Advertisement
پاکستان

ملکی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، رانا ثناءا للہ

ایسا نہیں ہے کہ بجٹ میں پیپلز پارٹی سے بالکل مشاورت نہیں کی گئی، مشیر وزیر اعظم

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Jun 17th 2024, 4:22 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
ملکی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، رانا ثناءا للہ

وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ معاشی بہتری کے اثرات عام آدمی تک پہنچ رہے ہیں، امید ہے رواں سال کے مالی بجٹ سے ملک معاشی بحران سے باہر نکل آئے گا۔

فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عید کے موقع پر اہل پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس مبارک موقع پر اللہ پاکستان پر اپنا فضل و کرم کرے۔ ملکی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، قوم دعا کرے ملک اب کسی حادثے سے دوچار نہ ہو۔ پارلیمنٹ 30 جون سے قبل بجٹ پاس کرے گی، حکومتی اخراجات میں کمی لائی جائے گی، میاں شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت پاکستان کو معاشی دلدل سے نکالنے میں لگی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18-2017 میں ہونے والی سازش کی وجہ سے پاکستان کا ناقابل تلافی نقصان ہوا، رواں سال بڑی محنت اور جدوجہد کے ساتھ آئی ایم ایف کے ساتھ وہ معاہدے کئے گئے جس سے عام آدمی کی زندگی زیادہ متاثر نہ ہو۔ آئندہ سال انہیں دنوں میں جب ہم نیا بجٹ لا رہے ہوں گے تو یہ پریشانیاں بھی حل ہو چکی ہوں گی اور معاشی استحکام بھی آئے گا، پنجاب حکومت مریم نواز کی قیادت میں امان و امان کی صورتحال میں بہتری لا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی معشیت کو بہتر کرنے میں چین، سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک نے بہت ساتھ دیا، مولانا فضل الرحمان جمہوریت پسند لیڈر ہیں، مولانا فضل الرحمان کی پی ٹی آئی سے ملاقات ایک الگ معاملہ ہے، لگتا نہیں مولانا فضل الرحمان انتشاری ٹولے کا کوئی اثر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم نے معیشت کو بہتر کرنے کیلئے بہت محنت کی ہے، ہر ممکن کوشش کی گئی ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو نرم کرایا جائے، امید ہے کہ یہ آخری آئی ایم ایف کا پروگرام ہے اور آئندہ سال ہم اس سے جان چھڑوالیں گے۔ملکی معشیت کو بہتر کرنے میں چین، سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک نے بہت ساتھ دیا، مولانا فضل الرحمان جمہوریت پسند لیڈر ہیں، مولانا فضل الرحمان کی پی ٹی آئی سے ملاقات ایک الگ معاملہ ہے، لگتا نہیں مولانا فضل الرحمان انتشاری ٹولے کا کوئی اثر لیں گے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے اعتراضات 100 فیصد درست ہیں، ایسا نہیں ہے کہ بجٹ میں پیپلز پارٹی سے بالکل مشاورت نہیں کی گئی، بجٹ کوئی فائنل فِگر نہیں ہے اس پر ابھی بحث اور تجاویز ہوں گی، اگر مشاورت میں کوئی کمی رہ گئی ہے تو بجٹ پر بحث کے دوران پیپلزپارٹی کے تحفظات زیر غور لائے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ دبئی لیکس دبائے نہیں گئے، ہم کسی کو روک نہیں سکتے کہ بیرون ملک انویسٹمنٹ نہ کریں لیکن جائز طریقہ کار اختیار کیا جائے، دبئی لیکس میں کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی کہ کسی نے منی لانڈرنگ کی ہو، پانامہ لیکس میں بھی کوئی بات نہیں تھی بس شریف خاندان کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بلدیاتی نظام بہت ضروری ہے، اس کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے، پاکستان مسلم لیگ ن بلدیاتی نظام کی کمی کو بڑی شدت سے محسوس کرتی ہے، ہم کوشش کریں گے کہ جلد بلدیاتی نظام قائم کیا جاسکے۔

Advertisement