جی این این سوشل

پاکستان

شہباز شریف اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی سیشن میں شرکت کرینگے

وزیر اعظم بین الاقوامی اقتصادی تعلقات میں نا انصافیوں کو دور کرنے اور بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

شہباز شریف اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی سیشن میں شرکت کرینگے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 وزیر اعظم محمد شہباز شریف 23 سے 27 ستمبر 2024 کو نیو یارک میں اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی سیشن میں شرکت کریں گے۔
 ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم 27 ستمبر 2024 کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی کثیر الجہتی حمایت کا اعادہ کریں گے ،وزیراعظم عالمی امن، سلامتی اور فلاح و بہبود میں اقوام متحدہ کے کردار کی حمایت کریں گے،وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر دیرینہ مسائل، بشمول فلسطین کا مسئلہ اور جموں و کشمیر کے تنازعہ کی اہمیت پر زور دیں گے۔ 


وزیر اعظم بین الاقوامی اقتصادی تعلقات میں نا انصافیوں کو دور کرنے اور بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیں گے، وہ عالمی برادری سے آب و ہوا کی تبدیلی کے مسائل اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف فوری اقدامات کرنے کی اپیل کریں گے، وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیشن کے ضمن میں کئی اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں بھی شرکت کریں گے، ان میں "سمندر کی سطح میں اضافے کے خطرے پر اعلیٰ سطحی اجلاس شامل ہیں۔


 وزیر اعظم چند عالمی رہنماؤں کے ساتھ پائیدار ترقی کے ایجنڈے کی معاونت کے اقدامات پر بات چیت کریں گے، ان کا پروگرام اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور جنرل اسمبلی کے صدر کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں پر مشتمل ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اعلیٰ سطحی اجلاس پاکستان کو علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے مسائل پر اپنے نقطہ نظر کو اجاگر کرنے کا ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، وزیر اعظم لوگوں کو ترقی کے ایجنڈے میں مرکزی حیثیت دینے پر زور دیں گے۔

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات

ملاقات میں ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے سمیت غزہ جنگ بندی اور فلسطین ، لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم  شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور فلسطین پر پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور فلسطین اور لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا ہے۔

دونوں رہنماوں نے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور اچھے ہمسایہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ، ایران کے ساتھ روابط اور ثقافتی تعلقات کو بہتر بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے فلسطین پر پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور فلسطین اور لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا۔

ملاقات میں ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مودی سرکار پچھلی ایک دہائی سے اپنی انتہاپسند پالیسیوں کی وجہ خطے کا امن تباہ کر رہی ہے ، 2014 سے مودی کا ہندوتوا نظریہ مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کو بھی مسلسل نشانہ بنا رہا ہے ۔ 

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں ۔ 

اونچی ذات کے ہندو مغربی ملکوں میں نچلی ذات کے ہندوؤں مثلآ دلت ہندؤوں کو دبانے میں ملوث ہیں،مودی کے حمایتی مغربی ممالک میں مسلمانوں کو عالمی سطح پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ 

مودی سرکار کے زیر سایہ مسلمانوں اور دلتوں کی مظلومیت عالمی برادری سے چھپانے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں ، مودی کے حمایتی انتہا پسند ہندو اور بھارتی ڈاسپورا مغربی پالیسی سازوں کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے چشم پوشی کر رہے ہیں ۔ 

اگست 2019 سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی سرکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و ستم کی داستان رقم کر چکا ہے ، انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کو مغربی ملکوں میں چھپانے کی کوششیں جاری ہیں ۔ 

بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف مسلسل ظلم و ستم میں مغربی حکومتیں بھارت کے ساتھ تعاون میں مصروف ہیں ۔ 

عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت میں دلتوں اور مسلمانوں کی مظلومیت پر عالمی سطح پر خاموشی انتہائی تشویشناک ہے ۔ 

 کب تک مودی سرکار کشمیریوں اور اقلیتوں کو اُن کے بنیادی حقوق سے محروم کیے رکھے گی؟

مودی کی قیادت میں بھارت کی مسلم مخالف پالیسیوں کا فروغ مثلاً بھارتی مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کے لئے شہری ترمیمی بل جیسے گھناؤنے بل بھی پاس کے جا رہے ہیں ۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیل کی غزہ میں جنگی جارحیت ، 24 گھنٹوں  کے دوران 28 فلسطینی شہید

عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہدا کی تعداد41 ہزار 534 ہوگئی ہے جبکہ اسرائیلی سفاکیت میں 96 ہزار 92 فلسطینی شدید زخمی ہوچکے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیل کی غزہ میں جنگی جارحیت ، 24 گھنٹوں  کے دوران 28 فلسطینی شہید

اسرائیل کی رفاہ ، وسطی غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائیاں جاری، گزشتہ 24 گھنٹوں  کے دوران 28 فلسطینی لقمہ اجل بن گئے جبکہ متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق جبالیہ میں اسرائیلی حملے میں 7 فلسطینی شہید ہوئے، خان یونس میں 5، رفاہ میں 7 اور شمالی علاقے میں  ایک   معصوم بچہ اسرائیلی بربریت کا نشانہ بنا۔ 

غزہ میں صیہونی فوج کی کارروائی میں 2 خواتین سمیت 5 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے، اسرائیلی آرمی کی مغربی کنارے میں کارروائیاں جاری ہیں جس کے دوران درجنوں فلسطینی نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہدا کی تعداد41 ہزار 534 ہوگئی ہے جبکہ اسرائیلی سفاکیت میں 96 ہزار 92 فلسطینی شدید زخمی ہوچکے ہیں۔  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll