تفریح
کلاسیکل موسیقی کے بادشاہ استاد امانت علی خان کو ہم سے بچھڑے 50 برس بیت گئے
انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو،موسم بدلا رت گدرائی،ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام بھی آئے جیسے لازوال گیت اور غزلیں آج بھی شائقین موسیقی بے پناہ مقبول ہیں
کلاسیکل موسیقی کے بادشاہ استاد امانت علی خان کو ہم سے بچھڑے 50 برس بیت گئے ہیں۔
"انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو،اس شہر میں جی تو لگانا کیا“۔ پٹیالہ گھرانے کے نامور کلاسیکل گلوکار استاد امانت علی خان کی 1932ء میں شام چوراسی کے پٹیالہ خاندان میں پید اہوئے۔تقسیم ہند کے بعد استاد امانت علی خان نے لاہور کو اپنا مسکن بنایا وہ ریڈیو پاکستان کے مختلف پروگراموں میں اپنی گائیگی کے جوہر دکھانے لگے۔
انہوں نے بہت جلد مہدی حسن،غلام علی اور دیگر ہم عصروں میں اپنا ایک منفرد مقام بنا لیا۔ انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو،موسم بدلا رت گدرائی،ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام بھی آئے جیسے لازوال گیت اور غزلیں آج بھی شائقین موسیقی بے پناہ مقبول ہیں۔
استاد امانت علی خان کو فنی خدمات پر حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
استاد امانت علی خان17ستمبر 1974ء کو 42برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ان کے بعد ان کے گھرانے کی جوان نسل نے ان کے فن گائیگی کو زندہ رکھا ان کے بیٹے شفقت امانت علی اور رستم فتح علی خان کلاسیکی موسیقی کے امتزاج کے ساتھ گلوکاری میں مصروف ہیں۔
پاکستان
پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا گیا
زرتاج گل کے بیرون ملک جانے پر اور نئے پاسپورٹ کے حصول پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے، امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی رہنما زرتاج گل کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) سے نکال دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پی ٹی آئی رہنما اور رکن قومی اسمبلی زرتارج گل کا نام پی سی ایل سے نکلوانے کی درخواست پر سماعت کی۔
امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ زرتاج گل کے بیرون ملک جانے پر اور نئے پاسپورٹ کے حصول پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ یہ درخواست نمٹا دی جائے۔
بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے زرتاج گل کا نام پی سی ایل سے نکال دیا اور درخواست خارج کر دی۔
یاد رہے کہ وزارت داخلہ پنجاب کی استدعا پر ڈیرہ غازی خان کے مقدمے کے باعث زرتاج گل کا نام پی سی ایل میں ڈالا گیا تھا، زرتارج گل نے پی سی ایل میں نام ڈالنے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔
معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کے انتقال سے پورا ہندوستان غمزدہ ہے۔ اس موقعے پر بھارت کے اس عظیم بزنس ٹائیکون کی حیات و خدمات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو ممبئی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام نول ٹاٹا اور والدہ کا نام سونی ٹاٹا تھا۔ صرف 17 سال کی عمر میں، رتن ٹاٹا نے نیویارک، امریکہ کی کارنیل یونیورسٹی میں پڑھنا شروع کیا اور یہاں سے آرکیٹیکٹ اور انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ 1962 میں گریجویشن کرنے کے بعد وہ سب سے پہلے ٹاٹا کمپنی میں بطور اسسٹنٹ شامل ہوئے۔
ٹاٹا جو زندگی بھر غیر شادی شدہ رہے، ان کے پسماندگان میں ایک بھائی، جمی ٹاٹا، اور ان کی والدہ کی جانب سے دو سوتیلی بہنیں ہیں۔خاندان کے افراد کے علاوہ، ٹاٹا سنز کے چیئرمین نٹراجن چندرشیکرن اور ٹاٹا کے قریبی دوست مہلی مستری اسپتال میں تھے۔
رتن ٹاٹا پالتو جانور خاص طور پر کتوں سے محبت کرتے تھے۔ اسی کے پیش نظر ٹاٹا گروپ کے ہیڈکوارٹر بمبئی ہاؤس نے آس پاس کے آوارہ کتوں کے لیے ایک رہائش اور خوراک کا خاص انتظام کیا تھا۔
رتن ٹاٹا نے 1962 میں ٹاٹا گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ اس وقت کے ٹاٹا سنز کے چیئرپرسن جے آر ڈی ٹاٹا جب 1991 میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہونے لگے تو انہوں نے رتن ٹاٹا کو اپنا جانشین نامزد کیا۔ بالآخر انہوں نے 1991 میں اپنے پیشرو جے آر ڈی ٹاٹا کی موت کے بعد گروپ کی قیادت سنبھالی۔
فارچیون انڈیا-واٹر فیلڈ ریسرچ کے مطابق رتن ٹاٹا کی ذاتی دولت کا تخمینہ 44816 کروڑ ہے، جس میں سے زیادہ تر ٹاٹا گروپ کمپنیوں میں ان کے حصص کی وجہ سے ہے۔ وہیں ان کے دور میں ٹاٹا گروپ کی ترقی اور دولت کی بات کریں تو 2012 میں 74 سال کی عمر میں رتن ٹاٹا کے ریٹائر ہونے کے وقت ٹاٹا گروپ کی کل آمدنی 100 بلین ڈالر تھی۔
رتن ٹاٹا کا جھارکھنڈ سے گہرا لگاؤ تھا، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے جھارکھنڈ کے لوگوں کی صحت کی سہولیات کے لیے 2018 میں یہاں ایک کینسر اسپتال کی بنیاد رکھی۔ اس ہسپتال کا کام اس وقت جاری ہے اور جلد شروع ہو جائے گا۔ یہ شمال مشرقی ہندوستان کا سب سے بڑا کینسر اسپتال ہوگا۔رتن ٹاٹا تعلیم، طب اور دیہی علاقوں کی ترقی کے حامی مانے جاتے تھے۔ انہوں نے کئی متاثرہ علاقوں میں بہتر پانی فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز فیکلٹی آف انجینئرنگ کو سپورٹ کیا۔ ٹاٹا ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ نے 28 ملین ڈالر کا ٹاٹا اسکالرشپ فنڈ جاری کیا جس کی مد سے کارنیل یونیورسٹی ہندوستان کے انڈرگریجویٹ طلباء کو مالی امداد فراہم کرے گی۔ اس سالانہ اسکالرشپ کے تحت ہر سال 20 طلباء کی مدد کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں اور ٹاٹا خیراتی اداروں نے 2010 میں ہارورڈ بزنس اسکول کو ایگزیکٹو سینٹر کی تعمیر کے لیے 50 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔ ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (TCS) نے کارنیگی میلن یونیورسٹی کو علمی نظام اور گاڑیوں کی تحقیق کے لیے 35 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔
رتن ٹاٹا بھی وقت کی پابندی کے لیے جانے جاتے تھے۔ وہ کام ختم کر کے شام ٹھیک ساڑھے چھ بجے اپنے دفتر سے گھر کے لیے نکلتے تھے۔دفتر سے متعلق کام کے لیے گھر پر کوئی رابطہ کرتا تو وہ اکثر ناراض ہو جاتے۔ البتہ وہ اپنے گھر میں فائلیں اور دوسرے کاغذات پڑھتے تھے۔اگر وہ ممبئی میں ہوتے تو اپنا ویک اینڈ علی باغ میں اپنے فارم ہاؤس پر گزارتے۔ اس دوران ان کے ساتھ ان کے کتوں کے علاوہ کوئی نہیں ہوتا تھا۔ انھیں نہ سفر کا شوق تھا اور نہ ہی تقریر کرنے کا۔ وہ نمود و نمائش سے دور تھے۔
بچپن میں جب فیملی کی رولز رائس کار انھیں سکول چھوڑنے جاتی تو وہ بے چینی محسوس کرتے تھے۔ جو لوگ رتن ٹاٹا کو قریب سے جانتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ان کی ضدی طبیعت دراصل اُن کی خاندانی خصوصیت تھی جو انھیں اپنے والد نیول ٹاٹا سے وراثت میں ملی تھی۔
رتن ٹاٹا کو 2000 میں پدم بھوشن اور 2008 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا جو حکومت ہند کی طرف سے دیا جانے والا بالترتیب تیسرا اور دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔ انہیں 2006 میں مہاراشٹر میں انجام دی گئیں خدمات کےلئے مہاراشٹر بھوشن اور آسام میں کینسر کے علاج میں ان کے تعاون کے لیے 2021 میں آسام بھوشن جیسے متعدد ریاستی شہری اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
پاکستان
پاکستان کا بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور غیرقانونی فروخت پر گہری تشویش کا اظہار
پڑوسی ملک سے جوہری مواد چوری اور فروخت ہو رہا ہے، منیر اکرم
پاکستان نے بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور غیرقانونی فروخت پر اقوام متحدہ میں جاری اجلاس میں گہری تشویش کا اظہار کردیا، پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کے واقعات پر پاکستان کو تشویش ہے، پڑوسی ملک سے جوہری مواد چوری اور فروخت ہو رہا ہے، رواں سال سو ملین ڈالر کا تابکاری مواد پکڑا جا چکا ہے۔
منیر اکرم نے کہا کہ انتہائی تابکار، زہریلا مادہ کالیفورنیم ایک گروپ کی غیرقانونی ملکیت میں پایا گیا، اسی ملک میں بھی کالیفورنیم کی چوری کے 2021 میں 3 واقعات سامنے آئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سلامتی کونسل ایسے واقعات روکنے کے لیے اقدامات کرے، پڑوسی ملک سے جوہری مواد چوری اور فروخت کی سلامتی کونسل کو فوری طور پر تحقیقات کرنی چاہیئے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی کے لیے جامع کھلا ورکنگ گروپ قائم کیا جائے، پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت اپنے فرائض کامیابی سے انجام دیے، حساس سامان اور ٹیکنالوجیز کی منتقلی کے لیے مضبوط کمانڈ اور کنٹرول سسٹم قائم کیا۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اجلاس کے دوران اپوزیشن اور حکومتی ارکان گتھم گتھا
-
پاکستان 21 گھنٹے پہلے
پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کو جیل سے رہا کردیا گیا
-
تجارت ایک دن پہلے
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں نیا سنگ میل ،پہلی بار 86 ہزار کی سطح عبور
-
پاکستان ایک دن پہلے
محکمہ موسمیات نے بارشوں کی پیش گوئی کر دی
-
کھیل 3 گھنٹے پہلے
ملک کے کشیدہ حالات پر خاموشی، بنگلا دیشی کرکٹر شکیب الحسن نے قوم سے معافی مانگ لی
-
تجارت ایک دن پہلے
سونے کی قیمت میں مزید کمی
-
تجارت 2 دن پہلے
پی آئی اے کا بین الاقوامی کرایوں میں کمی کا اعلان
-
پاکستان 4 گھنٹے پہلے
اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبرپختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم