جی این این سوشل

صحت

خیبر پختونخوا میں ایم پاکس کے تین مریض صحت یاب

صحت مند ہونے والے مریضوں کا تعلق پشاور، اورکزئی اور نوشہرہ سے ہے، ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

خیبر پختونخوا میں ایم پاکس کے تین مریض صحت یاب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

خیبر پختونخوا میں ایم پاکس کے تین مریض صحت یاب ہوگئے جس کے بعد ان کا پی سی آر نگیٹیو آگیا۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی کے مطابق سروسز ہسپتال میں زیر علاج ایم پاکس کے تین مریض صحت یاب ہوگئے ہیں، صحت مند ہونے والے مریضوں کا تعلق پشاور، اورکزئی اور نوشہرہ سے ہے۔

ڈاکٹر ارشاد کا کہنا تھا کہ تینوں مریضوں میں بیماری کی علامات ختم ہوچکی ہیں اور دوبارہ پی سی آر ٹیسٹ کے ذریعے ان کی کلیئرنس کی گئی ہے، متاثرہ افراد کو بروقت آئسولیٹ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے مرض کی روک تھام ہوسکی ہے۔

اس ضمن میں وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے خیبر پختونخوا میں ایم پاکس سے متاثرہ تین مریضوں کی صحت یابی کا خیر مقدم کیا ہے۔

وزیر صحت قاسم علی شاہ نے کہا کہ محکمہ صحت نے قلیل عرصے میں ایم پاکس کے پھیلاؤ کو محدود کردیا، پراونشل آؤٹ بریک ریسپانس کمیٹی کے تحت اُٹھائے جانے والے ہنگامی اقدامات اس بابت لائق تحسین ہیں، ہماری روٹین امیونائزیشن بھی دو مہینے کے اندر اندر کافی بہتر ہوئی ہے۔

علاقائی

پشاور ہائیکورٹ: وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا کی راہداری ضمانت منظور

علی امین گنڈا پور نے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں عدالتی احکامات پر گرفتاری سے بچنے کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پشاور ہائیکورٹ: وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا کی راہداری ضمانت منظور

پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔ علی امین گنڈا پور نے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں عدالتی احکامات پر گرفتاری سے بچنے کیلئے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

دوران سماعت عدالت نے کہا کہ درخواست کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائے، درخواست گزار متعلقہ عدالتوں سے رجوع کریں، کسی بھی مقدمے میں درخواست گزار کو گرفتار نہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج شائستہ خان کنڈی نے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں مسلسل غیر حاضری پر علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

اس کے علاوہ علی امین گنڈاپور نے جوڈیشل مجسٹریٹ کےآرڈر کے خلاف سیشن عدالت اسلام آباد سے بھی رجوع کیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم آزاد کشمیر کا 7 ستمبر کو یوم ختم نبوت سرکاری طور پر منانے کا اعلان

قومی اسمبلی سے قبل آزاد کشمیر کی اسمبلی نے ختم نبوت پر قرارداد منظور کی تھی اور آج قانون ساز اسمبلی نے بھی 7 ستمبر کو یوم ختم نبوت منانے کی قرارداد منظور کی ہے، چوہدری انوار الحق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم آزاد کشمیر کا 7 ستمبر کو یوم ختم نبوت سرکاری طور پر منانے کا اعلان

مظفرآباد : وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے 7 ستمبر کو یوم ختم نبوت کو سرکاری طور پر منانے کا اعلان کردیا ہے۔ 

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے مظفرآباد میں ایک پریس کانفرنس میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی سے قبل آزاد کشمیر کی اسمبلی نے ختم نبوت پر قرارداد منظور کی تھی اور آج قانون ساز اسمبلی نے بھی 7 ستمبر کو یوم ختم نبوت منانے کی قرارداد منظور کی ہے۔ 

چوہدری انوار الحق نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں اور عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے حکومت پرعزم ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ سے عوام کو بجلی تین روپے فی یونٹ کی شرح سے فراہم کی جا رہی ہے اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ موجودہ حکومت نے عوام کے لیے بہت سے کام کیے ہیں جن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ پاکستان کی حکومت بھی آزاد کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں میں بھرپور تعاون کر رہی ہے اور کشمیر کے عوام کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاک فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

اتفاق ہے کہ فوج کو کسی بھی مخصوص سیاسی مفاد کے استعمال سے دور رکھا جائے گا، جنرل احمد شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ رواں سال دہشتگردوں کیخلاف 32 ہزار سے زائد آپریشنز کیے گئے، دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے روزانہ 130 سے زائد آپریشنز ہو رہے ہیں، فتنہ الخوارج اور دہشتگردی کے خلاف جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد قومی سلامتی کے معاملات سے جڑا ہے، داخلی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف کیے گئے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔ 

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ میں آپریشنز کے دوران 90 خوارج کو واصل جہنم کیا گیا، 8 ماہ میں 193 بہادر افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ 25 اور 26 اگست کی رات بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کی گئیں، سکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں 21 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، ہمیں معلوم ہے کہ بلوچستان میں احساس محرومی کا تاثر پایا جاتا ہے۔ بلوچستان کی ترقی کے دشمنوں نے ریاست آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاک فوج کسی جماعت کی مخالف ہے نہ اس کا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، اگر فوج میں کوئی اپنے ذاتی فائدے کے لیے کسی مخصوص سیاسی ایجنڈے کو پروان چڑھاتا ہے تو خود احتسابی کا نظام حرکت میں آجاتا ہے، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیس اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے، فوج دیگر اداروں سے بھی توقع کرتی ہے کہ ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے کوئی بھی اپنے منصب کو استعمال کرتا ہے تو اس کو بھی جوابدہ کریں گے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائر فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں درخواست موصول ہوئی جو وزارت دفاع کے ذریعے موصول ہوئی، 12 اگست کو فوج نے آگاہ کیا کہ ریٹائر آفیسر نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزیاں کی ہیں اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات سامنے آئے جس پر کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید کیس اس بات کا ثبوت ہے کہ پاک فوج ذاتی اور سیاسی مفادات کے لیے کی گئی خلاف ورزیوں کو کس قدر سنجیدہ لیتی ہے اور بلا تفریق قانون کے مطابق کارروائی کرتی ہے۔ پاک فوج میں خود احتسابی کا نظام ایک شفاف عمل ہے، پاک فوج خود احتسابی کے عمل پر یقین رکھتی ہے، خود احتسابی کا نظام الزامات کی بجائے ٹھوس شواہد پر کام کرتا ہے۔

جنرل احمد شریف نے کہا کہ فوج کا کام علاقوں کو دہشتگردوں سے کلیئر کرنا ہے۔ پاکستان نے پڑوسی ملک افغانستان کا ہمیشہ بڑھ چڑھ کر ساتھ دیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان عبوری حکومت خوارج کو فوقیت نہ دیں۔ یہ وہ خوارجین ہیں جن کا دین اسلام یا کسی بھی مذہب سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔ 46 ہزار مربع کلومیٹر کو دہشتگردوں سے پاک کرایا، پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اتفاق ہے کہ فوج کو کسی بھی مخصوص سیاسی مفاد کے استعمال سے دور رکھا جائے گا۔ مضبوط انتظامی ڈھانچے کے بغیر معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll