اور صحافیوں سب میں ا چھے بُرے لوگ ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے میں نے بھی اس ادارے میں 500 نقائص دیکھے ہوں۔ باپ کے گناہ کی ذمے داری بیٹے کو نہیں دی جاسکتی۔ کیا ایسی باتوں سے آپ عدلیہ کا وقار کم کرنا چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شفافیت لانے کی کوشش کی، اپنے اختیارات کم کیے، بندوق اٹھانے والا اور گالی دینے والا کمزور ترین شخص ہوتے ہیں۔ جس کے پاس دلیل ختم ہو، وہ بندوق اٹھاتا ہے یا گالی دیتا ہے۔ ایک کمشنر صاحب اٹھے اور کہا میں نے انتخابات میں دھاندلی کروائی۔ بھئی بتاؤ تو سہی چیف جسٹس کیسے دھاندلی کروا سکتا ہے؟۔ مذہب معاشروں میں ایسے الزامات نہیں لگائے جاتے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے عوام کے ہوتے ہیں، اداروں کو بدنام کرنا ملک کی خدمت نہیں، اداروں میں کوتاہیاں ہوسکتی ہیں، میں کسی اور کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، اگر میں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو بتائیں، تنقید کریں، ہم ہر روز ہم اچھا کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون پر عمل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس کے پاس دلائل ہوں گے وہ ہم ججز کو بھی چپ کرادے گا، میں نے اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ ادارے کے لیے حلف لیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو نوٹس جاری کرتے ہیں، دونوں کو بلا لیتے ہیں، ہمارے منہ پر آکر تنقید کر لیں۔

ریمارکس میں کہا کہ ملک کا ہر شہری عدلیہ کا حصہ ہے۔ جرمنی میں ہٹلر گزرا ہے، وہاں آج تک کوئی رو نہیں رہا۔ غلطیاں ہوئیں انہیں تسلیم کر کے آگے بڑھیں۔ اسکول میں بچے غطی تسلیم کرے تو استاد کا رویہ بدل جاتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کرتے ہوئے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے بدھ کو پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

پاکستان میں فائیو جی سروسز جلد لانچ ہو جائیں گی، وزیر مملکت برائے آئی ٹی

وزیراعظم کی سربراہی میں کمیشن آئی ٹی کے شعبے کی ترقی اور فروغ کے لئے اقدامات اٹھائے گا، شیزہ فاطمہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں  فائیو جی سروسز جلد لانچ ہو جائیں گی، وزیر مملکت برائے آئی ٹی

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام شیزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ نیشنل ڈیجیٹل فریم ورک کے تحت قانون سازی کی طرف جار ہے ہیں ، وزیراعظم کی سربراہی میں کمیشن آئی ٹی کے شعبے کی ترقی اور فروغ کے لئے اقدامات اٹھائے گا۔

ہواوے پاکستان ہیڈکوارٹرز میں عالمی یوم ٹیلی کام کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت شیزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق حکومت ترجیح بنیادوں پر تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر آئی ٹی کے فروغ کے لئے کام کررہی ہے ۔ حکومت کا وژن یہ ہے کہ ملک کے کونے کونے میں انٹرنیٹ ، سمارٹ فون ، ڈیوائسز اور فائبر آپیٹکل کی سہولیات کو یقینی بنائے ، آئی ٹی کی مدد سے تعلیم ، ہنر ، روزگار کے مواقع بڑھا کر مساوی ترقی یقینی بنائی جاسکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں آئی ٹی کے شعبے میں جدت آرہی ہے ، انٹرنیٹ اور کنکٹیوٹی کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے ۔ 2010 میں شبہاز شریف نے بطور وزیراعلی ای روزگار کا تصور دیا ، گزشتہ 10 سالوں میں 10 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے ،دنیا میں فری لانسنگ کرنے والے پاکستانیوں کی کثیرتعداد نےا نہی لیپ ٹاپس کے ذریعے اپنا نام اور مقام حاصل کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تھری جی اور فور جی بھی پاکستان مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں لانچ ہوا اور اب ہماری حکومت میں ہی فائیو جی لانچنگ کی طرف جارہے ہیں ۔ پاکستان میں جتنی بھی ڈیجٹلائزیشن اور آئی ٹی کے شعبے میں ایڈوانسمنٹ ہورہی ہے اس میں پاکستان مسلم لیگ کا کلیدی کردار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک میں موبائل فون استعمال کرنے والے 15 کروڑ صارفین کو بہترین سروسز فراہم کیں جائیں ،ہماری کوشش ہے کہ آنے والی نسلوں کے لئے آسانیاں پیدا کریں ۔

وزیر مملکت شیزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ یو ایس ایف کے تحت گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کنکٹیوٹی کے حوالے سے 85 ارب روپے کے منصوبے مکمل ہوئے ہیں ۔ ہماری حکومت کا فوکس انٹرپینورشپ پر ہے تا کہ ہماری نوجوان نسل ملازمتوں کی تلاش کی بجا ئے ملازمتیں پیدا کرنے والی بن جائے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آپٹیکل فائبر بنانے والا ملک ہے ،گزشتہ کچھ سالوں میں ایک لاکھ 30 ہزار کلومیٹر فائبر آپٹیکل تیار کیا گیا ہے ۔ہمارے ملک میں موبائل فون کی 95 فیصد ضروریات مقامی طور پر تیار ہونے والے موبائل فون پوری کر رہے ہیں ، ہماری کوشش ہے کہ مقامی طور پر تیار ہونے والے موبائل فون برآمد کیے جائیں ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll