ضلعی انتظامیہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ 2 گھنٹوں میں مشاورت کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو احتجاج کی اجازت سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پی ٹی آئی کی آج اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت سے متعلق درخواست پر ہائیکورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ دو گھنٹوں میں مشاورت کا حکم دیتے ہوئے عدالت کو ساڑھے 12 بجے تک آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔
سرکاری وکیل نے کہا ضلعی انتظامیہ نے اسلام آباد کے اندر احتجاج کی تمام درخواستیں مسترد کر دی ہیں، شہریوں کی حفاظت کے لیے اس وقت کسی کو کوئی اجازت نہیں مل سکتی۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کہا جو وجوہات آپ بتا رہے ہیں ایسا تو پھر کوئی احتجاج کر ہی نہیں سکتا، یا تو آپ کوئی قانون بنا دیں کہ پریس کلب کے باہر اتنے تعداد سے زیادہ لوگ اکٹھے نہیں ہو سکتے۔ آپ کہہ دیں کہ آپ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کی کبھی اجازت نہیں دینی۔
پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا اگر یہ ہمیں پریس کلب کے باہر کی اجازت نہیں دیتے تو ایف نائن پارک کی اجازت دیں، حکومت راستے بند نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے استفسار کیا کہ اگر کوئی احتجاج کرتا ہے تو حکومت احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرےگی؟ حکومت نے دوسری جماعت کو بھی اجازت نہیں دی تو انکو روکنے کیلئے کچھ تو کریں گے، اگر پی ٹی آئی کو اجازت دی جاتی ہے تو پھر تو افراتفری پھیل جائے گی۔آپ پی ٹی آئی کو پیر کو احتجاج کی اجازت دے دیں، جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا پیر کی اجازت نہیں دے سکتے، معلوم نہیں پیر کو کیا حالات ہوں گے، اگرجماعت اسلامی کا دھرنا طویل ہوگیا تو پھر اجازت نہیں دے سکتے۔
عدالت نے کہا اگر مگر کی بات نہیں ہوگی، حکومت کو بھروسہ ہوناچاہیے کہ وہ حالات کنٹرول کرلے گی، اس طرح کی باتیں نہ کریں کہ جس سے آپ کی نااہلی سامنے آئے، آپ خود کو اتنا بےیارو مدگار ثابت نہ کریں، آپ حکومت ہیں، پڑوس میں ہمارے کتنے دشمن بیٹھے ہیں وہ یہ سنیں گے تو کیا تاثر جائے گا۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کا کہنا تھا دشمنوں سے نمٹ لیں گے، اپنوں کے معاملے میں مشکل پیش آتی ہے، جس پر جسٹس ثمن رفعت نے کہا پھر میں یہ لکھ دوں کہ حکومت بے بس ہے جو تین دن میں حالات کنٹرول نہیں کر سکتی؟ سرکاری وکیل نے کہا اگر عدالت نے آرڈر کرنا ہے تو کر دے ہم اجازت نہیں دے سکتے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
تنزانیہ میں ’ماربرگ وائرس‘ کا مشتبہ پھیلاؤ ، 8 افراد ہلاک
- 10 گھنٹے قبل
بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا حقائق کے منافی ہے،آئی ایس پی
- 6 گھنٹے قبل
سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیئے، مولانا فضل الرحمان
- 6 گھنٹے قبل
شہریوں کو ایندھن سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کیلئے حکومت کا بڑا اعلان
- 8 گھنٹے قبل
جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع، گواہان کے بیانات ریکارڈ
- 5 گھنٹے قبل
سی ٹی ڈی کے پنجاب کے مختلف شہروں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 23 دہشت گرد گرفتار
- 11 گھنٹے قبل
کل تحریری مطالبات پیش کر دیں گے، پھر حکومت کی مرضی مذاکرات کو چلانا ہے یا نہیں، سلمان اکرم راجہ
- 10 گھنٹے قبل
پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- 7 گھنٹے قبل
جی ایچ کیو پر حملہ، کراچی ائیربیس حملے کاکیس ملٹری کورٹس کیوں نہیں گیا،جسٹس جمال مندوخیل
- 10 گھنٹے قبل
(ن) لیگ کا دفتر جلانے کا کیس، یاسمین راشد ، اعجاز چوہدری سمیت 31 ملزمان پر فرد جرم عائد
- 9 گھنٹے قبل
بھارتی افواج کی جموں کشمیر میں ناکامیوں کی ایک طویل داستان
- 8 گھنٹے قبل
بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ بڑھنے کے ساتھ مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں اضافہ
- 5 گھنٹے قبل