Advertisement

بنگلہ دیش میں طلبہ گروپ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز

پہلے ہی روز پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران 23 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر اگست 4 2024، 10:49 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
بنگلہ دیش میں طلبہ گروپ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز

بنگلہ دیش میں طلبہ گروپ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا گیا ہے، پہلے ہی روز پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران 23 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، جب کہ مظاہرین وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق بنگلہ دیش میں طلبہ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا گیا ہے، پہلے ہی روز مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کے دوران اب تک 23 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ بنگلہ دیشی طلبہ نے گزشتہ روز ملک بھر میں سول نافرمانی کی تحریک چلانے کے لیے احتجاجی ریلیاں نکالیں تھیں، طلبہ گروپ کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک جاری رکھیں گے جب تک کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ گزشتہ ماہ مظاہرین کے خلاف پولیس کریک ڈاؤن پر مستعفی نہیں ہو جاتیں۔

اپنے بیان میں یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر (جنوبی ایشیا) کا کہنا تھا کہ حالیہ تشدد اور خاص طور پر بچوں پر جاری بدامنی کے اثرات پر گہری تشویش ہے۔یونیسیف نے تصدیق کی ہے کہ بنگلہ دیش میں جولائی کے مظاہروں کے دوران کم از کم 32 بچے مارے گئے، اور اس دوران درجنوں زخمی ہوئے اور متعدد کو حراست میں بھی لیا گیا، یہ انتہائی خوفناک صورتحال ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سول سروس کے ملازمین کے کوٹے کے خلاف ریلیوں نے جان لیوا فسادات کو جنم دیا تھا، ان فسادات کی وجہ سے حسینہ واجد کے 15 سالہ دور کی بدترین بےامنی پیدا ہوئی جس میں 200 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

 

Advertisement
Advertisement