جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

ایف بی آر کوڈیجیٹلائز کرنا شروع کردیا ہے ، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی میں قومی ڈیجیٹلائز یشن کمیشن کی منظوری دے دی گئی ہے جو چاروں صوبوں کی نمائندگی کرے گی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایف بی آر کوڈیجیٹلائز کرنا شروع کردیا ہے ، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن شزہ فاطمہ خواجہ نے آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے متعلقہ کمپنیوں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

آج اسلام آباد میں سویڈن کی کمپنیوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے سہولتیں فراہم کررہی ہے۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ ملکی معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائز کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی میں قومی ڈیجیٹلائز یشن کمیشن کی منظوری دے دی گئی ہے جو چاروں صوبوں کی نمائندگی کرے گی۔

کھیل

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ : ساؤتھ افریقہ کی بھارت کے خلاف بیٹنگ جاری

بھارت کے خلاف ہینڈرک اور ایڈن مارکم 4،4 رنز بنا کر بالترتیب بمراہ اور ارشدیپ کی گیند کا شکار ہو گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ : ساؤتھ افریقہ کی بھارت کے خلاف بیٹنگ جاری

 

بھارتی باؤلرز نے آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں ساؤتھ افریقہ کے بلے بازوں کو قابو کر لیا۔ 12 رنز میں ساؤتھ افریقہ کی دو اہم وکٹیں گر گئیں۔ 
پہلی وکٹ بمراہ نے، جبکہ دوسری وکٹ ارشدیپ نے اپنے نام کی۔ 
تیز گیند باز بمراہ کی گیند سیدھا وکٹوں پر جا لگی، جبکہ ارشدیپ کی گیند سیدھا وکٹ کیپرکے ہاتھوں میں سما گئی۔ 
بھارت کے خلاف ہینڈرک اور ایڈن مارکم 4،4 رنز بنا کر بالترتیب بمراہ اور ارشدیپ کی گیند کا شکار ہو گئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاہور ہائیکورٹ :عدلیہ میں مداخلت روکنے کیلئے ایس او پیز جاری

انٹیلیجنس بیورو (آئی بی)، انٹر سروس انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) وزیر اعظم کے ماتحت ہیں، ان کو ذمہ داری لینی ہوگی، جسٹس شاہد کریم کے ریمارکس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور ہائیکورٹ :عدلیہ میں مداخلت روکنے کیلئے ایس او پیز جاری

لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ میں سول و ملٹری ایجنسیوں کی مداخلت روکنے کے لیے ایس او پیز جاری کر دیئے۔

لاہور ہائی کورٹ نے انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا کے جج کو آئی ایس آئی کی جانب سے مبینہ ہراساں کرنے کے کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے عدلیہ میں ایجنسیوں کی مداخلت روکنے کیلئے ایس 5 ایس او پیز جاری کردیئے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے انسداد دہشتگردی (اے ٹی سی) کے جج کو ہراساں کرنے کے معاملے میں 4 صفحات پر مشتمل تحریری عبوری حکم جاری کر دیا۔

جسٹس شاہد کریم نے عدلیہ میں مداخلت روکنے کیلئے 5 نکاتی ایس او پیز جاری کیے ہیں جس کہا گیا ہے کہ وزیراعظم آفس آئی ایس آئی اور آئی بی سمیت تمام سول و ملٹری ایجنسیوں کو ہدایت جاری کرے کہ ایجنسیاں مستقبل میں اعلیٰ اور ماتحت عدلیہ کے کسی جج یا ان کے عملے سے رابطہ نہ کریں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب بھی ماتحت افسروں کو عدلیہ میں مداخلت سے روکنے کی ہدایات جاری کریں، اے ٹی سی عدالتوں کی سکیورٹی کیلئے متعلقہ جج سے مشاورت اور اتفاق رائے سے فیصلہ کیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اے ٹی سی کے ججز اپنے موبائل میں ہر کال ریکارڈ کریں، پنجاب کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالتیں 9 مئی کے کیسز کا ترجیحی بنیادوں پر فیصلہ کریں۔

جسٹس شاہد کریم نے حنا حفیظ اللہ کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے اے ٹی سی جج سرگودھا کے معاملے پر عدالتی عملے کو تفتیش میں مکمل تعاون کرنے کا بھی حکم دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ تفتیشی عدالتی عملے سے تفتیش کی ویڈیو ریکارڈ کر کے ہائیکورٹ کو فراہم کرے۔

لاہور ہائیکورٹ نے متعلقہ حکام کو 8 جولائی تک عمل درآمد رپورٹ جمع کرانےکا حکم دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

خواتین کی ہر شعبہ میں نمائندگی ضروری ہے، چیف جسٹس

انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، کانفرنس سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خواتین کی ہر شعبہ میں نمائندگی ضروری ہے، چیف جسٹس

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ خواتین کی ہر شعبہ میں نمائندگی ضروری ہے، ملازمت کے مقامات پر آئین خواتین کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔

اسلام آباد میں انصاف سب کیلئے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ ہمارے آئین میں درج ہے کہ ایسے اقدامات کئے جائیں جو خواتین کی ہر شعبہ زندگی میں مکمل شراکت داری کو یقینی بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے آئین کا حصہ ہے، قانون سازی آئین کے تحت ہوتی ہے، کوئی قانون سازی بھی آئین سے متصادم نہیں ہوسکتی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کی شمولیت کیلئے اقدامات کیے جائیں، خواتین صرف مخصوص نشستوں پر نہیں براہ راست منتخب ہوکر بھی آسکتی ہیں، اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر آنے والی کئی خواتین کی کارکردگی مردوں سے بہترہوتی ہے، کسی خاتون پر جھوٹی تہمت لگانے پر اسلام اور ہمارے قانون میں قذف کی حد مقرر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے آئین کا حصہ ہے، قانون سازی آئین کے تحت ہوتی ہے، کوئی قانون سازی بھی آئین سے متصادم نہیں ہوسکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll