جی این این سوشل

پاکستان

دہشت گردوں کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے، وزیراعظم

ملک دشمنوں کے ساتھ کوئی بات نہیں ہوگی ، وزیراعظم شہباز شریف کا وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دہشت گردوں کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے، وزیراعظم
دہشت گردوں کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے، وزیراعظم

لاہور :وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گردی کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمنوں کے ساتھ کوئی بات نہیں ہوگی ،دہشت گردوں کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نے اجلاس کے دوران کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکار شہید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی کی کارروائیاں افغانستان سے کی جا رہی ہیں اور پاکستان نے اس سلسلے میں افغانستان کو آگاہ کیا ہے اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں بھی کی ہیں۔

شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور اس سلسلے میں دی جانے والی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان اور چین کے مابین فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کی یہ سازش کامیاب نہیں ہوگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ جلد ہی بلوچستان کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیں گے اور صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین اور جھنڈے کو تسلیم کرنے والے لوگوں کے ساتھ ہمیشہ بات چیت کے لیے دروازے کھلے ہیں لیکن جو لوگ اس آڑ میں پاکستان کے دشمن ہیں ان کے ساتھ کوئی بات نہیں ہوگی۔

شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات سب کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہیں۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ پاکستان ان مشکلات کو عبور کرے گا اور دہشت گردی کا خاتمہ کرے گا۔

اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور شہداء کے لواحقین سے اظہارتعزیت کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے جوان شہید ہوئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں 14 اہلکاروں سمیت 50 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 21 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات میں نامعلوم مسلح افراد نے مستونگ، قلات، پسنی اور سنتسر میں لیویز اور پولیس تھانوں پر حملے کیے، جس کے نتیجے میں متعدد اموات ہوئیں۔

جرم

گھوٹکی میں سندھی نیوز چینل کا صحافی بچل گھنیو قتل

ملزمان قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے اور صحافی کی لاش کو اوباڑو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گھوٹکی میں سندھی نیوز چینل کا صحافی بچل گھنیو قتل

گھوٹکی: گھوٹکی کے علاقے رونتی میں ایک دلخراش واقعہ میں سندھی نیوز چینل کے نامور صحافی بچل گھنیو کو قتل کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ نامعلوم ڈاکوؤں نے صحافی کو قتل کیا ہے۔ واقعے کے وقت صحافی بچل گھنیو اپنے کھیتیوں میں تھے جب ان پر حملہ ہوا۔

پولیس کے مطابق ملزمان قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے اور صحافی کی لاش کو اوباڑو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

اہل علاقہ نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

انٹرا پارٹی الیکشن کیس زیر التوا رکھنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انٹرا پارٹی الیکشن کیس زیر التوا رکھنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

الیکشن کمیشن (ای سی پی) نے انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں سپریم کورٹ کی وضاحت آنے تک مقدمے کو زیر التوا رکھنے کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت ہوئی، بیرسٹر گوہر اور ایڈووکیٹ عائشہ خالد الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے وکیل عذیر بھنڈاری بھی حاضر ہوئے۔

وکیل پی ٹی آئی عذیر بھنڈاری نے مؤقف کہ ایف آئی اے نے چھاپا مار کر ہمارا تمام ریکارڈ ضبط کر لیا، ہم نے 4 درخواستیں دائر کروائی ہیں، ہمارے پاس اصل دستاویزات اور الیکٹرانک ریکارڈ بھی موجود نہیں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آپ نے ویڈیو دیکھی ہے، یہ ہمارا واٹر ڈسپینسر بھی لے گئے، جس پر وکیل نے مزید بتایا کہ الیکشن کمیشن ہدایت دے تو ریکارڈ ایف آئی اے سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل دیے کہ الیکشن کمیشن نے ایک سوالنامہ بھیجا تھا، پہلا سوال تھا کہ تحریک انصاف کی اب کیا حیثیت ہے، اس سوال کا جواب سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق شارٹ آرڈر میں آ گیا ہے، سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت تھی اور ہے۔

ممبر الیکشن کمیشن خیبرپختوا نے کہا کہ ہم نے یہ نہیں کہا کہ تحریک انصاف رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کر لیا جائے تو اس بات کی وضاحت ہو جائے گی، الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ سے وضاحت مانگی ہے، اس درخواست میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی انتظامی ڈھانچہ نہیں ہے لیکن ہم الیکشن کمیشن کی اس بات کو تسلیم نہیں کرتے۔

اس پر ممبر کمیشن خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ہم نے تحریک انصاف کے نئے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ میں کوئی گزارش نہیں کی، ہم نے سپریم کورٹ سے پوچھا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم ہونے تک پارٹی سرٹیفکیٹ کس کے تسلیم کیے جائیں؟

بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ آپ نے جن 39 ارکان کو پی ٹی آئی کا تسلیم کیا انہیں بھی سرٹیفکیٹ میں نے جاری کیے۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم نے آپ کے دستخط کے باعث 39 ارکان کے سرٹیفکیٹ تسلیم نہیں کیے، سپریم کورٹ کے حکم پر کیے، اس پر وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے سامنے ہے، سیاسی پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن درست ہیں یا نہیں؟ اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن نہیں کرسکتا۔

اس پر ممبر کمیشن سندھ نے دریافت کیا کہ آپ اب چاہتے کیا ہیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کی وضاحت یا تفصیلی فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن اس کیس کی سماعت نہ کرے۔

بعد ازاں تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا۔

وکیل عذیر بھنڈاری کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی جانچ پڑتال الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، الیکشن کمیشن صرف یہ دیکھ سکتا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات ہوئے تھے یا نہیں، الیکشن کمیشن پہلے دائرہ اختیار کا فیصلہ کرے۔

اس پر ڈی جی لا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے شارٹ آرڈر میں کہا تھا کہ صرف 41 آزاد ارکان کے پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کروائے جائیں، سپریم کورٹ نے کسی مخصوص جماعت کا ذکر نہیں کیا تھا، آزاد رکن کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکتا ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے یہ وضاحت مانگی ہے کہ 41 ارکان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے لیے کس کا سرٹیفکیٹ تسلیم کیا جائے؟

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے دائرہ اختیار اور سپریم کورٹ کی وضاحت آنے تک کیس کو زیر التوا رکھنے کی تحریک انصاف کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18ستمبر تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

حملہ آور ناراض لوگ نہیں بلکہ ریاستی دہشت گرد ہیں ، وزیر داخلہ

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی نے اپنا ہیڈ کوارٹرز افغانستان میں رکھا ہوا ہے، جن لوگوں کو چھوڑا گیا یہ وہی لوگ ہیں جو دہشت گردی کررہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حملہ آور ناراض لوگ نہیں بلکہ ریاستی دہشت گرد ہیں ، وزیر داخلہ

لاہور: وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ حملہ آور ناراض لوگ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ جو لوگ ناراض ہیں ان کو منائیں گے دہشت گردوں سے کوئی بات نہیں ہوگی، دہشدت گردی میں ٹی ٹی پی سمیت کچھ اور قوتیں بھی ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی نے اپنا ہیڈ کوارٹرز افغانستان میں رکھا ہوا ہے، جن لوگوں کو چھوڑا گیا یہ وہی لوگ ہیں جو دہشت گردی کررہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll