تفریح

کلاسیکل موسیقی کے بادشاہ استاد امانت علی خان کو ہم سے بچھڑے 50 برس بیت گئے

انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو،موسم بدلا رت گدرائی،ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام بھی آئے جیسے لازوال گیت اور غزلیں آج بھی شائقین موسیقی بے پناہ مقبول ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 months ago پر Sep 17th 2024, 11:19 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
کلاسیکل موسیقی کے بادشاہ استاد امانت علی خان کو ہم سے بچھڑے 50 برس بیت گئے

کلاسیکل موسیقی کے بادشاہ استاد امانت علی خان کو ہم سے بچھڑے 50 برس بیت گئے ہیں۔

"انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو،اس شہر میں جی تو لگانا کیا“۔ پٹیالہ گھرانے کے نامور کلاسیکل گلوکار استاد امانت علی خان کی 1932ء میں شام چوراسی کے پٹیالہ خاندان میں پید اہوئے۔تقسیم ہند کے بعد استاد امانت علی خان نے لاہور کو اپنا مسکن بنایا وہ ریڈیو پاکستان کے مختلف پروگراموں میں اپنی گائیگی کے جوہر دکھانے لگے۔

انہوں نے بہت جلد مہدی حسن،غلام علی اور دیگر ہم عصروں میں اپنا ایک منفرد مقام بنا لیا۔ انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو،موسم بدلا رت گدرائی،ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام بھی آئے جیسے لازوال گیت اور غزلیں آج بھی شائقین موسیقی بے پناہ مقبول ہیں۔

استاد امانت علی خان کو فنی خدمات پر حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

استاد امانت علی خان17ستمبر 1974ء کو 42برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ان کے بعد ان کے گھرانے کی جوان نسل نے ان کے فن گائیگی کو زندہ رکھا ان کے بیٹے شفقت امانت علی اور رستم فتح علی خان کلاسیکی موسیقی کے امتزاج کے ساتھ گلوکاری میں مصروف ہیں۔