پاکستان
اگر سنی اتحاد کونسل سے غلطی ہوئی تھی تو الیکشن کمیشن تصحیح کر سکتا تھا،سپریم کورٹ
سپرریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوصی نشستوں کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اگر سنی اتحاد کونسل سے غلطی ہوئی تھی تو الیکشن کمیشن تصحیح کر سکتا تھا۔
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی اپیلوں پر سپریم کورٹ میں جاری سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ۔سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی اپیلوں پر براہ راست سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نےسپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ معاملے کی سماعت کی۔
جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، محمد علی مظہر، عائشہ ملک، اطہر من اللہ، سید حسن اظہر رضوی، شاہد وحید، عرفان سعادت خان اور نعیم اختر افغان فل کورٹ میں شامل تھے۔
سلمان اکرم راجا اور فیصل صدیقی ایڈوکیٹ نے روسٹرم پر آگئے، فیصل صدیقی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے گزشتہ سماعت کا عدالتی حکم نامہ پڑھ کر سنایا۔
وکیل نے کہا کہ امیدواروں نے سرٹیفکیٹ لگایا تھا الیکشن کمیشن نےکہہ دیا آپ آزاد امیدوار ہیں، جسٹس جمال مندوخیل جب پارٹی بھی کہہ رہی ہویہ ہمارا امیدوار ہے، امیدواربھی پارٹی کو اپنا کہے الیکشن کمیشن کا اس کے بعد کیا اختیار ہے؟
وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ میرا آفس بند کردیا گیا ہے کچھ دستاویزات نہیں لاسکا، چیف جسٹس نے فیصل صدیقی سے مکالمہ کیا کہ ایسی باتیں عدالت میں نہ کریں، اگر آپ کا دفتربند ہے، کوئی مسئلہ ہے تو درخواست دیں، ہم حکم جاری کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے روسٹرم پر آکر بات کرنے کی کوشش کی، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم صرف وکلا کوسنیں گے، فیصل صدیقی آپ بات کریں، عدالت میں سیاسی باتیں نہ کی جائیں۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ نوٹیفیکیشن کے مطابق سنی اتحاد کونسل نے انتخابات میں کوئی نشست نہیں جیتی تھی، الیکشن کمیشن کے احکامات میں کوئی منطق نہیں لگتی، الیکشن کمیشن ایک جانب کہتا ہے سنی اتحاد نے الیکشن نہیں لڑا، ساتھ ہی پارلیمانی جماعت بھی مان رہا، اگر پارلیمانی جماعت قرار دینے کے پیچھے پی ٹی آئی کی شمولیت ہے تو وہ پہلے ہوچکی تھی۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اگر سنی اتحاد کونسل سے غلطی ہوئی تھی تو الیکشن کمیشن تصحیح کر سکتا تھا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اگر ایسا ہو جائے تو نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں گی سنی اتحاد کو نہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عوام کو کبھی بھی انتخابی عمل سے الگ نہیں کیا جا سکتا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ عوام نے کسی آزاد کو نہیں بلکہ سیاسی جماعت کے نامزد افراد کو ووٹ دیے۔
دوران سماعت ججز کے سوالات پر چیف جسٹس نے فیصل صدیقی کو جواب دینے سے روک دیا، چیف جسٹس اور جسٹس منیب اختر کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوا، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کو سننے بیٹھے ہیں ہم اپنا فیصلہ کر لیں گے، میں ایک بار ایک عدالت پیش ہوا تو کہا تھا آپ اگر فیصلہ کر چکے ہوئے تو میں اپناکیس ختم کرتا ہوں، آپ اپنے دلائل نہیں دیں تو مجھے کیا سمجھ آئے گی کہ آپ کی جانب سے کیا لکھنا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ میرا خیال ہے فیصل صدیقی صاحب ہم آپ کو سننے بیٹھے ہیں، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ یہ ایک غیرذمہ دارانہ بیان ہے، فل کورٹ میں ہر جج کو سوال پوچھنے کا اختیار اور حق حاصل ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ فیصل صاحب آگے بڑھیں میں نے ہلکے پھلکے انداز میں بات کی تھی، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ اس قسم کا غیرذمہ دارانہ بیان تسلیم نہیں کیا جا سکتا، ہم حقیقت کو کیوں نہ دیکھیں، سنی اتحاد کونسل ہمارے سامنے اس لیے ہے کہ اس میں پی ٹی آئی کے جیتے لوگ شامل ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو دلائل میں کتنا وقت لگے گا؟ فیصل صدیقی نے کہا کہ میں دلائل میں دو سے تین گھنٹے لوں گا اور کچھ دستاویزات پیش کروں گا، قانون کے مطابق مخصوص نشستوں کے لیے کسی جماعت کا الیکشن لڑنا ضروری نہیں، آزاد امیدوار بھی جماعت میں شامل ہوجائیں تو مخصوص نشستیں دی جانی ہیں، ماضی میں ایک قانون آیا تھا کہ مخصوص نشستوں کیلئے الیکشن لڑنا اور پانچ فیصد ووٹ لینا لازم تھی۔
فیصل صدیقی نے کہا کہ وہ قانون بعد میں ختم کر دیا گیا تھا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن نہیں لڑا، حقیقی پوزیشن یہی ہے؟ فیصل صدیقی نے کہا کہ جی سارا تنازعہ یہی ہے، الیکشن کمیشن اس کے بعد سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت تسلیم کر چکا ہے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی اپیلوں پر سماعت کل دن ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردی گئی۔
یاد رہے کہ 6 مئی سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے ساتھ ساتھ یکم مارچ کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں سے محروم کرنے کے فیصلے کو معطل کر دیا تھا۔
پاکستان
خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی کی قومی معیشت کو مستحکم کرنے کی تجویز
فیصل کریم کنڈی نے وفد سے کہا کہ وہ برطانیہ اور دیگر یورپی ملکوں کو خیبرپختونخوا کی مصنوعات بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں
خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے قومی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے برطانیہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے آج(جمعرات) راولپنڈی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بزنس فورم کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے دہشت گردی کی جاری لہر نے خیبرپختونخوا میں اقتصادی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا۔
وفد نے گورنر کو بیرون ملک پاکستان میں تیار کی گئی اشیاء کی نمائش میں اپنا کردار ادا کرنے کا یقین دلایا۔
فیصل کریم کنڈی نے وفد سے کہا کہ وہ برطانیہ اور دیگر یورپی ملکوں کو خیبرپختونخوا کی مصنوعات بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
جرم
شاہ نوازقتل کیس، سابق ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میر پور خاص کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر کو 19میر پور خاص میں ستمبر کو مبینہ طور پر جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا تھا، اور اس پر توہین مذہب کا جھوٹا الزام بھی عائد کیا گیا تھا
میر پور خاص کی انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) کی عدالت نے ڈاکٹر شاہ نواز بھٹؤ کے قتل کیس میں سابق ڈی آئی جی میر پور خاص جاوید جسکانی اور سابق ایس ایس پی اسد علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
عدالت نے دونوں کی جانب سے دائر کردہ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔
ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر کے اہل خانہ کے وکیل، بیرسٹر اسد اللہ شاہ راشدی اور اظہر آرائیں عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ایف آئی اے کے حکام اس قدر نا اہل ہیں کہ وہ ابھی تک مطلوبہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور ملزمان کے موبائل فونز تک برآمد کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دوران سماعت ڈاکٹر شاہ نواز کے خاندان کی جانب سے پیش ہونے والے وکلا نے ایف آئی اے حکام کی جانب سے جمع کرائی جانے والی ابتدائی رپورٹ اور پولیس کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عدالت سے اس کیس کی ’جوڈیشل انکوائری‘ کا مطالبہ کیا، تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف ملنے کی راہ ہموار ہوسکے۔
ایف آئی اے کے افسران نے اپنے دلائل دیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں مزید تفتیش کے لیے مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر کو 19میر پور خاص میں ستمبر کو مبینہ طور پر جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا تھا، اور اس پر توہین مذہب کا جھوٹا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔
پاکستان
صاحبزادہ حامد رضانے پی ٹی آئی کی کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا
حامد رضاقومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں ،ذرائع
پاکستان سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضانے پی ٹی آئی کی کور اور سیاسی کمیٹی سے مستفعی ہو گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ حامد رضا نے اپنے استعفے سے پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا ہے، اوروہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں مگر اس کا فیصلہ پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات کے بعد کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا،چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے سلمان اکرم راجہ کے استعفی کی تصدیق کر دی ہے تاہم ابھی تک ان کا استعفی قبول نہیں کیا گیا۔
-
علاقائی 15 گھنٹے پہلے
پشاور،سوات سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
-
دنیا ایک دن پہلے
چینی وزیر دفاع ڈونگ جُن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز
-
کھیل 15 گھنٹے پہلے
پی سی بی کا چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان میں انعقاد پر آئی سی سی پر دوٹوک جواب
-
دنیا ایک دن پہلے
ولیم ہیگ آکسفورڈ یونیورسٹی کے نئے چانسلر منتخب
-
پاکستان 12 گھنٹے پہلے
صاحبزادہ حامد رضانے پی ٹی آئی کی کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا
-
تجارت 16 گھنٹے پہلے
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ متوقع ہے؟
-
تجارت ایک دن پہلے
سونے کی فی تولہ قیمت میں 1600روپے اضافہ
-
تجارت 16 گھنٹے پہلے
ملک میں سونے کی قیمتوں میں معمولی کمی