جی این این سوشل

پاکستان

ایسی کسی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے جو بنیادی حقوق کے منافی ہو، مولانا عبدالغفور حیدری

آئینی ترامیم پر اپنا واضح مؤقف دیتے ہوئے ہم نے پوری قوم کو مشکل سے بچا لیا ہے، جنرل سیکرٹری جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایسی کسی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے  جو بنیادی حقوق کے منافی ہو، مولانا عبدالغفور حیدری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ جے یو آئی ایسی کسی ترمیم کا حصہ نہیں بنے گی جو بنیادی حقوق کے منافی ہو۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم پر جے یو آئی نے اپنا واضح مؤقف دیا ہے، ہم نے پوری قوم کو مشکل سے بچا لیا ہے۔آئین کو کھیل نہ بنایا جائے، اگر ترمیم کرنی ہے تو تقاضے بھی پورے کریں، آئین میں آرڈیننس کی کوئی اہمیت نہیں اور اسے صرف وقتی طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

عبدالغفور حیدری نے کہا کہ بلوچستان میں دو نوجوان پوری قومی شاہراہ بند کر دیتے ہیں، بلوچستان کے حالات اس نہج پر کیسے پہنچے؟ بلوچستان کے وسائل پر وفاق نے قبضہ کیا ہوا ہے، بلوچستان میں طاقت کا استعمال کیا جائے گا تو مزید خرابیاں پیدا ہوں گی، طاقت کےذریعے بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں سنجیدہ مطالبات کو دیکھ کرانہیں حل کیا جائے۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ کچے کا چھوٹا سا علاقہ ہے مگر آئے دن لوگوں کو اغوا کیا جاتا ہے، ان علاقوں میں کہیں بھی حکومت کی رٹ دکھائی نہیں دے رہی۔ حکومتی عہدیدار اعتراف کرچکے ہیں کہ حکومت نہیں چل رہی، یہ حکومت مزید نہیں چل سکتی اس لیے فوری طور پر صاف شفاف انتخابات کرائے جائیں۔

پاکستان

ضلع کرم : زمینی تنازعے پر تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضلع کرم  :  زمینی تنازعے  پر  تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

پشاور: خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں زمینی تنازعے سے شروع ہونے والا تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل ہو گیا ہے اور ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں میں 46 افراد ہلاک اور 98 زخمی ہو گئے ہیں۔

ضلعی انتظامی افسر ڈپٹی کمشنر کے دعووں کے باوجود حکومت یا انتظامیہ کی جانب سے تشکیل کردہ روایتی قبائلی جرگے فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے کے لیے تاحال کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے۔

ضلعی پولیس اور انتظامیہ میں شامل عہدیداروں نے رابطے پر مختلف مقامات پر قبائل کے مابین جھڑپوں کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ فریقین ایک دوسرے کو چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہے ہیں۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق اپر کرم کے علاقے بوشہرہ میں ایک ہفتہ قبل دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کے واقعے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں جو ضلع بھر میں پھیل گئی ہیں۔

ضلعی پولیس عہدیداروں اور پارہ چنار کے سینئر صحافی علی افضال نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعرات کی شب تک جاری جھڑپوں میں مزید پانچ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے بقول زخمیوں میں زیادہ تر پاڑہ چنار اور سدہ کے اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

ایک اور صحافی سجاد حیدر نے بتایا ہے کہ فریقین کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کو دیگر علاقوں سے ملانے والی سڑکیں اور راستے مکمل طور پر بند ہیں۔

چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینیجمنٹ محمد حیات خان نے ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں جھڑپوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر اور متاثرہ علاقوں میں تعلیمی ادارے ایک ہفتے سے بند ہیں۔

قبائلی اور سماجی رہنما میر افضل خان نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کرم کے مختلف علاقوں میں جاری فرقہ وارانہ کشیدگی اور متحارب قبائلی گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے باعث پاڑہ چنار پشاور مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر آمد و رفت کے لیے بند ہے۔

انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بندش سے اشیاء خور و نوش، تیل اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

میر افضل نے بتایا کہ گزشتہ کئی روز جنگ بندی کی کوشش ہو رہی ہے لیکن کوئی فریق اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

کرم کے بیشتر سنی اور شیعہ فرقوں کے رہنما بھی اس صورتِ حال سے پریشان ہیں۔ جمعرات کو پاڑہ چنار اور پشاور میں عمائدین نے پریس کانفرنسز میں فوری جنگ بندی کے لیے حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

عمائدین نے ضلعی ڈپٹی کمشنر کے جرگہ کے ذریعے فریقین میں جنگ بندی کے لیے کیے جانے والے دعوؤں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

قبائلی رہنما ملک سلیم خان نے پاڑہ چنار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جھڑپوں سے جانی اور مالی نقصان سمیت علاقے کا امن تباہ ہو رہا ہے۔

دوسری جانب ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لیے ضلعی انتظامیہ، پولیس، عسکری حکام، قبائلی مشران اور جرگہ ممبران کے ساتھ کوششوں میں مصروف ہیں۔

مشترکہ جرگہ

کرم میں جھڑپیں رکوانے کے لیے مختلف قبائل کے الگ الگ جرگوں میں شامل رہنماؤں نے جمعرات کو ایک مشترکہ جرگے کا انعقاد کیا۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے قبائلی رہنماجلال بنگش، ایم این اے حمید حسین اور ملک حاجی ضامن حسین نے کہا کہ معمولی نوعیت کے مسئلے پر دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کا واقعہ انتظامیہ اور دیگر ذمہ داروں کی لاپرواہی کے باعث خونریز جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا ہے۔

دوسری جانب لوئر کرم صدہ میں بھی قبائلی عمائدین کا جرگہ بھی منعقد ہوا۔ جس میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔

جرگہ سے خطاب میں عمائدین نے کہا کہ وہ امن چاہتے ہیں مگر اس سے قبل لڑائی جھگڑوں میں فائر بندی کے لیے حکومت کی جانب سے جو کوشش اور سختی کی جاتی تھی وہ اب نہیں کی جا رہی۔ جس کی وجہ سے جھڑپوں میں مسلسل شدت آرہی ہے۔

عمائدین نے کہا کہ اگر حکومت کو قیامِ امن کے لیے گن شپ ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں کے استعمال کی ضرورت محسوس ہو تو وہ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات

ملاقات میں ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے سمیت غزہ جنگ بندی اور فلسطین ، لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم  شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور فلسطین پر پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور فلسطین اور لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا ہے۔

دونوں رہنماوں نے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور اچھے ہمسایہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ، ایران کے ساتھ روابط اور ثقافتی تعلقات کو بہتر بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے فلسطین پر پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور فلسطین اور لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا۔

ملاقات میں ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا پہلا مرحلہ بندوقوں کے سائے تلے مکمل

ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکومت کے حربوں پر تشویش کا اظہار کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا پہلا مرحلہ بندوقوں کے سائے تلے مکمل

مقبوضہ کشمیر میں بندوقوں کے سائے تلے انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا۔

مقبوضہ کشمیر کے انتخابات بندوقوں کے سائے تلے منعقد کیے جارہے ہیں، 18 ستمبر کو مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا پہلا مرحلہ مظالم کی زیر اثر مکمل ہوگیا۔

لیفٹیننٹ گورنرکو گورننس پر وسیع اختیارات دینے سے کشمیریوں کی آزادی سلب کے مترادف ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل (اے آئی) سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکومت کے حربوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نےکشمیری رہنماؤں کی طویل قید پربھارتی حکام کی مذمت کی اور ہندوستانی حکام کو سفری پابندیوں اور حراستوں جیسے اقدامات کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll