جی این این سوشل

صحت

مالی سال2023۔24  کے دوران ادویات کی برآمدت میں گزشتہ سال کی نسبت 3.90 فیصد اضافہ

ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ مالی سال کی 32 لاکھ 80 ہزار  ڈالر کی ادویات کی ادویات کی برآمدات کے مقابلے میں رواں مالی سال کی ادویات کے دوران برآمدات حوصلہ افزاء ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مالی سال2023۔24  کے دوران ادویات کی برآمدت میں گزشتہ سال کی نسبت 3.90 فیصد اضافہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی کوششوں کی بدولت ادویات کی صنعت ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

مالی سال2023۔24  کے دوران ادویات کی برآمدت میں گزشتہ مالی سال کی نسبت 3.90 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ مالی سال کی 32 لاکھ 80 ہزار  ڈالر کی ادویات کی ادویات کی برآمدات کے مقابلے میں رواں مالی سال کی ادویات کے دوران برآمدات حوصلہ افزاء ہیں۔

مقدار کے حساب سے ادویات کی برآمدات چوالیس فیصد اضافے کے ساتھ 5900  میٹرک ٹن سے بڑھ کر8500 میٹرک ٹن ہو گئیں۔ ادویات کی برآمدات میں اضافہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی اس صنعت میں شراکت کی واضح مثال ہے۔

پاکستان

 وزیراعظم کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات

برطانوی ہائی کمشنر نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 وزیراعظم کی  برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات

 وزیراعظم محمد شہباز شریف سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ  نے  اسلام آباد میں ملاقات کی ہے   ۔ 

تفصیلات کے مطابق  ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے برطانیہ کی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔  

اس موقع پر وزیراعظم  نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دیرینہ اور تاریخی تعلقات ہیں، جنہیں مختلف شعبوں میں تعاون کے ذریعے مزید وسعت دی جا سکتی ہے ،شہباز شریف نے حکومت کی ترجیحات بالخصوص ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ 

وزیر اعظم نے تجارت اور سرمایہ کاری، موسمیاتی تبدیلی، سماجی روابط کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور کثیر  الجہتی  امور پر ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر   زور دیتے ہوئے کہا برطانیہ میں مقیم لاکھوں پاکستانی دونوں ممالک کے تعلقات پل کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کا دونوں ممالک کے بہتر تعلقات میں ایک کلیدی کردار ہے ۔  

وزیراعظم   محمد شہباز شریف  کی  جانب سے کنگ چارلس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار  بھی کیا گیا۔  

برطانوی ہائی کمشنر نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مزید 2 ماہ کا وقت مانگ لیا

الیکشن نہ کروانے پر پارٹی انتخابی نشان اور پارٹی ڈی نوٹیفائی ہوسکتی ہے، چیف الیکشن کمشنر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جے یو آئی نے  انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مزید  2 ماہ کا وقت مانگ لیا

جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے 2 ماہ کی مہلت طلب کرلی تاہم الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن نہ کروانے پر پارٹی انتخابی نشان اور پارٹی ڈی نوٹیفائی ہوسکتی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے جے یو آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کی۔ جے یو آئی کے جونیئر وکیل پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ جمعیت علمائے اسلام کے انٹرا پارٹی انتخابات مرحلہ وار ہو رہے ہیں۔

وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ سب سے زیادہ ضلعی یونٹس کے انتخابات میں وقت لگا ہے، ہم نے دستاویزات جمع کرائی ہیں جس انتخاب کا شیڈول دیا ہوا ہے، جولائی سے انٹرا پارٹی انتخابات کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

جے یو آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ ہمیں انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے 60 دن کی مہلت دے دیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ 60 دن تو زیادہ ہیں۔

جے یو آئی کے وکیل نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا معاملہ چل رہا ہے، اس میں مصروفیت تھی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا انٹرا پارٹی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں، اس کے بعد آپ کو مہلت نہیں ملے گی، الیکشن نہ کروانے پر پارٹی انتخابی نشان اورپارٹی ڈی نوٹی فائی ہوسکتی ہے۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے سماعت کی تاریخ بعد میں طے کرنے کا کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

29 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جے یو آئی (ف) کے خلاف انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا وقت مکمل ہونے پر جماعت کا تنظیمی ڈھانچہ ختم ہو چکا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

اسد قیصرنے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کھانے پرمدعو کیا ہے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے آئینی ترمیم پرحکومتی مسودہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں۔ 

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے گھر پر مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ہم نے ان کا مسودہ مکمل مسترد کردیا ہے۔ اس وقت تو وہ یہ بھی کہنے لگے ہیں کہ کوئی مسودہ تھا ہی نہیں۔ اگر کوئی مسودہ نہیں تھا تو پھر جو فراہم کیا گیا تھا وہ کیا تھا؟

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کسی کو مسودہ فراہم کیا گیا کسی کو نہیں کیا گیا وہ کیا تھا۔ یہ مسودہ کسی بھی لحاظ سے ہمیں قابل قبول نہیں ہوگا۔  اس مسودے کو قبول کرنا قوم کی امانت میں خیانت ہوگا۔ اگرہم اس مسودے پرساتھ دیتے تو اس سے بڑی امانت میں خیانت نہیں ہوسکتی تھی۔

صحافی نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ کے حوالے سے کوئی گفتگو کرنے سے گریزکیا ہے؟ جس پرمولانا فضل الرحمان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں بھی ان کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کروں گا۔ میں بھی جواب نہیں دے رہا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما سے صحافی نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپوراور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ملاقات ہوسکتی ہے جس پر اسد قیصرنے کہا کہ میری ذمہ داری ہے سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطہ کاری کی ہے اس لیے ان کی بھی ملاقات ہوسکتی ہے۔

اسد قیصرنے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کھانے پرمدعو کیا ہے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔ ہم ان مسودوں کو نہیں مانتے۔ جو بھی ہوگا اپوزیشن ایک ساتھ مل کر مشاورت سے کریں گے۔

اسد قیصرنے مزید کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ آئینی ترمیم ہو اور مسودے کو پارلیمنٹیرین سے چھپائے۔ کل لاہورمیں وکلاء کنونشن ہے۔ ہمارے اغوا ایم این ایز واپس آگئے ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی میں ہم بیٹھتے ہیں۔ پبلک اکاونٹس کے چیئرمین اگر حکومتی جماعت سے آتا ہے تو ہم دیگر کمیٹیوں میں نہیں بیٹھیں گے۔

واضح رہے کہ انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بے چینی ہے۔ اس ملک میں امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے۔ اپوزیشن کو اکھٹے ہوکر آواز اٹھانی چاہئے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll