جی این این سوشل

تفریح

متھیرا نے اپنی بیماری سے پردہ اٹھا دیا

معروف ٹیلی ویژن میزبان نے کہا کہ اس بیماری کی تشخیص کے بعد مجھے دوائیں دی گئیں جو میں نے کچھ عرصے تک استعمال کیں پھر انہیں چھوڑ دیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

متھیرا   نے اپنی بیماری سے پردہ اٹھا دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان کی معروف ٹیلی ویژن میزبان متھیرا نے خطرناک بیماری میں مبتلا ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

 حال ہی میں پاکستان کی معروف ٹیلی ویژن میزبان متھیرا نے نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ ایک ذہنی بیماری کا شکار ہیں جسے “کاگنیٹو ڈس آرڈر” کہا جاتا ہے، اس بیماری کی وجہ سے ان کی یادداشت اور دماغی صلاحیتوں میں کمی آئی ہے۔

 متھیرا نے کہا کہ مجھے اٹینشن ڈیفیسٹ ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر کے بارے میں اُس وقت پتا چلا جب میں بالغ ہوچکی تھی، اُس وقت جب آپ اپنی ذہنی حالت کے لیے طبی مدد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تومجھے میرے ڈاکٹر نے بتایا کہ میں ADHD کا شکار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں، یہ بیماری ان کے لیے بہت مشکل رہی ہے لیکن وہ مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔

معروف ٹیلی ویژن میزبان نے کہا کہ اس بیماری کی تشخیص کے بعد مجھے دوائیں دی گئیں جو میں نے کچھ عرصے تک استعمال کیں پھر انہیں چھوڑ دیا کیونکہ میں دواؤں پر منحصر نہیں ہونا چاہتی تھی۔

پاکستان

اراکین اسمبلی کی گرفتاری ،ا سپیکر قومی اسمبلی نے وزارت داخلہ کوخط لکھ دیا

وزارت داخلہ گرفتاریوں کے حوالے سے تحقیقات کرے اور رپورٹ سپیکر قومی اسمبلی کوپیش کرے، خط

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اراکین اسمبلی کی گرفتاری ،ا سپیکر قومی اسمبلی نے وزارت داخلہ کوخط لکھ دیا

تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی پارلیمنٹ ہاؤس میں گرفتاری کے معاملہ پر سپیکر قومی اسمبلی نے وزارت داخلہ کوخط لکھ دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خط میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ گرفتاریوں کے حوالے سے تحقیقات کرے، تحقیقات کے حوالے سے وزارت داخلہ سپیکر قومی اسمبلی کورپورٹ پیش کرے۔

دوسری جانب وزارت داخلہ میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دئیے جانے کے حوالے سے بھی مشاورت کی جارہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

پاکستان میں ایم پاکس کا پانچواں کیس رپورٹ

انہوں نے کہا کہ مریض تندرست ہے اور گھر پرآئسولیٹ ہے،وزارت صحت صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں ایم پاکس کا پانچواں کیس رپورٹ

پاکستان میں ایم پاکس کا پانچواں کیس رپورٹ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے ایم پاکس میں مبتلا شہری کا تعلق لوئر دیر سے ہے ، متاثرہ شہری کی ٹریول ہسٹری خلیجی ممالک کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مریض تندرست ہے اور گھر پرآئسولیٹ ہے،وزارت صحت صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔

 خیبرپختونخوا میں ایم پاکس کے 4 میں سے 3 مریض مکمل صحت یاب ہوگئے ہیں،ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ارشاد روغانی کا کہنا ہے تینوں مریضوں کی رپورٹس کلیئر آگئی ہیں۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کا فیملی پنشن کی مدت 10 سال کرنے کا فیصلہ

سپیشل فیملی پنشن کی مدت 25 سال اور قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر جرمانہ ہو گا، نوٹیفکیشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا فیملی پنشن کی مدت 10 سال کرنے کا فیصلہ

پنشن رولز میں اہم ترامیم، حکومت نے فیملی پنشن کی مدت 10 سال کر دی، فوت ہونے والے ملازم کی بیوہ کو 25 سال تک پنشن ملے گی، تاہم وفات پانے والے ریٹائرڈ ملازم کا اگر کوئی بچہ معذور یا اسپیشل ہے تو وہ تاحیات فیملی پنشن وصول کرے گا۔

نئے اور ترمیم شدہ پنشن قانون کا اطلاق وفاقی اور آرمڈ فورسز پر فوری ہو گا، اس حوالے سے وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ روز تین آفس میمورنڈم جاری کئے گئے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ پنشن اسکیم میں اہم ترامیم کردی ہیں، یہ ترامیم پے اینڈ پنشن کمیشن 2020کی سفارشات پر کی گئی ہیں۔

وزارت خزانہ کی طرف سے اسپیشل فیملی پنشن سے متعلق جاری پہلے آفس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ پے اینڈ پنشن کمیشن نے 2020 میں اپنی سفارشات دیں جن کی روشنی میں حکومت نے پنشن اصلاحات پر عملدرآمد کرتے ہوئے آفس میمورنڈم جاری کئے ہیں۔

وزارت خزانہ کی طرف سے اسپیشل فیملی پینشن سے متعلق جاری پہلے میمورنڈم کے مطابق شہداء کی فیملی پنشن کی میعاد 25 سال کی گئی ہے تاہم وفات پانے والے پنشنر کی فیملی پنشن کا حقدار بچہ معذور یا اسپیشل چائلڈ ہونے کی صورت میں تاحیات فیملی پنشن حاصل کرے گا۔

آفس میمورنڈم کے مطابق آرمڈ فورسز کے شہید ہونے والے ملازم کی بیوہ اور بچوں کو خصوصی پنشن دی جائے گی اور آرمڈ فورسز کے ریٹائر ہونے والے ملازمین کی پنشن کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ پنشن دی جائے گی۔

دوسرے آفس میمورنڈم کے مطابق معمول کی فیملی پینشن کیلئے 10 سال کی میعاد مقرر کی گئی ہے تاہم معمول کی فیملی پنشن کے تحت بھی وفات پانے والے پنشنر کی فیملی پینشن کا حقدار بچہ معذور یا اسپیشل چائلڈ ہونے کی صورت میں تاحیات فیملی پینشن وصول کرے گا، البتہ اگر پنشن کا اہل و حقدار بچہ چھوٹا ہوگا تو اس صورت میں 10 سال کیلئے یا بچے کے 21 سال کی عمر تک پہنچنے میں سے جو بھی بعد میں مدت پوری ہورہی ہوگی اس وقت تک پنشن ملے گی۔

وزارت خزانہ کے تیسرے آفی میمورنڈم کے مطابق وفاقی ملازمین 25 سال ملازمت پر ریٹائرمنٹ لے سکتے ہیں تاہم 60 سال عمر تک بقایا رہ جانے والے ہر سال پر پنشن پر 3 فیصد کٹوتی کی جائے گی۔

مذکورہ کٹوتی پنشن کے 20 فیصد سے زیادہ نہیں کی جائے گی، آرمڈ فورسز کے ملازمین پر قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر پنشن کٹوتی کا اطلاق اس صورت میں ہو گا اگر رینک کے لئے مقرر کردہ ملازمت پوری نہیں ہو گی، وزارت خزانہ نے ترمیم شدہ پنشن قانون کو فوری طور پر نافذ کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll