جی این این سوشل

پاکستان

عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کے لیے فارم جمع کروا دیا

آکسفورڈ یونیورسٹی میں چانسلر کی نشست 80 سالہ لارڈ پیٹن کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کے لیے فارم جمع کروا دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کے لیے درخواست فارم جمع کروا دیا۔

تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹوئٹ میں مطلع کیا ہے کہ عمران خان کی ہدایت کے مطابق ان کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے الیکشن 2024 لڑنے کے لیے درخواست فارم جمع کرا دیا گیا ہے، ہم ایک تاریخی مہم کے لیے سب کے تعاون کے منتظر ہیں۔

قبل ازیں برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے جولائی میں رپورٹ کیا تھا کہ انصاف عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنا چاہتے ہیں، اب عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری نے سوشل میڈیا پر اس کی تصدیق کر دی ہے۔

عمران خان نے آکسفورڈ سے  1975 میں فلسفہ، سیاست اور اقتصادیات میں اپنی ڈگری مکمل کی، آکسفورڈ یونیورسٹی میں چانسلر کی نشست 80 سالہ لارڈ پیٹن کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی ہے۔

علاقائی

مریم نواز سے جرمنی کے وزیر برائے اقتصادی تعاون و ترقی کی ملاقات

ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز سے جرمنی کے وزیر برائے اقتصادی تعاون و ترقی کی ملاقات

لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جرمنی کے وزیر برائے اقتصادی تعاون و ترقی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

مریم نواز نے جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران متاثرین کے لیے 91.1 ملین یورو کی امداد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ امداد پاکستان اور جرمنی کے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کا ایک واضح ثبوت ہے۔ 

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر بھی زور دیا گیا۔ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان اقتصادی تعلقات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دونوں ممالک کلین انرجی اور کلائمیٹ فرینڈلی پراجیکٹس میں مشترکہ طور پر کام کرنے پر متفق ہوئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی کے سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے اور اس سلسلے میں جرمنی کی تجربے اور تعاون پاکستان کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس سٹیٹس کے حصول کے لیے جرمنی کی جانب سے کی جانے والی حمایت کو سراہتے ہیں۔

جرمن وزیر نے بھی پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

موٹر وے حادثہ: تیز رفتار کار کی ٹرک سے ٹکر، 4 افراد جاں بحق

رحیم یار خان جانے والی ایک کار تیز رفتار ہونے کی وجہ سے بے قابو ہو کر ایک کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 موٹر وے حادثہ: تیز رفتار کار کی ٹرک سے ٹکر، 4 افراد جاں بحق

سکھر ملتان موٹر وے ایم 5 پر ٹریفک حادثے میں چار افراد جاں بحق ہو گئے۔ 

پولیس کے مطابق یہ بھیانک حادثہ دادلو کے قریب پیش آیا جب رحیم یار خان جانے والی ایک کار تیز رفتار ہونے کی وجہ سے بے قابو ہو کر ایک کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ 

حادثے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کار میں سوار ایک خاتون سمیت چاروں افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ حادثے میں ایک بچی بھی شدید زخمی ہوئی ہے جسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابھی تک جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجہ تیز رفتار ہونا معلوم ہوئی ہے، تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔

حادثے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کار انتہائی تیز رفتار تھی اور ڈرائیور گاڑی پر کنٹرول کھو بیٹھا۔ کار ٹرک سے ٹکرانے کے بعد پوری طرح تباہ ہو گئی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لاپتہ افراد کے کیس میں ریمارکس دیئے کہبظاہر لگ رہاہے کہ جبری گمشدگی کا فائدہ حکومت کو ہو رہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ 

درخواست گزار اظہر مشوانی کے والد کے وکیل بابر اعوان اور آمنہ علی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دو گل بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کچھ معلوم ہوا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آج بھی ہائی لیول پر رابطہ ہوا ہے، ہر لحاظ سے کوشش کی جا رہی ہے۔

دوران سماعت بابراعوان نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ 5 قوانین بغاوت اور بغاوت پر اکسانے کو ڈیل کرتے ہیں، کہیں نہیں بتایا گیا قومی مفاد کیا ہے، مجھ سے پوچھیں گے قومی مفاد کیا ہے تو میں کہوں گا بجلی کی قیمت کم کرو، بلوچستان والا کہے گا مجھے گیس فراہم کرو، اس کا یہ قومی مفاد ہے۔

اس دوران پنجاب پولیس لاہور سے ایس پی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ فیملی کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کی گئی ہے، ریزولیوشن کم ہونے کی وجہ سے نادرا یا فرانزک ایجنسی سے کچھ پتا نہیں چل سکا، جیو فینسنگ 10 ہزار نمبرز کی حاصل کی لیکن ابھی تک کچھ معلوم نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج 23 اگست تک کوئی بھی قابل عمل معلومات نہیں ملی، سیف سٹی پراجیکٹ ہر اینگل سے کور نہیں کر پاتا، اس وقت تک کوئی بھی لا انفورسمنٹ ایجنسی اس حوالے سے کچھ پتا نہیں چلا سکی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ حکومت کو ہی جبری گمشدگیوں کا فائدہ ہو رہا ہے، کیسے اس ملک میں لوگ اغوا ہوتے ہیں اور چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کرتے، اٹارنی جنرل نے کہا تھا وزیراعظم کو اس معاملے پر بریف کروں گا، چیف ایگزیکٹو کو ان معاملات کا پتا ہے مگر پھر بھی لوگ جبری طور پر لاپتہ ہو جاتے ہیں۔

وکیل بابراعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اس عدالت کے آرڈر پڑھنے کا وقت ہی نہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ جب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ کیس شروع ہوا ہے تفتیش رک گئی ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جیو فینسنگ رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ کب سے لاپتہ ہیں یہ دونوں، جس پر پولیس افسر نے بتایا کہ 6 جون سے غائب ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 3 ماہ ہوگئے ہیں 2 بندے جبری طور پر لاپتہ ہیں، ان کے خاندان پر جو گزر رہا ہوگا ہمیں اندازہ ہے، لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے مگر چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کر رہے۔

دوران سماعت وکیل بابر اعوان نے وزیراعظم کو عدالت بلانے کی استدعا کر دی، جس پر عدالت نے کہا کہ آئین میں ریاست کے سربراہ وزیراعظم جبکہ قانون کا سربراہ اٹارنی جنرل ہوتے ہیں، ہم نے ایک پراسس کے مطابق اٹارنی جنرل کو عدالت بلایا تھا۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر حکومت کو ڈیو پراسس فالو نہیں کرنا تو پھر کیا کہہ سکتے ہیں، ان چیزوں سے ملک کی کتنی بدنامی ہو رہی ہے، ان کو اندازہ نہیں، کیس کو منگل تک کیلئے رکھ رہا ہوں مگر منگل کو میں نہیں ہوں گا، میرے نہ ہونے کی وجہ سے اس کیس میں تاخیر نہیں چاہتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll