Advertisement
علاقائی

ٹی ایل پی دھرنا: ٹریفک درہم برہم، نظام زندگی مفلوج

ٹی ایل پی کے رہنماوں اور کارکنان کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو سرکاری طور پر دہشت گرد قرار دیا جائے

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر جولائی 15 2024، 1:56 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
ٹی ایل پی دھرنا:  ٹریفک درہم برہم،   نظام زندگی مفلوج

اسلام آباد: فیض آباد کے مقام پر تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی طرف سے جاری احتجاج اور دھرنے سےعوام کی روز مرہ زندگی اجیرن ہو گئی ارو مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔

ایمبولینسوں کو شہر کے اہم اسپتالوں کو جانے والی سڑک سے گزرنے میں بھی پریشانی کا سامنا ہے۔ ٹی ایل پی کے کارکنوں کی جانب سے بہت زیادہ ہجوم اور سڑکوں کی بندش کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

وہ لوگ جو فیض آباد پوائنٹ کے قریب رہتے ہیں یا اسلام آباد یا آس پاس کے علاقوں میں جانے کے لیے اس موڑ کو استعمال کرتے ہیں وہ متبادل راستے استعمال کرنے پر مجبور ہیں، بدقسمتی سے ان کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے حق میں احتجاج ضرور ہونا چاہیے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ مقامی شہریوں کو مشکلات میں ڈالا جائے۔

ایک مقامی رہائشی بشیر احمد کا کہنا تھا کہ’یہ ایک مذہبی اور سیاسی جماعت ہے اور سڑکیں بلاک کرنا اس جماعت کو زیب نہیں دیتا، کیونکہ اس کا تعلق بنیادی طور پر مذہب سے ہے۔

ٹی ایل پی کے رہنماوں اور کارکنان کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو سرکاری طور پر دہشت گرد قرار دیا جائے اور پاکستانی حکام کو قائل کیا جائے کہ وہ غزہ کے لوگوں کو خوراک اور بنیادی اشیاء کی فراہمی یقینی بنائیں۔

 

Advertisement
Advertisement