پاکستان

سپریم کورٹ کے ججز سے متعلق آئینی ترامیم آج پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کا امکان

آئینی عدالت کا قیام بھی آئینی مسودے میں شامل ہے، ججز کی عمر اور چیف جسٹس کے عہدے کی مدت کا تعین ہو گا

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 ماہ قبل پر ستمبر 14 2024، 10:56 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
سپریم کورٹ کے ججز سے متعلق آئینی ترامیم آج پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کا امکان

سپریم کورٹ کےججز سے متعلق آئینی ترامیم کا بل آج پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اہم اجلاس آج طلب کر لئے گئے ہیں۔ 

ذرائع کے مطابق آئینی عدالت کا قیام بھی آئینی مسودے میں شامل ہے۔ ججز کی عمر اور چیف جسٹس کے عہدے کی مدت کا تعین ہو گا۔ 

حکومت سپریم کورٹ ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھا کر 68 کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور ہائیکورٹ ججز کے معاملے میں ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ججز تقرری کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کا امکان ہے‘ جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنانے کی تجویز آئینی ترمیم کا حصہ ہوگی تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔ 

وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم آج پیش کی جائے گی جس کیلئے نمبرز پورے ہوچکے ہیں۔

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ ووٹنگ ہو گی تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کاکہنا تھا کہ آئینی ترامیم پر زور زبردستی نہیں ہونی چاہئے۔

تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی اور سینٹ کے اہم اجلاس طلب کرلئے گئے‘ آئینی ترامیم پیش ہوں گی؟ اعلیٰ عدالتوں کے ججز کی تقرری ‘ مدت ملازمت اور دیگر امور کے حوالے سے حکومت نے ہوم ورک مکمل کر لیا۔

حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کیلئے نمبر پورے ہیں، اس میں جے یو آئی کے 8 ارکان قومی اسمبلی بھی شامل ہیں ۔موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آئندہ ماہ اکتوبر میں ریٹائر ہو رہے ہیں۔

 تاہم جمعیت علمائے اسلام سمیت اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کر رہی ہیں ۔ مجوزہ ترامیم میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 برس سے بڑھا کر 68 کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔