جی این این سوشل

دنیا

گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں پر راکٹ حملے میں 12 اسرائیلی ہلاک

اسرائیل نے حزب اللہ پر حملے کا الزام عائد کیا ہے تاہم حزب اللہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی حملہ نہیں کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں پر راکٹ حملے میں 12 اسرائیلی ہلاک
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے علاقے میں زور دار راکٹ حملہ کر کے ایک ہی بار 12 اسرائیلی ہلاک کر دیے گئے ہیں۔ اسرائیل نے اب تک کے اس انتہائی تباہ کن حملے کا الزام لبنان کی ایرانی حمایت حزب اللہ پر عاید کیا گیا ہے۔ جبکہ حزب اللہ نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ اسرائیل اس حملے کے بعد زیادہ شدید حملے کر کے لبنان میں تباہی کر سکتا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے گولان کی پہاڑیوں کے علاقے دروز میں فٹبال کے میدان پر اُس وقت راکٹس گرے جب وہاں بڑی تعداد میں اسرائیلی بچے جمع تھے،ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا کہ فٹبال گراؤنڈ میں کوئی میچ ہو رہا تھا یا اتنی بڑی تعداد میں والدین اور بچے کسی اور تقریب کے لیے جمع تھے۔

اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ راکٹس حزب اللہ نے لبنان سے داغے تھے تاہم حزب اللہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی حملہ نہیں کیا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ فٹبال گراؤنڈ پر راکٹ حملے میں 12 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے دھمکی دی کہ حزب اللہ تیار رہے، ہم جلد سخت سے سخت جوابی کارروائی کریں گے۔

دوسری جانب لبنان میں حزب اللہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل حملے کا جواز گڑھنے کے لیے حزب اللہ پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ فٹبال گراؤنڈ پر راکٹ حملہ حزب اللہ نے نہیں کیا۔

حملے کے ردعمل میں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایکس پر لکھا کہ وہ امریکا کے  دورے کو مختصر کر کے جلد از جلد اسرائیل پہنچنا چاہتے ہیں جس کے انتظامات کے لیے اسرائیلی وزارت خارجہ کو حکامات جاری کرددیئے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے دھمکی دی کہ وہ حزب اللہ کے خلاف جوابی کارروائی کا حکم دیں گے اور اس پر عمل درآمد کی نگرانی بھی خود کریں گے۔

پاکستان

جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور مکمل، حکومت کا تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا حکم

مذاکرات کا کل دوسرا دور ہوگا تب تک دھرنا جاری رہے گا، لیاقت بلوچ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی  کے ساتھ  مذاکرات کا پہلا دور مکمل، حکومت کا تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا حکم

جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔

حکومت اور جماعت اسلامی کی ٹیموں کے درمیان کمشنر ہاؤس راولپنڈی میں مذاکرات ہوئے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی قیادت وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کی اور کمیٹی میں امیر مقام، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور تاجر رہنما کاشف چوہدری  شامل تھے۔ کمشنر راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ بھی حکومتی وفد کے ہمراہ تھے۔جماعت اسلامی کی 4 رکنی مذاکراتی ٹیم نے نائب امیر لیاقت بلوچ کی سربراہی میں  مذاکرات کیے۔

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ احتجاجی دھرنے پر حکومت نے خود رابطہ کیا، حکومتی کمیٹی دھرنے میں آئی تھی اور مذاکرات کی دعوت دی، امیر جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کی۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ دھرنے کا مقصد ہمارا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے، عوام کے لئے بجلی بل ادا کرنا مشکل ہوگئے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگا دیئے گئے ہیں، آئی پی پیز ایسا ناسور ہے جو قومی معیشت کے لئے موت کا پروانہ بن گیا ہے۔ سوائے چین کے یہ کوئی بین الاقوامی معاہدے نہیں ہیں، حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ساری چیزیں نوٹ کرلی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا پہلا دور اچھے ماحول میں ہوا ہے، آئی پی پیز کوئی بین الاقوامی معاہدہ نہیں ہے، آئی پی پیز جیسا ناسور پوری قوم کےلیے موت کا پروانہ ہے، سرمایہ داروں کے مفاد کیلئے عوام کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ حکومت نے کہا ہے کل ہی ٹیکنیکل ٹیم تشکیل دے گی۔ مذاکرات کا کل دوسرا دور ہوگا تب تک دھرنا جاری رہے گا۔ ہمارے 35 افراد کی نظربندی کے آرڈر کیے گئے ہیں، ہم نے حکومت کو 35 افراد کی فہرست دی ہے، حکومت سنجیدگی سے کام کرے گی تو پاکستان کے عوام کو ریلیف ملے گا۔

دوسری جانب حکومت نے جماعت اسلامی کے تمام گرفتار کارکن رہا کرنے کا اعلان کیا۔ اس حوالے سے عطا تارڑ کا کہناتھاکہ جن حالات میں حکومت ملی یہ آسان کام نہیں تھا، حکومت کے اخراجات کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع میں 35 کارکنوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، مذاکرات بڑے اچھے ماحول میں ہوئے، ہمارا ویژن ہے کہ پاکستان کو چلنے دو، پہلے ہی 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بلاول بھٹونے300 یونٹ فری دینے کا کہا تھا، حکومت نے 200 یونٹ کی بات کی تھی، بلوچستان میں 38 ہزار سولر ٹیوب ویل لگنا شروع ہوگئے ہیں، پورے پاکستان میں سولر ٹیوب ویل سے ریلیف ملے گا۔

امیر مقام نے کہا کہ جماعت اسلامی والے جو چاہتے ہیں وہ 24 کروڑ عوام چاہتے ہیں، اگر کسی کی جیب میں 100 روپیہ ہو اور ڈیمانڈ 200 کی ہوتو دیکھنا پڑے گا، جماعت اسلامی کی خواہش کی قدر کرتے ہیں، حکومت نے حالات کو دیکھ کر فیصلے کرنے ہیں۔

طارق فضل چودھری نے کہا کہ جومطالبات جماعت اسلامی کے ہیں وہی باتیں وزرا بھی کرتے ہیں، گھریلو صارف پر بوجھ کم کرنا وزیراعظم کی بھی ترجیح ہے، جماعت اسلامی سے گزارش ہے روڈ بلاک ہونے سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں، مذاکرات کے اگلےدور میں بہتری کی امید ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی جسے انہوں نے قبول کر لیا تھا اور جماعت اسلامی نے حکومت کو مذاکرات کے لیے اپنے 10 مطالبات پیش کیے تھے، دونوں جانب سے مذاکرات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہیپاٹائٹس کی روک تھام، تشخیص اور علاج کے لیے فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم

ہم ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات میں تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہیپاٹائٹس کی روک تھام، تشخیص اور علاج کے لیے فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم

ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ  ہمیں ہیپاٹائٹس کی روک تھام، تشخیص اور علاج کے لیے فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات میں تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہمیں اس بیماری کو ختم کرنے اور سب کے لیے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ہیپاٹائٹس ایک خاموش وباء ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے، جس سے جگر میں سوزش پیدا ہوتی ہے اور اگر بر وقت علاج نہ کیا جائے تو ممکنہ طور پر شدید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

پاکستان میں ایک بہت بڑی آبادی ہیپاٹائٹس سی انفیکشن سے متاثر ہے،عالمی سطح پر 60 ملین ہیپاٹائٹس سی کیسز میں سے 10 ملین متاثرہ کیسز پاکستان میں ہیں، خدشہ ہے کہ اگر وائرل ہیپاٹائٹس کی روک تھام اور خاتمے کے لیے ضروری اقدامات نہ کیے گئے تو ہم جگر کے کینسر کی وبا بھی دیکھ سکتے ہیں۔

بحیثیت قوم، ہم نے آگاہی مہموں، ویکسی نیشن پروگراموں، اور جانچ اور علاج تک بہتر رسائی کے ذریعے وائرل ہیپاٹائٹس سے نمٹنے میں اہم پیش رفت کی ہے تاہم ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، ہمیں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کو ترجیح دینی ہے، جلد تشخیص کو یقینی بنانا، اور سب کے لیے سستی اور قابل رسائی علاج فراہم کرنا ہیں۔

بطور وزیر اعلیٰ پنجاب میرے دور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جو کہ ایک سنگ میل ہے، پنجاب کے تمام 36 اضلاع میں ہیپاٹائٹس کے حوالے سے جدید فلٹر کلینکس کے ساتھ گردے اور جگر کے مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

حکومت ہیپاٹائٹس کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے پر عزم ہے، اس حوالے سے مجھے ایک ملک گیر مہم، جس کا مقصد ہیپاٹائٹس سی کو ختم کرنا ہے، کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے، ہماری توجہ جانچ اور علاج کے مراکز کی بہتری پر مرکوز ہو گی، مزید برآں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ فراہم کی جانے والی خدمات ہمارے شہریوں کی ضروریات کے مطابق ہوں۔

میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان کے ہر شہری کو ہیپاٹائٹس سی کے لیے اسکریننگ اور علاج کی سہولیات تک مفت رسائی حاصل ہوگی، اس اقدام کا بنیادی مقصد ایچ سی وی سے متاثرہ افراد کی صحت اور بہبود کو بہتر بنانا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات کو کم کرنا ہے، جگر کے کینسر اور اس بیماری سے قبل از وقت موت کے خدشات کو کم کرنا ہے۔
 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومت ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیر خزانہ

اگر ٹیکسز بڑھانے ہیں تو حکومت کو بھی عوام کو سہولیات دینا ہوں گی، مقامی سطح پر ٹیکسز کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے، پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کررہی ہے۔کوشش ہے کہ نچلے طبقے پر ٹیکس کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ اگر ٹیکسز بڑھانے ہیں تو حکومت کو بھی عوام کو سہولیات دینا ہوں گی، مقامی سطح پر ٹیکسز کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ نچلے طبقے پر ٹیکس کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر دوست سکیم متعارف کرائی ہے، تاجروں کیلئے ٹیکسیشن کے عمل کو انتہائی آسان کردیا ہے، ٹیکس نادہندگان ملک اور عوام کے ساتھ مخلص نہیں ہیں، ٹیکس واجبات کی ادائیگی سے معیشت مضبوط ہوگی، تاجر اور سرمایہ کاروں کیلئے سہولیات کی فراہمی ترجیح ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ یکم جولائی سے انڈسٹری کو 68 ارب کے ریفنڈز دیے جاچکے ہیں، ایف بی آر کی اصلاحات پر ہر ہفتے میٹنگ ہوتی ہے، وزرائے اعلیٰ زرعی شعبے میں ٹیکس کیلئے قانون سازی لائیں گے، تنخواہ دار طبقہ مجھے کہتا ہے آپ نے ہمارے لئے کیا کیا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ نان فائلز کا پورا لائف سٹائل کا ڈیٹا موجود ہے، ڈیٹا ہی سب سے بڑا ثبوت ہوگا، ایف بی آر سے ہراسگی ختم ہوگی، نان فائلز کو سینٹرلائزڈ طریقے سے نوٹس کئے جائیں گے، نان فائلرز کو براہ راست نوٹس نہیں بھیج سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 وزارتوں کے بعض شعبوں کا انضمام کر سکتے ہیں، کابینہ کی کمیٹی 5 وزارتوں کے معاملے پر کام کر رہی ہے، آئی ٹی اور ٹیلی کام کے انضمام پر غور کر رہے ہیں، صحت کا شعبہ صوبوں کی ذمہ داری ہے، کشمیر اور گلگت بلتستان کی وزارتیں ضم کرنے کی ضرورت ہے، ڈاکٹرعشرت حسین کا اداروں کے حوالے سے کام آگے نہیں جاسکا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں، چین کے ساتھ توانائی پر تفصیلی بات چیت ہوئی، دورہ چین میں پانڈا بانڈ اور کول پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقلی کی بات ہوئی، چین کے وزراء نے آئی ایم ایف سے بات چیت کو سراہا، چین نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی حمایت کی ہے، آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری میں چین پاکستان کی حمایت کرے گا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll