جی این این سوشل

جرم

رحیم یار خان میں پرامن انتخابات کے انعقاد کیلئے دفعہ 144 نافذ

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ کوئی شخص لائسنس یافتہ اسلحہ بھی نہیں رکھ سکتا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

رحیم یار خان میں پرامن انتخابات کے انعقاد کیلئے دفعہ 144 نافذ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر
حکومت پنجاب نے رحیم یار خان میں پرامن انتخابات کے انعقاد کیلئے دفعہ 144 نافذکردی ۔
 حکومت پنجاب نے رحیم یار خان میں اسلحے کی نمائش اور فائرنگ پر دفعہ144لگا دی ہے،اسلحے کی نما ئش، فائرنگ اور الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ کوئی شخص لائسنس یافتہ اسلحہ بھی نہیں رکھ سکتا ،پابندی کا اطلاق بدھ 11 ستمبر تا جمعہ 13 ستمبر تک ہوگا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 171 رحیم یار خان III میں جمعرات 12 ستمبر کو ضمنی انتخابات ہونگے ۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ 

پاکستان

سپریم کورٹ کا نیشنل پارک ایریا میں قائم ریسٹورنٹس کو ہٹانے کا فیصلہ برقرار، نظرثانی درخواستیں خارج

رضاکارانہ طور پر 3 ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنے کی یقین دہانی کے بعد نظرثانی دائر کرنا توہین آمیز ہے،فیصلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کا نیشنل پارک ایریا میں قائم  ریسٹورنٹس کو ہٹانے کا فیصلہ برقرار، نظرثانی درخواستیں خارج

سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں قائم مونال ریسٹورنٹ، لاء مونتالہ، گلوریہ جیز سمیت دیگر ریسٹورنٹس کو ہٹانے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نظرثانی درخواستیں خارج کر دیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے نیشنل پارک ایریا میں تجارتی سرگرمیوں سے متعلق نظرثانی درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا گیا۔عدالت نے مونال ریسٹورنٹ، لاء مونتالہ، گلوریہ جیز سمیت دیگر ریسٹورنٹس کو ہٹانے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نظرثانی درخواستیں خارج کردیں۔

سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں قائم ریسٹورنٹس کے حق میں دی گئی آبرزویشنز واپس لے لیں جبکہ عدالت نے مونال سمیت دیگر ریسٹورنٹس کو کسی اور مقام پر لیز کے وقت ترجیح دینے کی آبرزیشن بھی واپس لے لی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مونال ریسٹورنٹ، لاء مونتانہ اور دیگر ریسٹورنٹس نے رضاکارانہ طور پر 3 ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے لہٰذا یقین دہانی کے باوجود نظرثانی دائر کرنا عدالت کے ساتھ مذاق ہے، رضاکارانہ طور پر 3 ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنے کی یقین دہانی کے بعد نظرثانی دائر کرنا توہین آمیز ہے۔

سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو کہا کہ ان ریسٹورنٹس کو دیگر علاقوں میں ترجیح بنیادوں پر لیز دی جائے، عدالت نے قرار دیا کہ کسی اور مقام پر ریسٹورنٹس کی لیز میں نیشنل پارک ایریا کے ریسٹورنٹس کو ترجیح دی جائے۔ فیصلے میں واضح کیا گیا کہ سپریم کورٹ لیز کے عمل میں ترجیح دینے کے اپنے فیصلے کو حذف کرتی ہے، اس لیے سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے۔

واضح رہے کہ 11 جون کو سپریم کورٹ نے مارگلہ کی خوبصورت پہاڑیوں پر واقع مونال سمیت نیشنل پارک ایریا سے تین ماہ کے اندر ریسٹورنٹس کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

جنوبی وزیرستان کی تحصیل وانا میں دھماکہ، 6 پولیس اہلکار سمیت 13 افراد زخمی

جنوبی وزیرستان کے علاقے رستم بازار میں کاری کوٹ روڈ پر 2 پولیس وینز پولیو ٹیموں کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے جا رہی تھیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جنوبی وزیرستان کی تحصیل وانا میں دھماکہ، 6 پولیس اہلکار سمیت 13 افراد زخمی

جنوبی وزیرستان کی تحصیل وانا میں دھماکے کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار اور 7 شہری زخمی ہو گئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق صبح کے وقت جنوبی وزیرستان کے علاقے رستم بازار میں کاری کوٹ روڈ پر 2 پولیس وینز پولیو ٹیموں کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے جا رہی تھیں، جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔

حملے میں دیسی ساختہ دھماکا خیز مواد (آئی ای ڈی) استعمال کیا گیا،  صبح تقریباً 8 بج کر 30 منٹ پر دو پولیس وینز کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب اہلکار ویکسینیشن مہم کے پہلے دن پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فراہم کرنے جا رہے تھے۔

وانا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حماد محمود نے تصدیق کی کہ زخمیوں میں 6 پولیس اہلکار اور 7 شہری شامل ہیں، انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

دوسری طرف پولیس کے مطابق رات گئے مسلح افراد نے ڈیرہ اسمعٰیل خان کی زرعی یونیورسٹی، لکی مروت یونیورسٹی اور گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شکیب اللہ کی گاڑی پر فائرنگ کی۔

حکام کے مطابق اس سے پہلے پشاور کے نواحی علاقے میں دہشت گرد ایکسائز پولیس کی چیک پوسٹ دیکھ کر خودکش جیکٹ چھوڑ گئے تھے، جس کا وزن تقریباً سات کلوگرام تھا۔

ایکسائز پولیس کے کچھ اہلکار جمیل چوک کے علاقے سے گزرنے والوں کی تلاشی لے رہے تھے جب 2 دہشت گرد موٹر سائیکل پر سوار ہو کر وہاں سے گزرے، خودکش جیکٹ پھینکی اور تیزی سے فرار ہو گئے۔

گل بہار پولیس کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او ) نعمان خان نے ڈان کو بتایا کہ بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) کے اہلکاروں نے دھماکا خیز مواد کو ناکارہ بنا دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کل پاکستانی جمہوریت کا 9 مئی تھا، علی محمد خان

کل کی رات پاکستان کی تاریخ میں ایک کالے باب کے طور پر یاد رکھی جائے گی،رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کل پاکستانی جمہوریت کا 9 مئی تھا، علی محمد خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ کل رات ہمارے رہنماؤں کو پارلیمنٹ ہاؤس، مسجد اور حجرے سے اٹھایا گیا، کل رات جو ہوا، وہ پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی تھا جسے پاکستان کی تاریخ میں ایک کالے باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنا مقدمہ لڑ رہے ہیں، آج میرا مقدمہ جمہوریت کا ہے، کل رات جو ہوا، پارلیمان کے ساتھ ہوا ہے، اسپیکر صاحب، ہم اسرائیل میں نہیں، پاکستان میں ہیں۔ کل رات آپ کے ساتھ اراکین پارلیمنٹ نے اس ایوان میں پناہ لی، وہ چھپتے پھرے کہ پناہ مل جائے، پھر مسجد میں پناہ لینے والے مولانا نسیم صاحب کو بھی اٹھا لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کو پناہ نہ مل سکی، مسجد سے ملحقہ حجرے سے انہیں اٹھا لیا گیا، 9 مئی میں جو غلط تھا، وہ غلط تھا، کل رات جو ہوا، وہ پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی تھا، 10 ستمبر 2024 پاکستان کی تاریخ میں ایک کالے باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ 

رہنما پی ٹی آئی قومی تاریخ جو قربانیوں سے بھری پڑی ہے، جس میں ذوالفقاربھٹو، بینظیر بھٹو کی لاش بھی ہے، جس میں عمران خان کے جسم پر لگنے والی 4 گولیاں بھی ہیں، لیکن افسوس ہے کہ کل رات بھارت، امریکا اور اسرائیل سے نہیں، میرے اپنے وطن کے اداروں کے کچھ لوگ، کون تھے وہ نقاب پوش لوگ جو پاکستان کے عوام میں گھس گئے اور یہاں سے ہمارے لوگوں کو اٹھا کر لے گئے، یہ جمہوریت، پاکستان اور آئین پر حملہ ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ کل رات جس نے پاکستان کے پارلیمنٹ پر ہلہ بولا ہے، جہاں، جہاں سے یہ حکم آیا ہے، اگر آرٹیکل 6 لگانا ہے تو ان پر لگاؤ، ان پر لگنا چاہیے۔اگر بے عزتی کوئی سمجے، یہ حملہ اگر کوئی سمجھے، عمران خان پر نہیں، عامر ڈوگر پر نہیں، شیخ وقاص پر نہیں، یہ حملہ اسپیکر صاحب آپ پر، وزیر اعظم شہباز شریف، شہید بینظیر کے بیٹے بلاول بھٹو پر ہے۔

اس سے قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں علی محمد خان کا کہنا تھا کہ نہ پہلے جھکے تھے نہ اب جھکیں گے۔ آئین و قانون کی حکمرانی، حقیقی جمہوریت کی بحالی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام اسیران کی رہائی اور اپنے چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی کے لئے ہماری آئینی و سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔

کل رات پاکستان کی جمہوری تاریخ کی تاریک ترین رات تھی جب تاریخ میں پہلی بار پارلیمان سے ممبران اسمبلی کو گرفتار کیا گیا۔ ایسا آمریت میں بھی کبھی نہیں ہوا تھا۔ پارلیمان کی عزت کو ایک برائے نام جمہوری دور میں تار تار کر دیا گیا۔

پاکستانیوں قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا اور حوصلہ نہیں ہارنا اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ ڈٹ کے کھڑے رہنا ہے۔ پاکستان کے لئے اپنی آنے والی نسلوں اور آئین و جمہوریت کے بچاؤ کے لئیے۔ آخری جیت حق کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll