جی این این سوشل

علاقائی

وزیر اعلیٰ پنجاب کا چلڈرن لائبریری کمپلیکس پر اچانک چھاپہ

عوامی وسائل کے ضیاع پر اظہار برہمی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر اعلیٰ پنجاب کا چلڈرن لائبریری کمپلیکس پر اچانک چھاپہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے 25 جون 2024 کو اچانک چلڈرن لائبریری کمپلیکس کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران چلڈرن کمپلیکس کی لائٹس، پنکھے اور اے سی چل رہے تھے۔ 

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے چلڈرن لائبریری کمپلیکس میں عوامی وسائل کے بے دریغ استعمال پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے  کمپلیکس سے متعلق مکمل رپورٹ طلب کر لی۔ 

 لوگوں کی عدم موجودگی کے باوجود لائبریری میں بجلی کے آلات چل رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے چلڈرن لائبریری میں موجود جمنیزیم اور سوئمنگ پول سمیت اسپیشل بچوں کے علیحدہ سیکشن کا بھی دورہ کیا۔

اس کے ساتھ لائبریری کے سینٹر آف جیالوجی،اے آئی، آرٹیفشل سیکشن اوردیگر شعبوں میں موجود سہولتوں کا بھی جائزہ لیا۔ مرکزی عمارت کے دورے کے دوران لائبریری، بصری و سمعی سیکشن، آڈیٹوریم اور دفاتر کا بھی معائنہ کیا۔ 

 

پاکستان

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے 23 ستمبر کے اجلاس کے منٹس جاری

کمیٹی نے مختلف مقدمات کی سماعت کیلئے 9 لارجر بنچ تشکیل دیئے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس امین الدین خان نے اجلاس میں شرکت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے 23 ستمبر کے اجلاس کے منٹس جاری

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے 23 ستمبر کے اجلاس کے منٹس جاری کر دیئے گئے ۔

کمیٹی نے مختلف مقدمات کی سماعت کیلئے 9 لارجر بنچ تشکیل دیئے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس امین الدین خان نے اجلاس میں شرکت کی ۔

منٹس کے مطابق کمیٹی کا اجلاس جسٹس منصور علی شاہ کی عدم دستیابی کے باعث 22 ستمبر کو نہ ہوسکا،اجلاس کے آغاز پر سیکرٹری نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط بارے آگاہ کیا،جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے خط کی کاپی کمیٹی ممبرز کو نہیں بھیجی گئی،قانون کے مطابق اہم مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر ہونے چاہئیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ایف بی آر کی انکم ٹیکس گوشوارے 30 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت

ترجمان نے کہا کہ گوشوارے جمع نہ کرانے والے ٹیکس دہندگان کی موبائل سم بند اور یوٹیلیٹی خدمات منقطع کی جائیں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر کی  انکم ٹیکس گوشوارے 30 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ایک بار پھر ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس گوشوارے 30 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

ترجمان ایف بی آر نے سماجی رابطہ کی ویب سائیٹ ایکس(ٹویٹر) پر ایک پیغام میں ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس گوشوارے 30 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گوشوارے جمع نہ کرانے والے ٹیکس دہندگان کی موبائل سم بند اور یوٹیلیٹی خدمات منقطع کی جائیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں 45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے افراد تدفین میں رکاوٹ ڈالنے، لاش جلانے والے 19 معلوم اور 15 نامعلوم افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں  45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

سندھ کے شہر عمرکوٹ میں توہین مذہب کے الزام کا سامنا کرنے والے ڈاکٹر شاہنواز کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا۔

مقدمہ 45 افراد کے خلاف درج ہوا کیا گیا جس میں ڈی آئی جی جاوید جسکانی، ایس ایس پی اسد چوہدری، ایس ایس پی آصف رضا بلوچ، سی آئی اے ٹیم سمیت ایس ایچ اوسندھڑی، لوگوں کو طیش دلانے والا عمر جان سرہندی نامزد ہیں۔

سندھڑی تھانے میں مقدمہ قتل، دہشتگردی اور دیگر سنگین دفعات کے تحت درج کیا گیا جبکہ اس میں ایف آئی اے کے دی ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ پریونشن اینڈ پنشمنٹ ایکٹ 2022 شامل ہیں جس میں ڈی آئی بی انچارج دانش بھٹی، سب انسپکٹر ہدایت اللہ ناریجو و دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی نامزد کیا گیا۔ 

درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ڈاکٹر شاہنواز کو پولیس نے اپنی حراست میں قتل کیا، اس قتل میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر لوگوں کو اکسایا، قتل کا مقدمہ ڈاکٹر شاہنواز کے بہنوئی ایڈووکیٹ ابراہیم کی مدعیت میں درج ہوا۔

ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے افراد تدفین میں رکاوٹ ڈالنے، لاش جلانے والے 19 معلوم اور 15 نامعلوم افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا۔

ڈاکٹر شاہنواز کو کراچی سے تحویل میں لے کر ایس ایس پی عمرکوٹ کے ریڈر سب انسپکٹر عبدالستار کے حوالے کیا گیا تھا جن کے ہمراہ کانسٹیبل نواب سمیجو، امان اللہ، ندیم کھوسو، شاہ محمد، عرفان شاہانی، مشتاق علی اور عطا حسین تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق جعلی مقابلے کے بعد ڈاکٹر شاہنواز کی لاش کو سول اسپتال لایا گیا، جسم پر گولیوں کے نشانات، بازوؤں، کندھوں اور ٹانگوں پر تشدد کے نشانات تھے۔

مدعی مقدمہ نے کہا کہ ڈاکٹر شاہنواز ایک مذہبی اور روشن خیال انسان تھے تاہم وہ کچھ عرصے سے نفسیاتی دباؤ کا شکار تھے، ملزمان نے منصوبہ بندی سے مذہبی اور نظریاتی وجوہات کو جواز بنایا، میرے بہنوئی کو جھوٹے پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا جبکہ ملزمان نے منصوبہ بندی کر کے دہشت اور خوف پھیلایا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll