ٹیکنالوجی
پاکستان کے پہلے سٹیٹ آف دی آرٹ موبائل فون اسمبلی پلانٹ کا آغاز
لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں پاکستان کے پہلے سٹیٹ آف دی آرٹ موبائل فون اسمبلی پلانٹ کا آغاز کردیاگیا ہے،جہاں ماہانہ سے دس لاکھ مختلف کمپنیز کے فونز اسمبل ہوتے ہیں۔
لاہور کے کوٹ لکھپت انڈسٹریل ایریا میں قائم نجی کمپنی کے یونٹ میں تین مختلف کمپنیز کے موبائل فونز اسمبل ہورہے ہیں۔ طویل اسمبلی لائنز کے اطراف موجود سینکڑوں ورکرز ، ماہانہ 9 سے 10 لاکھ موبائل فونز اسمبل کرتے ہیں ، اسمبلنگ کے بعد فون کو سخت ترین ٹیکنیکل ٹیسٹ سے بھی گزار جاتا ہے ۔ مقامی سطح پر تیاری کے بعد پندرہ سے اٹھارہ ہزار تک ملنے والا فون تہتر سو رو پے میں تیار ہوگا۔
گزشتہ مالی سال کے دوران موبائل فونز کی درآمدت پر ایک ارب اکتیس کروڑ دس لاکھ ڈالرز کا زرمبادلہ خرچ ہوا ۔ حکومتی پالیسی میں نرمی اور غیر ملکی کمپنیوں کی موبائل فون صنعت میں سرمایہ کاری سے اربوں روپے کا درآمدی بل کم ہوگا۔پلانٹ میں سات اسمبلی لائینز کی کھپت اور ود ہولڈنگ ٹیکس میں چھوٹ سے مقامی سطح پر فونزکی تیاری ہوگی ، جس سے روزگار کے مواقع میسر آئیں گے ۔
تفریح
چاہت فتح علی خان کا نیا شاہکارمنظر عام پر آ گیا
معروف مزاحیہ گلوکار چاہت فتح علی خان نے اپنا نیا گانا "مینگو لسی" ریلیز کر دیا
معروف مزاحیہ گلوکار چاہت فتح علی خان نے اپنا نیا گانا "مینگو لسی" ریلیز کر دیا۔
سوشل میڈیا پر اپنے مزاحیہ گانوں کی وجہ سے جانے جانے والے گلوکار چاہت فتح علی خان نے اپنا نیا گا "مینگو لسی" ریلیز کرد یا ہےجس پرصارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر چاہت فتح علی خان پرشدید تنقید کی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کافی ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے ،کچھ لوگ چاہت فتح علی خان کے اس مزاحیہ گانے کو پسند کر رہے رہیں جبکہ کچھ صارفین اس پر شدید تنقید کر رہے ہیں اور شاہت فتح علی خان کو موسیقی سے دور رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ "چاہت فتح علی خان آپ کو خدا کا واسطہ ہے آپ اس موسیقی سے دور ہو جائے اور اپنی زندگی سے موسیقی کو الگ کر دیں۔"
جبکہ ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ "ایسے گلوکار دنیامیں صدیوں بعد جنم لیتے ہیں" ۔
چاہت فتح علی خان کے اس گانے کویوٹیوب پر اب تک بیس ہزار کے قریب لوگ سن چکے ہیں اور اس پر طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔
پاکستان
ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے، آرمی چیف
دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش ِ نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی ایک اہم چیلنج ہے، جنرل عاصم منیر
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی نے معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔
مارگلہ ڈائیلاگ 2024ء کی خصوصی تقریب کا اہتمام اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آر آئی) کی جانب سے کیا گیا تھا، جس میں آرمی چیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں غلط اور گمراہ کُن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔ دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش ِ نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی ایک اہم چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر معیشت ، افواج اور ٹیکنالوجی میں بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ پُرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی سطح پر ایک بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔ ٹیکنالوجی نے جہاں معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے، وہیں گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ بھی بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ جامع قوانین اور قواعد و ضوابط کے بغیر غلط و گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز بیانات سیاسی و سماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتے رہیں گے۔ قوا عد وضوابط کے بغیر آزادی اظہار رائے تمام معاشروں میں اخلاقی اقدار کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔ عالمی سطح پر مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر عدم مساوات، عدم برداشت اور تقسیم بڑھ رہی ہے۔
جنرل سید عاصم منیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے مشترکہ مقاصد میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عالمی صحت کی فراہمی جیسے اہم چیلنجز شامل ہیں۔ پاکستان دنیا اور خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ دہشتگرد ی عالمی سطح پر تمام انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے ۔ دہشت رگدی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے ۔
سرحدی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ فتنۃ الخوارج دنیا کی تمام دہشتگردتنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے ۔ پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس حوالے سے سخت اقدامات کریں گے۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو ہے، جس کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے ۔ بھارت کے انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے بیرون ملک خاص طور پر امریکا ، برطانیہ اور کینیڈا میں بھی اقلیتیں محفوظ نہیں ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا ظلم و بربریت بھی ہندوتوا نظریے اور پالیسی کا تسلسل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا اقوام ِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان نے غزہ اور لبنان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر متعدد بار امداد روانہ کی ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے مگر دُنیا میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ عالمی امن کی خاطر 235،000پاکستانی اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنا کردار ادا کرچکے ہیں۔ اقوام متحدہ امن مشنز میں 181 پاکستانیوں نے عالمی امن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
جنرل سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ پاکستان 24کروڑ عوام کا ملک ہے جس کی لگ بھگ 63فیصد آبادی 30سال سے کم ہے ۔ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ پاکستان دنیا میں زراعت کی پیداوار کے حوالے سے ایک بڑا ملک بن کر ابھرا ہے ۔ پاکستان میں نادر معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ پاکستان فری لانسنگ کی مد میں عالمی سطح پر ایک اہم ملک ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان تمام ذخائر ،منفرد جغرافیائی مقام اور سمندری بندرگاہ کی وجہ سے یورپ ، سینٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ میں تجارت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے اور عالمی امن کے لیے اپنا مثبت کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا۔
دنیا
رواں سال کا آخری سپر مون کب دیکھا جا سکے گا؟
سپر مون پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 28 منٹ پر دیکھا جائے گا
سال 2024 اختتام کی جانب گامزن ہے اور اس گزرتے سال کا چوتھا اور آخری سپر مون جمعہ 15 نومبر کو اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ نظر آئے گا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق یہ سپر مون پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، ایران، افغانستان، سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک اور دیگر خطوں میں بھی دیکھا جا سکے گا،سپر مون پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 28 منٹ پر دیکھا جائے گا۔
اس حوالے سے ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال نے بتایا ہے کہ سپرمون اس وقت ہوتا ہےجب چاند اپنے بیزوی مدار میں زمین کے قریب ترین ہوتا ہے، سپر مون کےدوران چاند 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن نظر آتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سپر مون کے دوران زمین اور چاند کا مجموعی فاصلہ 3 لاکھ 60 ہزار 378 کلومیٹر رہ جاتاہے، مدار میں چاند اور زمین کا عمومی فاصلہ 3 لاکھ 84 ہزار 400 کلومیٹر ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال 2024ء میں بالترتیب 3 سپر مون دیکھے جا چکے ہیں جبکہ چوتھے سپر مون کا نظارہ آج کیا جا سکے گا۔
رواں سال کا پہلا سُپر مون 19 اگست کی شب دیکھا گیا، 18 ستمبر کو دوسرا سُپر مون جزوی چاند گرہن کے ساتھ دکھائی دیا جبکہ 17 اکتوبر کو تیسرا سپر مون پاکستان میں بھی دیکھا گیا۔
-
دنیا ایک دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی تیل کی تنصیبات پرحملے کی دھمکی
-
کھیل 7 گھنٹے پہلے
پی سی بی کا غیر ملکی ہیڈ کوچز سے مستقل چھٹکارہ پانے کا فیصلہ
-
کھیل 7 گھنٹے پہلے
چیمپئنز ٹرافی:آئی سی سی نے پاکستان نہ آنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ سےتحریری جواب طلب کر لیا
-
تجارت 4 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کا اضافہ
-
کھیل ایک دن پہلے
بھارت نے کرکٹ ٹیم کے بعد کبڈی ٹیم کو بھی پاکستان آنے سے روک دیا
-
دنیا ایک دن پہلے
ٹرمپ کی ٹیم نے پینٹاگون کے افسران کو برطرف کرنے کے لیے لسٹیں بنانےکا آغاز کر دیا
-
تفریح 2 دن پہلے
جنوبی کوریا کے معروف اداکار سونگ جائے رم نے خودکشی کرلی
-
تجارت 2 دن پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان