جی این این سوشل

صحت

دادو میں پولیو وائرس کی تصدیق، پاکستان میں 52 اضلاع متاثر

سندھ کے 8 دیگر اضلاع، بشمول حیدرآباد، کراچی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، سکھر، خیرپور اور گھوٹکی میں بھی ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دادو میں پولیو وائرس کی تصدیق، پاکستان میں 52 اضلاع متاثر
دادو میں پولیو وائرس کی تصدیق، پاکستان میں 52 اضلاع متاثر

کراچی: دادو کے علاقے مسان محلہ کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع دادو کے علاقے مسان محلہ میں ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

دادو کے علاوہ سندھ کے 8 دیگر اضلاع، بشمول حیدرآباد، کراچی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، سکھر، خیرپور اور گھوٹکی میں بھی ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

مجموعی طور پر پاکستان کے 52 اضلاع میں اب تک ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وائرس ملک کے ایک بڑے حصے میں موجود ہے۔ اس سال پولیو کے 9 کیسز بھی سامنے آئے ہیں، جن میں سے 8 سندھ سے اور ایک خیبر پختونخوا سے ہیں۔

2019 میں ملک میں صرف 12 پولیو کے کیسز سامنے آئے تھے، لیکن 2020 اور 2021 میں وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا۔

پولیو ایک انتہائی متعدی وائرل بیماری ہے جو خاص طور پر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ وائرس پولیو وائرس سے متاثرہ شخص کے پاخانے یا منہ کے ذریعے پھیل سکتا ہے۔ پولیو کے ابتدائی علامات میں بخار، تھکاوٹ، سر درد، متلی اور قے شامل ہو سکتے ہیں۔ کچھ معاملات میں، وائرس فالج اور مستقل معذوری کا سبب بن سکتا ہے۔

پولیو سے بچاؤ کا واحد طریقہ پولیو ویکسین لگوانا ہے۔ ویکسین محفوظ اور موثر ہے، اور یہ بچوں کو پولیو سے بچانے میں 99% سے زیادہ موثر ہے۔

پاکستان

الیکشن کمیشن نے 39 اراکین اسمبلی کو پی ٹی آئی کا رکن تسلیم کر لیا، نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمشین نے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے وابستگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے 39 ایم این ایز کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر جاری کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن کمیشن نے 39 اراکین اسمبلی کو پی ٹی آئی کا رکن تسلیم کر لیا، نوٹیفکیشن جاری

 الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ممبر تسلیم کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن نے عملدرآمد شروع کردیا اور کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے وابستگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے 39 ایم این ایز کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر جاری کر دیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے فیصلے کے تحت پی ٹی آئی کے 39 ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پی ٹی آئی کے 39 ارکان کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔

نوٹیفکیشن میں محبوب شاہ، جنید اکبر، علی خان جدون، اسد قیصر، شہرام خان، مجاہد علی، انور تاج، فضل محمود خان، ارباب امیر ایوب کو پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار قرار دیا گیا ہے اس کے علاوہ شاندانہ گلزار، شیر علی ارباب، آصف خان، سید شاہ احد علی شاہ، شاہد خان، نسیم علی شاہ، شیر افضل مروت، اسامہ احمد، شفقت عباس، علی افضل ساہی، رائے حیدر علی خان اور نثار احمد کو بھی پی ٹی آئی کا کامیاب امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق رانا عاطف، چنگیز احمد خان، محمد علی سرفراز، خرم شہزاد ورک،  لطیف کھوسہ، رائے حسن نواز خان، عامر ڈوگر،  زین قریشی، رانا محمد فراز نون، ممتاز مصطفیٰ، شبیر علی قریشی، عنبر مجید، اویس حیدر اور زرتاج گل بھی پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار قرار دیئے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم دے دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ٹیکنالوجی کے ساتھ ترقی نہ کی توپیچھے رہ جائیں گے، جسٹس عامر فاروق

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ ہمیں قانون کے مطابق عام آدمی کی دادرسی کرنی ہے، ہماراپیشہ صرف عام آدمی کے لیے ہے، ہم نے بھی قانون کے مطابق انصاف دینا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹیکنالوجی کے ساتھ ترقی نہ کی توپیچھے رہ جائیں گے، جسٹس عامر فاروق

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ ہماراپیشہ صرف عام آدمی کے لیے ہے، ہم نے بھی قانون کے مطابق انصاف دینا ہے۔

اسلام آباد بارکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ ہمیں قانون کے مطابق عام آدمی کی دادرسی کرنی ہے، ہماراپیشہ صرف عام آدمی کے لیے ہے، ہم نے بھی قانون کے مطابق انصاف دینا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے ٹیکنالوجی کے ساتھ ترقی نہ کی توپیچھے رہ جائیں گے، تمام ممبرزسے درخواست ہے خودکوٹیکنالوجی سے منسلک کریں، ہمیں بھی جدید دورکی چیزوں سے خود کوہم آہنگ کرنا ہے، نوجوان خود کوجدیدٹیکنالوجی کے مطابق ڈھالیں۔

چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے کہا کہ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کےتحت کیس کی تمام تفصیلات آن لائن ہیں، نوجوان وکلا کے لیے ٹریننگ پروگرام احسن اقدام ہے، انصاف کی فراہمی کے لیے بنچ اوربارکا تعاون ضروری ہے، ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔

چیف جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ ریسرچ کے طریقہ کارتبدیل ہوگئے ہیں، اب نوٹسزای میل، ایس ایم ایس کے ذریعے بھیجے جاتے ہیں، نوٹسزکی تعمیل کے لیے رائیڈرجاتاتھا، اب ای نوٹسزبھیجے جاتے ہیں، عام آدمی پہلے نوٹس، سمن لیےعدالتوں میں پتہ کرنے آتا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مخصوص نشستوں کا معاملہ ، الیکشن کمیشن کا فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے، الیکشن کمیشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مخصوص نشستوں کا معاملہ ، الیکشن کمیشن کا فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس اختتام پذیر ہوچکا ہے، جس میں عدالتی فیصلے پر رہنمائی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں قانونی ٹیم نے الیکشن کمیشن کو فیصلے پر قانونی ابہام سے متعلق بریفنگ دی۔

سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حق دار قرار دیا تھا۔

الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا پارٹی ڈھحانچہ موجود نہیں ہے، سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے۔

دوسری طرف الیکشن کمیشن نے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ممبر تسلیم کرلیا جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے جاری نوٹیفیکیشن کو اپنی آفیشل ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کردیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان تحریک انصاف نے 39 آزاد اراکین قومی اسمبلی کی فہرست اور ان کے پارٹی وابستگی فارمز الیکشن کمیشن میں جمع کرائے تھے۔

سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں اکثریتی فیصلہ سناتے ہوئے تحریکِ انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے کا حکم دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll